آپریشن سندور بھارت کیلئے ناسور بن گیا(تاریخی سبکی پرمودی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑگئیں)
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
آپریشن سندور رکا ہوا ہے ختم نہیں ہوا، بھارتی حکومت کے بعد بھارتی فوج بھارتی میجرجنرل کارتک سیشدری بھی گیدڑ بھبکیاں دینے لگا
پڑوسی ملک کو کسی بھی قسم کی غلط مہم جوئی میں ملوث ہونے سے باز رہنا چاہیے،خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے پاکستان کو سخت انتباہ
آپریشن سندور بھارت کیلئے ناسور بن گیا ، تاریخی سبکی پر بھارتی حکومت اور فوج کی نیندیں اڑگئیں، آپریشن سندور رکا ہوا ہے ختم نہیں ہوا، بھارتی حکومت کے بعد بھارتی فوج بھارتی میجرجنرل کارتک سیشدری بھی گیدڑبھبکیاں دینے لگے۔بھارت کی جانب سے جاری ’آپریشن سندور‘ پر حالیہ بڑھکیں اور دھمکیاں دراصل ایک بڑی اسٹریٹجک ناکامی کا اعتراف ہیں، جسے چھپانے کے لیے بھارتی فوج اور حکومت مسلسل گیدڑ بھبکیوں کا سہارا لے رہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات 15 انفنٹری ڈویژن کے جی او سی، میجر جنرل کارتک سی شیشادری کا تازہ بیان اسی پریشانی کا آئینہ دار ہے۔15 انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل کارتک سی شیشادری نے پیر کو پاکستان کو ایک سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کو کسی بھی قسم کی ’’غلط مہم جوئی‘‘ میں ملوث ہونے سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ’آپریشن سندور‘ صرف روکا گیا ہے، ختم نہیں ہوا۔خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل شیشادری نے کہا، یاد رکھیں، آپریشن سندور صرف ملتوی کیا گیا ہے، یہ ختم نہیں ہوا ہے۔ اس کی بدترین شکل ابھی آنا باقی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی ’’فیصلہ کن فتح‘‘ کو دوسری طرف کو مزید کسی بھی مہم جوئی سے روکنا چاہیے کیونکہ بھارتی مسلح افواج کو پاک فوج کی کمزوریوں، طاقتوں اور پریشر پوائنٹس کا مکمل علم ہے۔میجر جنرل نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو بھارت پاکستان کو ’تباہ کن‘ جواب دے گا۔ ’’بھارت کی فوجی صلاحیتیں انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ تمام سیاسی اور فوجی مقاصد کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ آپریشن سندور کے حصے کے طور پر، ہم نے شاندار اور فیصلہ کن فتح حاصل کی ہے۔ اس سے پاکستانی فوج کو کسی بھی مہم جوئی سے بچنا چاہیے۔‘‘کارتک کا مزید کہنا تھا کہ ’بھارتی مسلح افواج پاکستانی فوج کی کوتاہیوں، مجبوریوں اور تمام پریشر پوائنٹس سے بخوبی واقف ہیں، اگر پاکستانی فوج نے کوئی مہم جوئی کرنے کی کوشش کی تو وہ خود کو مکمل خطرے میں ڈال دے گی، جدید ہتھیاروں اور بہتر جنگی صلاحیتوں کے ساتھ، ہم انہیں اگلی بار منہ توڑ جواب دیں گے، اگر ضرورت پڑی تو ہم پاکستان کی مکمل تباہی کو یقینی بنائیں گے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: جنرل کارتک سی ختم نہیں ہوا بھارت کی کسی بھی فوج کی
پڑھیں:
کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
ممین گوٹھ (اسٹاف رپورٹر)ڈاکٹر اور خاتون نے آپریشن کے اخراجات ادا کیے اور پھر بچے کو پنجاب فروخت کیا، بچہ بازیابی کے بعد والدین کے حوالےشہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلئے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔
خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔
سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔
شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔