بھارتی آبی جارحیت کیخلاف چین کا پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
چائنہ انرجی انجنیئرنگ کارپوریشن نے خیبرپختونخواہ میں زیر تعمیر مہمند ڈیم کی کنکریٹ پورنگ کا آغاز کردیا، ڈیم منصوبوں پر تعمیراتی سرگرمیاں تیز
خیبرپختونخواہ میںدریائے سوات پر زیر تعمیرمہمند ڈیم پروجیکٹ آئندہ برس مکمل کر لیا جائے گا،چینی اخبار ڈیلی ساؤتھ چائنا مارننگ کی رپورٹ
بھارت کی آبی جارحیت کیخلاف چین نے پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ڈیم منصوبوں پر کام تیز کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی روکنے کی مبینہ کوششوں کو دیکھتے ہوئے چین نے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان میں جاری ڈیم منصوبوں پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، چائنہ انرجی انجنیئرنگ کارپوریشن نے خیبرپختونخواہ میں زیر تعمیر مہمند ڈیم کی کنکریٹ پورنگ کا آغاز کر دیا ہے اور منصوبے پر تعمیراتی سرگرمیاں تیز تر کر دی گئی ہیں۔چینی اخبار ڈیلی ساؤتھ چائنا مارننگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مہمند ڈیم پروجیکٹ آئندہ برس مکمل کر لیا جائے گا، چائنہ انرجی انجنیئرنگ کارپوریشن 2019سے مہمند ڈیم پر کام کر رہی ہے، یہ ڈیم خیبرپختونخواہ میں دریائے سوات پر زیر تعمیر ہے، مہمند ڈیم کثیر المقاصد منصوبہ ہے جس سے 800 میگاواٹ بجلی فراہم ہو گی، 700فٹ بلند مہمند ڈیم دنیا میں اپنی نوعیت کا پانچواں بلند ترین ڈیم ہو گا۔بتایا جارہا ہے کہ اس ڈیم سے پشاور کو یومیہ 300 ملین گیلن پانی بھی فراہم کیا جائے گا، اس سے دریائے سوات میں سیلاب پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی، مہمند ڈیم پروجیکٹ آئندہ برس مکمل کر لیا جائے گا جو پاکستان کے توانائی اور آبی تحفظ کے لیے ایک اہم پیشرفت ہوگی، پاک بھارت کشیدگی کے باعث چین کا کہنا ہے کہ وہ پانی کی سپلائی میں کمی کی بھارتی دھمکی کے بعد پاکستان میں ڈیم کی تعمیر میں تیزی لائے گا۔چین کا یہ بیان ہندوستان کے اس اعلان کے بعد آیا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 22 اپریل کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے مہلک عسکریت پسندوں کے حملے کے جواب میں اپنے پڑوسی کے ساتھ 1960 کے سندھ آبی معاہدے کو معطل کردے گا، اس معاہدے کی معطلی سے پاکستان کو آبی سلامتی کے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیوں کہ پاکستان اپنی 80 فیصد زراعت کے لیے دریائے سندھ کے نظام پر انحصار کرتا ہے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: خیبرپختونخواہ میں مہمند ڈیم پر جائے گا
پڑھیں:
دشمن نے دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا: وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ تمام مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں،دشمن نے دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا،پاک نیوی نے خطے میں طاقت کا توازن بدل دیا،دفاعی محاذ کی طرح معاشی میدان میں بھی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاکستان نیوی ڈاک یارڈ کے دورے کے دوران پاک بحریہ کے افسران و جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، پاکستان نیوی کے چاق چوبند اور نڈر، بہادر افسران اور قوم کے عظیم بیٹوں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔اس جنگ میں پوری پاکستانی قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی تھی اور کھڑی ہے ، بری ، فضائی اور بحری افواج کے درمیان چولی دامن کا ساتھ تھا، ہے اور رہے گا، اس کی بدولت اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وہ عزت بخشی جو ہمیشہ سنہرے حروف سے لکھی جائے گی۔ جس طریقے سے بری فوج نے الفتح میزائلوں کے ذریعے اور دوسرے فوجی ہتھیاروں کے ذریعے دشمن کے ٹھکانوں پر ٹھیک ٹھیک نشانے لگائے، اسی طرح ہماری فضائی فوج نے دشمن کے ٹھکانوں پر جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان کو وہ سبق سکھایا جو قیامت تک دشمن یاد رکھے گا، اسی طریقے سے ہماری بحری فوج کی بھی تیاری ویسی ہی تھی جس طرح بری اور فضائی افواج کی تھی۔انہوں نے کہا کہ 1965 میں آپ نے دشمن کو سبق سکھایا تھا،اس مرتبہ بھی آپ تیار تھے لیکن دشمن کو ہماری بحری فوج کی تیاری دیکھ کرہمت نہیں پڑی۔جس طرح بری اور فضائی افواج کے ہاتھوں ان کی پٹائی کی گئی، شاید وہ مزید پٹنے کے لئے اور مزید رسوا ہونےکے لئے تیار نہیں تھا، الحمد للہ کراچی پورٹ، پورٹ قاسم اور کراچی شہر اور تمام تجارتی بحری آمد و رفت کا کوئی بال بیکا نہیں کر سکا، یہ تاریخ کا ایک قابل فخر واقعہ ہے جس نے پاکستان کو پہلے بھی، آئندہ کے لئے بھی ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر پی این ایس مہران کے شہید لیفٹیننٹ یاسر کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے جان کی پروا کئے بغیر دشمن کے سامنے سینہ سپر ہو کر اپنی جان کی قربانی دی مگر پاکستان کے وقار اور بحری اثاثوں کے اوپر آنچ نہیں آنے دی، یہ تمام غازی اور شہداء ہمارا پوری قوم کا سرمایہ افتخار ہیں۔ہم آپ کو ، غازیوں کو ،شہدا کو اور ان کے خاندانوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت کی حالیہ ناکام اور ہزیمت آمیز مہم جوئی میں دنیا نے ایک بار پھر دیکھ لیا کہ ہماری بحریہ مکمل طور پر تیار تھی، بحری ہتھیار مقررہ پوزیشن پر نصب کر دیئے گئے تھے اور ہماری بحریہ ایک مرتبہ پھر دوارکا، کی یادیں تازہ کرنے کے لئے تیار تھی، بھارت کا فخریہ ایئر کرافٹ بیریئر وکرانت 400 ناٹیکل میل سے قریب آنے کی جرأت نہ کر سکا، یہ بھی بے مثال دفاعی حکمت عملی اور آپ کے غیر متزلزل عزم کی زندہ مثال ہے، پوری قوم کو یقین تھا کہ اگر بھارت نے کسی بھی سطح پر بحری جارحیت کی غلطی کی تو اسے آپ اپنی فوری اور موثر کارروائی سے اس کو ہمیشہ کے لئے سبق سکھائیں گے اوروہ دوبارہ پاکستان کی طرف بری نیت سے رخ نہ کر سکے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ آپ کی یہ کامیابی افواج پاکستان کی مربوط حکمت عملی اور بالخصوص سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کی بہترین کو آرڈینیشن کی مرہون منت ہے جس نے پوری قوم کے عزم اور حوصلہ کو نئی توانائی بخشی، میرے قوم کے عظیم غازیو، بہادر افواج پاکستان کی ان کامیابیوں پر ہم سب اللہ تعالیٰ کے حضور عاجزی اور شکر سے سجدہ ریز ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، اہم بات یہ کہ اس امتحان کے دوران ہماری بندرگاہیں مکمل طور پر فعال رہیں، کراچی اور بن قاسم پر تجارتی جہاز بلاتعطل آتے جاتے رہے جبکہ بھارت کے مغربی ساحل پر تجارتی سرگرمیاں ماند پڑ گئیں، بھارتی نیوی جس کی تعداد ہم سے پانچ گنا بڑی ہے، اس پوری صورتحال میں مکمل طور پر مفلوج دکھائی دی، رافیل جہازوں کا حشر دیکھ کر ان کا نام نہاد وکرانت میدان جنگ سے یوں بھاگا کہ پلٹنے کا نام تک نہ لیا، یعنی ہماری شارکس نے ہندوستانی وہیل کو مار بھگایا، انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان نیوی نے گزشتہ 15 برسوں میں غیر معمولی ترقی کی ہے اس پر میں آپ سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف اور ان کی پوری ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الاقوامی اشتراک سے پاکستان نیوی کی کارکردگی میں بے پناہ اضافہ کیا، آج ہمارا دشمن خود اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ پاکستان نیوی نے خلیج فارس، بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں طاقت کا توازن بدل کر رکھ دیا ہے اور یہ آپ پوری قوم کی فتح ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں اور اپنے تمام تصفیہ طلب مسائل کا پر امن حل چاہتے ہیں لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دشمن ہمیں ہمیشہ تیار پائے گا، ہم جارحانہ عزائم نہیں رکھتے، لیکن ہم اپنے وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا تحفظ کرنا بہت اچھی طرح جانتے ہیں، پوری قوم کی جانب سے میں اپنی بہادر افواج اور سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر بابر اور نیول چیف نوید اشرف اور افسروں اور جوانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کی بری ، فضائی اور بحری سرحدوں اور بندرگاہوں کی حفاظت کی اور دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے، انہوں نے کہا کہ تمام برادر اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے اس مشکل وقت میں نہ صرف بھرپور ساتھ دیا بلکہ ہمارا حوصلہ بڑھایا اور پاکستان کے موقف کی بھرپور تائید کی ۔ اگر پاکستان پہلگام کے افسوسناک واقعہ کا عالمی سطح پر شفاف تحقیقات کرانا چاہتا ہے تو ہندوستان کو اس میں کیا اعتراض ہے،میں اپنے انتہائی شفیق بھائی ترک صدر طیب اردوان ،انتہائی بہترین بھائی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، صدر یو اے ای محمد بن زید اور امیر قطر، آذربائیجان کے صدر اپنے دیرینہ دوست چین کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ چین ہماراوہ پائیدار دوست ہے جس نے ہر برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، ہماری 77 سال کی تاریخ اس بات کی پکار پکار کر گواہی دیتی ہے۔چین آج بھی پاکستان کے ساتھ کھڑاہے اور کل بھی رہے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شُکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے جنگ کی یہ سلگتی آگ بجھائی ۔انہوں نے وقت پر بھانپا کیونکہ دونوں نیوکلیئر ممالک ہیں، صدرٹرمپ امن پسند شخصیت ہیں اور امن کی خاطر انہوں نے اور ان کی ٹیم نے صدق دل کے ساتھ اس پر کام کیا اورجنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے حقیقتاً ایک اچھے خیر خواہ دوست کا کردار ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں کشمیر کے حوالے سے بھی اپنا مخلصانہ کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ داستان ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آپ کی بہادری کی بدولت دنیامیں اعلی مقام پر دوبارہ لا کھڑا کیا ہے۔ اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور وفاقی وزیر برائے تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔