جرگہ(فائل فوٹو)۔

ڈیرہ غازی خان میں جرگہ کے حکم پر پانی میں ڈبویا گیا ملزم زندہ نکل آیا۔

ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے زین میں خاتون سے مبینہ تعلقات کے الزام پر جرگہ ہوا۔ 

بارڈر ملٹری پولیس کے مطابق جرگے نے ملزم کو گہرے پانی میں ڈبو کر بےگناہ ثابت کرنے کا حکم دیا۔ ملزم پانی میں مقررہ وقت تک رہنے کے بعد زندہ نکل آیا۔ 

رسم کے مطابق ملزم کو دوسرے شخص کے 22 قدم چلنے تک پانی میں رہنا ہوتا ہے۔ 

متاثرہ شخص نے کلمہ چوک تونسہ پر احتجاج کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ 

بارڈر ملٹری پولیس کے مطابق 9 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مودی کا ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا جھوٹا نعرہ؛کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال

بھارت میں بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی  کا بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ جھوٹا ثابت ہو رہا ہے اور کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال بن گیا ہے۔

مودی راج میں خاتون ہونا جرم  بن چکا ہے اور بھارت میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتیوں کے واقعات مستقل طور پر بڑھ رہے ہیں۔ مودی سرکار میں خواتین کی جان، عزت اور آزادی غیر محفوظ جب کہ تعلیمی ادارے جنسی درندگی کے مراکز بن چکے ہیں۔

بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ صرف سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور حقیقت میں مودی حکومت خواتین کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔

این ڈی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کولکتہ لا کالج میں 24 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔  ملزمان میں 2 سینئر طالبعلم اور ایک سابق طالبعلم شامل ہیں، جنہوں نے طالبہ کو زبردستی گارڈ روم میں بند کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

بعد ازاں ملزمان طالبہ کو بلیک میل بھی کرتے رہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق زیادتی کا مرکزی ملزم منوجیت مشرا، سابق طالبعلم اور استاد، کالج میں بااثر سیاسی رابطوں کی بدولت آزاد ہیں۔ ملزم منوجیت مشرا ’’ترنمول کانگریس طلبہ تنظیم‘‘ سے وابستہ ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعے کی اطلاع کالج انتظامیہ کو پولیس یا طلبہ کے بجائے میڈیا کے ذریعے ملی، جس سے  انتظامیہ کی بے خبری اور سکیورٹی کی سنگین ناکامی بے نقاب  ہو گئی۔

متاثرہ لڑکی نے بیان دیا کہ 25 جون کی رات جنوبی کولکتہ لا کالج میں ملزمان نے گارڈ کو ڈرا کر گارڈ روم میں اس کے ساتھ زیادتی کی اور  گارڈز خاموش تماشائی بنے رہے۔ متاثرہ لڑکی نے ملزمان کی شناخت حروف J، M اور P کے ذریعے کی جب کہ این ڈی ٹی وی کے مطابق سی سی ٹی وی اور میڈیکل رپورٹ نے دعوے کی تصدیق کر دی  ہے۔

بھارت کے تعلیمی ادارے اندرونی سکیورٹی کے بحران کا شکار ہیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق وائس پرنسپل کی سنگین غفلت نے کالج کے سکیورٹی نظام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔وائس پرنسپل نے لڑکی کی جان کو خطرے میں ڈال کر ذمے داری سے فرار اختیار کر لیا ہے۔

 بھارت خواتین کے لیے ایک جیل بن چکا ہے، جہاں قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق ہر سال 30,000 سے زائد ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ بھارت میں ہر گھنٹے  تقریباً 43 خواتین جنسی استحصال کا شکار ہوتی ہیں۔ حال ہی میں امریکا کی جاری کردہ نئی ٹریول ایڈوائزری نے بھی مودی سرکار کی ناکامی پر مہر ثبت کر دی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • دریا میں تصویر بنوارہے تھے، سانحہ سوات میں زندہ بچ جانیوالے شخص نے کیا بتایا؟
  • ڈیرہ غازی خان میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری
  • ڈیرہ غازی خان میں درمیانے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری
  • کراچی میں خاتون سے ڈکیتی، فوٹیج منظر عام پر
  • بھارت؛ کم عمر طالبعلم کیساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے پر 40 سالہ خاتون ٹیچر گرفتار
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں 3 دہشتگرد بارودی مواد پھٹنے سے ہلاک
  • کراچی میں داماد کو زندہ جلانے کے الزام میں سسر اور بھائی گرفتار
  • مودی کا ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا جھوٹا نعرہ؛کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال
  • کراچی، سپرہائی وے نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہو گیا
  • لڑکی کے اغوا کے بعد ریپ کے الزام میں ملزم کو دی گئی عمر قید کالعدم قرار