آئندہ بجٹ کی تیاریاں جاری، نان فائلرز کے لیے بُری خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان کا آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائے گا اس حوالے سے حکومت نے آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانی کرا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ، اکاؤنٹ کھولنے اور گاڑی خریدنے پر پابندی کی تجویز
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا۔
دوسری جانب ایف بی آر ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ اگلے مالی سال میں نان فائلرز پر گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی ہوگی،اگلے مالی سال میں نان فائلرز لین دین کی ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے جبکہ نئے بجٹ میں نان فائلرز کے لیے آسانی نہیں بلکہ مزید سختی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ، گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری ناممکن ہوجائیگی
بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں حکومت پاکستان کی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور اب تک کئی دور ہو چکے ہیں، ٹیکس سسٹم سے نان فائلرز کی کٹیگری ختم کرنے پر کام بھی جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایم ایف ایف بی آر بجٹ پاکستان نان فائلرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ایف بی ا ر پاکستان نان فائلرز میں نان فائلرز نان فائلرز کے ا ئی ایم ایف مالی سال کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک:۔ اقوام متحدہ کو شدید مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ مجموعی وسائل میں15.1 اور ملازمین کی تعداد میں18.8 فیصد کمی کر رہا ہے، کرائے پر لی گئی عمارتیں خالی کی جارہی ہیں جبکہ جنیوا اور نیویارک کے ملازمین کی تنخواہوں کا مرکزی نظام قائم کیا جائے گا قیام امن کی کارروائیوں کا بجٹ بھی کم کیا جارہا ہے چند اہم ذمہ داریاں نیویارک اور جنیوا جیسے مہنگے مراکز سے کم لاگت والے مراکز میں منتقل کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کی مشاورتی کمیٹی برائے انتظامی و میزانیہ امور (اے سی اے بی کیو) کو پیش کیے نظرثانی شدہ تخمینوں میں رواں سال کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے وسائل میں 15.1 فیصد اور اسامیوں میں 18.8 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ 26-2025 میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے فنڈ میں بھی کٹوتیاں کی جائیں گی۔ اس فنڈ کے ذریعے امن کاری سے متعلق مشن اور عملے کے لیے مالی وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔
اے سی اے بی کیو کی سفارشات جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کو پیش کی جائیں گی جہاں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک انتظامی اور میزانیے (بجٹ) کے امور پر فیصلے کریں گے۔ مزید بچت املاک میں کمی کے ذریعے کی جائے گی اور ادارہ 2027ءتک نیویارک میں کرائے پر لی گئی دو عمارتوں کو خالی کر دے گا جس کی بدولت 2028 سے سالانہ سطح پر بچت متوقع ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے کام کی تکرار کو کم کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رکن ممالک کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ کٹوتیاں ان اقدامات کے بعد کی گئی ہیں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائے گئے تھے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کا نفاذ کیسے ہو رہا ہے اور ان کے لیے وسائل کس طرح مختص کیے جا رہے ہیں۔
ادارے کے چارٹر کے تین بنیادی ستونوں یعنی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے درمیان توازن کو برقرار رکھتے ہوئے سیکرٹریٹ کی مختلف اکائیوں نے خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے طریقے ڈھونڈے تاکہ وسائل کے استعمال کو موثر بنایا جا سکے۔