وفاقی وزیر صحت کی چینی ہم منصب سے ملاقات، اہم پیش رفتوں کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے چین کے وزیر صحت سے ملاقات کی جس میں شعبے سے متعلق کئی اہم پیش رفتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مصطفی کمال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان میں ویکسینز، میڈیکل ڈیوائسز اور تشخیصی آلات کی مقامی تیاری کی بھرپور صلاحیت موجود ہے اور اس کیلئے حکومت چین کی سرمایہ کاری کو مکمل سہولت فراہم کرے گی۔
وزیرِ صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ روایتی چینی طب میں بھی چینی ماہرین کو ہر ممکن تعاون دیا جائے گا جبکہ قومی ادارہ صحت میں چینی کمپنیوں کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کرنے کا جلد نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
دوسری جانب چینی وزیر نے بھی پاکستان کے ساتھ رابطہ کاری کے لیے اپنے فوکل پرسن نامزد کرنے پر اتفاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جن اے پی آئیز اور ویکسینز کی قلت ہے، ان کی فراہمی کے لیے مکمل تعاون کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اٹھائیسویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترامیم شامل کی جائیں گی، مصطفی کمال
اٹھائیسویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترامیم شامل کی جائیں گی، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 17 November, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے دعوی کیا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں ایک اور آئینی ترمیم متوقع ہے جس میں بلدیاتی حکومتوں سے متعلق تبدیلیاں آئینی ترمیم میں شامل کی جائیں گی جس کا مطالبہ ایم کیو ایم پاکستان کرتی آئی ہے۔
27ویں آئینی ترمیم کے نافذ ہونے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران مصطفی کمال نے آئین کے آرٹیکل 140 اے کا ذکر کیا، جو مقامی حکومتوں سے متعلق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے اس آرٹیکل میں مجوزہ ترامیم کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ انہیں 28ویں آئینی ترمیم کا حصہ بنا کر زیرِ بحث لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلیاں ابتدا میں 26ویں آئینی ترمیم میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی تھیں، جو گزشتہ سال اکتوبر میں ایک رات میں طویل اجلاس کے ذریعے پارلیمنٹ سے منظور کی گئی تھی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ مجوزہ تبدیلیاں اس وقت پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاسوں میں بھی زیرِ بحث آئیں، تاہم حکومت نے اس وقت یہ کہہ کر اپنی عدمِ استطاعت ظاہر کی کہ وہ ان ترامیم کے لیے مطلوبہ حمایت حاصل نہیں کر سکتیں۔اس لیے انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان سے درخواست کی کہ معاملہ اگلی آئینی ترمیم تک موخر کیا جائے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ چنانچہ ہمارا بل ایک سال تک قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پڑا رہا اور پھر 27ویں آئینی ترمیم کا وقت آگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم چاہتی تو 27ویں آئینی ترمیم کے اعلان سے قبل، حکومت کی جانب سے آئینی تبدیلی کا فیصلہ سامنے آنے پر وہ حکومت سے مزید وزارتیں، ترقیاتی پیکیج کے نام پر وسائل، یا مراعات و خصوصی اختیارات کا مطالبہ بھی کر سکتی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی علیمہ خان کے نام موجودجائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش، 11ویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری آئینی ترمیم کیخلاف آزاد عدلیہ کے حامیوں سے مل کر احتجاج کرینگے، تحریک تحفظ آئین پاکستان زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ خوارجی کمانڈر نوجوانوں کو بدکاری کی طرف دھکیلتے ہیں،خارجی دہشتگرد احسان اللہ کے فتن الخوارج کے حوالے سے ہوشربا انکشافات وفاقی آئینی عدالت کے 2مزید ججز جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد شاہ نے حلف اٹھالیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم