بھارت جسے نیا نارمل کہہ رہا ہے اسے جاری رکھنا بھارت کے حق میں بھی نہیں: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری—فائل فوٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت جسے نیا نارمل کہہ رہا ہے اسے جاری رکھنا بھارت کے حق میں بھی نہیں ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان جوہری قوتیں ہیں، جنگ چھڑی تو اثرات دو ملکوں تک محدود نہیں رہیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشمیر، دہشت گردی اور بھارت نے پانی کا جو مسئلہ چھیڑا ہے، اس کا حل نکالنے تک امن قائم نہیں ہو سکتا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔
وزیرِاعظم کی طرف سے دنیا کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرنے کے ٹاسک کے بارے میں بلاول بھٹو نے کہا کہ مختلف ملکوں میں جا کر پاکستان کے امن کا مؤقف اُجاگر کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سچ اور امن کے ساتھ کھڑا ہے، بھارتی مؤقف کی بنیادیں جھوٹ، نفرت اور تقسیم پر مبنی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا، دہشت گردی سے خطے کو پاک کرنے کا کوئی حل نکالنا چاہیے، پانی کے مسئلے کا حل نکالنے کی ضرورت ہے، آنے والی نسلوں کی ذمے داری ہے کہ نئے مستقبل کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری نے کہا
پڑھیں:
بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ ہمارے اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے، بلاول
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ پاکستانی اور بھارتی دونوں عوام کے لیے خطرناک ہے۔
الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے پاکستان مخالف نظریے کو دنیا کے لیے نارمل بنا رہا ہے، یہ نیا نظریہ پاکستانی اور بھارتی عوام دونوں کے لیے خطرناک ہے، پاکستان کا ماضی صرف ایک ملک کا ماضی نہیں بلکہ خطے کے ماضی کی عکاسی ہے۔
بلاول نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے مکمل مراحل سے گزر کر یہاں تک آیا ہے، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو سراہا ہے، بھارت میں ہونے والے 2019ء اور اس کے دہشت گرد حملوں میں پاکستان ملوث نہیں ہے، پاکستان کو روز کی بنیاد پر دہشت گردی کے واقعات کا سامنا کرنا بڑتا ہے۔
بلاول نے مزید کہا کہ بھارت پہلگام حملوں کے ٹھوس شواہد فراہم نہیں کرسکا۔