وفاقی وزیر صحت کی چینی ہم منصب سے ملاقات، اہم پیش رفتوں کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے چین کے وزیر صحت سے ملاقات کی جس میں شعبے سے متعلق کئی اہم پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مصطفی کمال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان میں ویکسینز، میڈیکل ڈیوائسز اور تشخیصی آلات کی مقامی تیاری کی بھرپور صلاحیت موجود ہے اور اس کیلئے حکومت چین کی سرمایہ کاری کو مکمل سہولت فراہم کرے گی۔
وزیرِ صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ روایتی چینی طب میں بھی چینی ماہرین کو ہر ممکن تعاون دیا جائے گا جبکہ قومی ادارہ صحت میں چینی کمپنیوں کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کرنے کا جلد نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
دوسری جانب چینی وزیر نے بھی پاکستان کے ساتھ رابطہ کاری کے لیے اپنے فوکل پرسن نامزد کرنے پر اتفاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جن اے پی آئیز اور ویکسینز کی قلت ہے، ان کی فراہمی کے لیے مکمل تعاون کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یم کیو ایم پاکستان اور وفاقی وزراء کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
— تصویر بشکریہ سوشل میڈیامتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور وفاقی وزراء کے درمیان گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وفاقی حکومت کے سامنے کیپٹیو پاور پلانٹ کے ٹیرف بڑھانے، اسے صنعتوں سے الگ کرنے کی تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ایم کیو ایم رہنماؤں نے وفاقی وزراء سے فیصلوں پر اعتماد میں نہ لینے پر ناراضی کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد کا کہنا ہے کہ حکومت اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرے۔ کیپٹیو پاور پلانٹ کو ختم یا الگ کرنے سے صنعتی پیداوار، روزگار اور برآمدات میں کمی آئے گی۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد اور وفاقی وزراء...
وفاقی وزراء کا کہنا تھا کہ کیپٹیو پاور پلانٹ سے متعلق فیصلہ 2021 کی کابینہ میں ہوا تھا۔
ایم کیوایم وفد کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے تو زرعی آمدنی پر بھی ٹیکس لگانے کا کہا ہے، آپ نے زرعی آمدنی پر ٹیکس کا معاملہ صوبوں کو دیکر جان چھڑائی۔ صوبے کبھی بھی جاگیر داروں اور وڈیروں پر ٹیکس نہیں لگائیں گے۔ امید ہے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق متحدہ رہنما کا کہنا تھا کہ امید ہے زرعی آمدنی پر ٹیکس بڑھایا اور انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ تاہم کراچی کے مسائل الگ ہیں، تاجروں کے تحفظات ہیں، ایم کیوایم کو کراچی کے تاجروں اور عوام کو جواب دینا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اچھی بات ہے وفاقی حکومت بجٹ سے قبل مشاورت کر رہی ہے، بجٹ میں کراچی حیدرآباد پیکج کی رقم میں اضافہ کیا جائے۔ سرکلر ریلوے، کے فور، انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے بجٹ میں وفاقی حکومت خصوصی توجہ دے۔