پاکستان کی عالمی تجارتی و لاجسٹکس میں حکمت عملی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر فیصل نیاز ترمذی کا خطاب
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مئی 2025ء)دبئی میں 15 سے 18 مئی 2025 تک منعقدہ 12ویں گلوبل لاجسٹکس الائنس (GLA) گلوبل کانفرنس میں پاکستان کے متحدہ عرب امارات میں سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کلیدی خطاب کیا۔ جی ایل اے کی صدر محترمہ گریس سن نے سفیر کا پرتپاک استقبال کیا۔ اپنے خطاب میں سفیر ترمذی نے دبئی کے عالمی تجارت و لاجسٹکس کے مرکز کے طور پر اہم کردار کو سراہا، اور دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور جبل علی بندرگاہ کی عالمی روابط میں کلیدی حیثیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی اہمیت کے باعث جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے سنگم پر واقع ہے، جو اسے علاقائی روابط اور تعاون کے لیے ایک اہم راہداری بناتا ہے۔ سفیر نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین مضبوط اقتصادی و سفارتی تعلقات پر بھی روشنی ڈالی، اور یو اے ای کی کمپنیوں جیسے ڈی پی ورلڈ اور اے ڈی پورٹس کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو سراہا۔(جاری ہے)
کانفرنس کے دیگر معزز مقررین میں راس الخیمہ کے محکمہ شہری ہوا بازی کے چیئرمین، عزت مآب انجینئر شیخ سالم بن سلطان القاسمی، اور وزارت معیشت میں بین الاقوامی تجارتی امور کے معاون انڈر سیکرٹری عزت مآب جمعہ الکعیت شامل تھے۔ افتتاحی کلمات میں محترمہ گریس سن نے مختلف ممالک سے آئے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور عالمی لاجسٹکس تعاون کو فروغ دینے میں اس ایونٹ کی اہمیت پر زور دیا۔ کانفرنس کے موقع پر سفیر ترمذی اور محترمہ گریس سن کے مابین ایک ملاقات بھی ہوئی، جس میں پاکستان میں جی ایل اے فریم ورک کے تحت ایک علاقائی نیٹ ورکنگ کانفرنس منعقد کرنے کے امکانات پر گفتگو ہوئی، جس میں جنوبی و وسطی ایشیائی لاجسٹکس اسٹیک ہولڈرز کی شرکت پر توجہ دی جائے گی۔ سفیر فیصل ترمذی نے اس موقع پر پاکستان کے عزم کو دہرایا کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اسمارٹ، مؤثر اور پائیدار لاجسٹکس انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے کام کرتا رہے گا، خصوصاً چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) جیسے انقلابی منصوبوں کے ذریعے۔ انہوں نے لاجسٹکس موڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے اسٹال کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے ہیڈ آف برانچ، سلیمان جاذب سے ملاقات کی اور عالمی معیار کی لاجسٹکس سروسز فراہم کرنے کے عزم کو سراہا۔ سفیر نے پاکستانی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ عالمی سپلائی چین میں بھرپور حصہ لیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، اداکارہ عتیقہ اوڈھو
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے فنکاروں کے کردار اور ان پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے اہم خیالات کا اظہار کیا۔
عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ جب ڈاکٹر یا وکیل کسی دوسرے ملک میں جا کر کام کرتے ہیں تو ان پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا، لیکن جب کوئی اداکار ایسا کرتا ہے تو اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فنکاروں کا جنگوں، تنازعات اور سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، کیونکہ وہ محبت اور امن کے سفیر ہوتے ہیں۔
پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر بات کرتے ہوئے، عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ بھارت کو بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے پہلگام حملے کے الزامات پاکستان پر نہیں لگانے چاہیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سالمیت اور دفاع کی خاطر بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا اور پاک فوج کی بہادرانہ کارروائیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
عتیقہ اوڈھو نے زور دیا کہ فنون لطیفہ سے وابستہ شخصیات کو جنگوں اور تنازعات میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے کیریئر کی ترقی کے لیے کسی دوسرے ملک میں کام کریں اور یہ ایک عام رواج ہے۔
انہوں نے فنکاروں، موسیقاروں، لکھاریوں اور فنون لطیفہ کے دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ جنگوں اور تنازعات کا حصہ نہ بنیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو محبت اور امن کے پیغام کو پھیلانے کے لیے استعمال کریں۔