آپریشن سندور رکا ہوا ہے ختم نہیں ہوا، بھارتی حکومت کے بعد بھارتی فوج بھارتی میجرجنرل کارتک سیشدری بھی گیدڑ بھبکیاں دینے لگا
پڑوسی ملک کو کسی بھی قسم کی غلط مہم جوئی میں ملوث ہونے سے باز رہنا چاہیے،خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے پاکستان کو سخت انتباہ
آپریشن سندور بھارت کیلئے ناسور بن گیا ، تاریخی سبکی پر بھارتی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑگئیں، آپریشن سندور رکا ہوا ہے ختم نہیں ہوا، بھارتی حکومت کے بعد بھارتی فوج بھارتی میجرجنرل کارتک سیشدری بھی گیدڑبھبکیاں دینے لگے۔بھارت کی جانب سے جاری ’آپریشن سندور‘ پر حالیہ بڑھکیں اور دھمکیاں دراصل ایک بڑی اسٹریٹجک ناکامی کا اعتراف ہیں، جسے چھپانے کے لیے بھارتی فوج اور حکومت مسلسل گیدڑ بھبکیوں کا سہارا لے رہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات 15 انفنٹری ڈویژن کے جی او سی، میجر جنرل کارتک سی شیشادری کا تازہ بیان اسی پریشانی کا آئینہ دار ہے۔15 انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل کارتک سی شیشادری نے پیر کو پاکستان کو ایک سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کو کسی بھی قسم کی ’’غلط مہم جوئی‘‘ میں ملوث ہونے سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ’آپریشن سندور‘ صرف روکا گیا ہے، ختم نہیں ہوا۔خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل شیشادری نے کہا، یاد رکھیں، آپریشن سندور صرف ملتوی کیا گیا ہے، یہ ختم نہیں ہوا ہے۔ اس کی بدترین شکل ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی ’’فیصلہ کن فتح‘‘ کو دوسری طرف کو مزید کسی بھی مہم جوئی سے روکنا چاہیے کیونکہ بھارتی مسلح افواج کو پاک فوج کی کمزوریوں، طاقتوں اور پریشر پوائنٹس کا مکمل علم ہے۔میجر جنرل نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو بھارت پاکستان کو ’تباہ کن‘ جواب دے گا۔ ’’بھارت کی فوجی صلاحیتیں انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ تمام سیاسی اور فوجی مقاصد کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ آپریشن سندور کے حصے کے طور پر، ہم نے شاندار اور فیصلہ کن فتح حاصل کی ہے۔ اس سے پاکستانی فوج کو کسی بھی مہم جوئی سے بچنا چاہیے۔‘‘کارتک کا مزید کہنا تھا کہ ’بھارتی مسلح افواج پاکستانی فوج کی کوتاہیوں، مجبوریوں اور تمام پریشر پوائنٹس سے بخوبی واقف ہیں، اگر پاکستانی فوج نے کوئی مہم جوئی کرنے کی کوشش کی تو وہ خود کو مکمل خطرے میں ڈال دے گی، جدید ہتھیاروں اور بہتر جنگی صلاحیتوں کے ساتھ، ہم انہیں اگلی بار منہ توڑ جواب دیں گے، اگر ضرورت پڑی تو ہم پاکستان کی مکمل تباہی کو یقینی بنائیں گے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جنرل کارتک سی ختم نہیں ہوا بھارت کی کسی بھی فوج کی

پڑھیں:

مودی سرکار کی خارجہ پالیسی نعرے بازی تک محدود؛بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار

بھارت میں مودی سرکار کی خارجہ پالیسی محض نعرے بازی تک محدود ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں نام نہاد جمہوری ملک عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔

آپریشن سندور کے دوران کسی بھی ملک کی جانب سے بھارت کی کھل کر حمایت نہیں  کی گئی ، اس کے برعکس پاکستان کے سفارتی تعلقات کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل  ہوئی ہے۔ مودی سرکار کی خارجہ پالیسی اس وقت شدید تنقید کا شکار ہے اور بھارت دن بدن تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔

کانگریس رہنما پرمود تیواری نے مودی کی ناکام سفارتی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران ایک بھی ملک ایسا نہیں تھا جس نے بھارت کی کھل کر حمایت کی ہو۔

انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی جیسے طاقتور ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ مودی کا ’’اب کی بار، ٹرمپ سرکار‘‘کا نعرہ بھی ناکام رہا جب ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران بھارت سے دُوری اختیار کی۔

پرمودتیواری نے کہا کہ ٹرمپ حکومت نے ثالثی کا دعویٰ کر کے پاکستان کو برابر کا فریق تسلیم کیا۔ مودی صرف غیرملکی دوروں میں مصروف رہے، لیکن ان دوروں سے بھارت کو کوئی ٹھوس سفارتی فائدہ نہیں پہنچا۔

آپریشن سندور کے دوران عالمی طاقتوں کی خاموشی نے واضح کر دیا ہے کہ مودی سرکار کی خارجہ پالیسی ناکام ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی ایک اور سبکی، پاکستان ٹیم کو کلیرنس دینا پڑگئی
  • تعریف وہ جو دشمن کرے، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کا اعتراف شکست
  • ایک سرحد، تین دشمن‘، آپریشن سندور میں پاکستان واحد مخالف نہیں تھا ،بھارتی ڈپٹی آرمی چیف
  • بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی براہ راست مدد کی، بھارتی جنرل
  • بھارت کی ایک اور سبکی، ہاکی ایشیا کپ کیلئے پاکستان ٹیم کو کلیرنس دینا پڑگئی
  • مسئلہ کشمیر میں امریکی دلچسپی: چند تاریخی حقائق
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی نعرے بازی تک محدود
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی نعرے بازی تک محدود؛بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار
  • بھارت شنگھائی تعاون تنظیم وزرا کانفرنس سے بھاگ گیا: کواڈ گروپ میں بھی سبکی، پہلگام واقعہ کو پاکستان سے نتھی کرنے میں ناکامی