عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرنے تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
لاہور پولیس کی انویسٹی گیش ٹیم بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرنے اڈیالہ جیل پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم بانی پی ٹی آئی کو لاہور مقدمات میں شامل تفتیش کرے گی۔
گزشتہ روز بانی نے پولی گرافک ٹیسٹ اور شامل تفتیش ہونے سے انکار کیا تھا، آج انویسٹی گیشن ٹیم دوبارہ بانی کو شامل تفتیش کرنے کی کوشش کرے گی۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم عمران خان کا 9 مئی کے کیسز میں پولی گرافک ٹیسٹ کرے گی۔
تفتیشی ٹیم میں انسپکٹرمحمداسلم، انسپکٹرمحمدعالم اور انسپکٹر محمد ارحم اور پنجاب فرانزک یونٹ کے عابد ایوب شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے وکلاء کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے کی شرط رکھی تھی۔
خیال رہے کہ 15 مئی کو لاہور کی انسداد دہشتگرد عدالت نے عمران خان کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک کروانے کا حکم دیا تھا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پولی گرافک ٹیسٹ شامل تفتیش
پڑھیں:
نوازشریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں،اسحق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک )نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں۔لاہور میں داتا دربار پر میڈیا سے گفتگو کے دوران اسحاق ڈار سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا نواز شریف اڈیالا جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلیے جا رہے ہیں؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ صرف قیاس آرائیاں ہیں، یہ ملاقات کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن ہمیں کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، خود اسپانسرڈ قسم کی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، ہم تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں چاہے وہ حکومت کا حصہ ہوں یا اپوزیشن کا، ہمارا ایجنڈا تو معاشی ترقی کا ہے، مہنگائی میں بے پناہ کمی آئی ہے، حکومت عوامی فلاح کے منصوبے بنا رہی ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری اہم اتحادی ہے، پیپلز پارٹی مشکل وقت کی ساتھی ہے، اچھے وقت میں چھوڑیں گے نہیں، پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے اور رہے گی، اس کی سپورٹ کے بغیر حکومت بنانا ممکن نہیں تھا، پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے کی کوئی بات نہیں کی۔اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ جب پاکستان پر حملہ ہوا تو اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کیا، اس کے نتیجے میں دنیا نے پاکستانیوں کی متحد آواز سنی، پاکستان پر حملے کے وقت حکومتی جماعت اور اپوزیشن جماعت کا فرق نہیں تھا، یہ ایک مثالی تجربہ ہوا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ قانون اور آئین کو ہم ایک طرف رکھ دیں، کسی ایک صوبے میں نہیں جہاں بھی کرپشن ہو اس کو ختم کرنے کے لیے قانون کو حرکت میں آنا چاہیے۔