آپریشن سندور ناسور بن گیا، تاریخی سبکی پر بھارتی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑگئیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
آپریشن سندور بھارت کیلئے ناسور بن گیا ، تاریخی سبکی پر بھارتی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑگئیں، آپریشن سندور رکا ہوا ہے ختم نہیں ہوا، بھارتی حکومت کے بعد بھارتی فوج بھارتی میجرجنرل کارتک سیشدری بھی گیدڑبھبکیاں دینے لگے۔
بھارت کی جانب سے جاری ’آپریشن سندور‘ پر حالیہ بڑھکیں اور دھمکیاں دراصل ایک بڑی اسٹریٹجک ناکامی کا اعتراف ہیں، جسے چھپانے کے لیے بھارتی فوج اور حکومت مسلسل گیدڑ بھبکیوں کا سہارا لے رہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات 15 انفنٹری ڈویژن کے جی او سی، میجر جنرل کارتک سی شیشادری کا تازہ بیان اسی پریشانی کا آئینہ دار ہے۔
15 انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل کارتک سی شیشادری نے پیر کو پاکستان کو ایک سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کو کسی بھی قسم کی ”غلط مہم جوئی“ میں ملوث ہونے سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ’آپریشن سندور‘ صرف روکا گیا ہے، ختم نہیں ہوا۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے میجر جنرل شیشادری نے کہا، یاد رکھیں، آپریشن سندور صرف ملتوی کیا گیا ہے، یہ ختم نہیں ہوا ہے۔ اس کی بدترین شکل ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی ”فیصلہ کن فتح“ کو دوسری طرف کو مزید کسی بھی مہم جوئی سے روکنا چاہیے کیونکہ بھارتی مسلح افواج کو پاک فوج کی کمزوریوں، طاقتوں اور پریشر پوائنٹس کا مکمل علم ہے۔
میجر جنرل نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو بھارت پاکستان کو ’تباہ کن‘ جواب دے گا۔ ”بھارت کی فوجی صلاحیتیں انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ تمام سیاسی اور فوجی مقاصد کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ آپریشن سندور کے حصے کے طور پر، ہم نے شاندار اور فیصلہ کن فتح حاصل کی ہے۔ اس سے پاکستانی فوج کو کسی بھی مہم جوئی سے بچنا چاہیے۔“
کارتک کا مزید کہنا تھا کہ ’بھارتی مسلح افواج پاکستانی فوج کی کوتاہیوں، مجبوریوں اور تمام پریشر پوائنٹس سے بخوبی واقف ہیں، اگر پاکستانی فوج نے کوئی مہم جوئی کرنے کی کوشش کی تو وہ خود کو مکمل خطرے میں ڈال دے گی، جدید ہتھیاروں اور بہتر جنگی صلاحیتوں کے ساتھ، ہم انہیں اگلی بار منہ توڑ جواب دیں گے، اگر ضرورت پڑی تو ہم پاکستان کی مکمل تباہی کو یقینی بنائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سکھوں کے لیے بڑی خبر: پاکستان نے ویزا پالیسی میں تاریخی تبدیلی کر دی
اسلام آباد (زبیر کسوری) مبینہ طور پر بھارتی حکومت کی جانب سے کروڑوں سکھوں کو پاکستان میں ان کے مذہبی مقامات پر جانے سے روکنے کے بعد، حکومت پاکستان نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان نے تیسرے ممالک کے سکھ شہریوں کے لیے ویزا آن ارائیول (وی پی اے) اور فری ویزا کی سہولت کا اعلان کر دیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستانی حکومت نے اب دنیا بھر کے تمام سکھوں کو پاکستان میں ان کے تمام مقدس مقامات کی زیارت کے لیے صرف 24 گھنٹوں میں وی پی اے فری ویزا جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ تیسرے ممالک کا پاسپورٹ اور ویزا رکھنے والے تمام سکھوں کو آئندہ 24 گھنٹوں میں ان کے مذہبی مقامات پر جانے کے لیے مفت ویزا جاری کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ پاکستان کی طرف سے سکھوں کے مذہبی مقامات کے حوالے سے ویزا سیکشن میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کے نتیجے میں اب 126 سے زائد ممالک کے افراد کو پاکستان کا فری ویزا دیا جا رہا ہے۔
طالبہ یونیورسٹی کی نویں منزل سے گر کر ہلاک