پاک چین ،افغانستان سہہ فریقی اجلاس، سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 21 مئی ۔2025 )پاکستان، چین اور افغانستان نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا ہے رپورٹ کے مطابق یہ اتفاق رائے تینوں ممالک کے درمیان چین کے دارلحکومت بیجنگ میں منعقدہ اعلی سطح کے اجلاس میں کیا گیا .
(جاری ہے)
 ذرائع کے مطابق سہہ فریقی اجلاس میں پاکستان کے وزیرخارجہ اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور افغانستان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے شرکت کی اجلاس میں سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا گیا اجلاس میں تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنی اپنی ٹیموں کی قیادت کی اور خطے میں استحکام، باہمی تعاون، اقتصادی روابط، اور سیکیورٹی امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی.                
      
				
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اجلاس میں کے مطابق
پڑھیں:
استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
استنبول: پاکستان، ترکی، سعودی عرب، قطر، اردن، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا سمیت متعدد اسلامی ممالک نے غزہ سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا اور فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا ہے۔
ترکیہ میں ہونے والے اسلامی و عرب وزرائے خارجہ اجلاس میں شریک ممالک نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ قابض افواج کو غزہ سے واپس بلایا جائے۔
اجلاس میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق رہنماؤں نے پائیدار امن، غزہ کی تعمیر نو اور فلسطینی عوام کی خودمختاری کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی پر مشاورت کی۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا کہ فلسطین میں ایک آزاد اور خودمختار ریاست قائم ہونی چاہیے، جس کی دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور یہ ریاست 1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ہو۔
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا کہ فلسطینیوں کو خود اپنے معاملات اور سیکیورٹی کا اختیار حاصل ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ حماس کی قیادت نے بھی غزہ کا کنٹرول فلسطینیوں کی مشترکہ کمیٹی کے سپرد کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50 along with other Arab-Islamic Foreign Ministers, deliberated on the way forward for a lasting ceasefire and sustainable peace in Gaza.
 
 The leaders jointly called for urgent humanitarian aid for the… pic.twitter.com/sPG2sz1uXm
انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی استحکام فورس (ISF)، جو جنگ بندی کی نگرانی کرے گی، کا قیام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری سے مشروط ہے۔ تاہم، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا کی جانب سے ویٹو اس عمل میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
اسلامی ممالک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کی بحالی میں مسلمان ممالک کو اہم کردار ادا کرنا چاہیے اور وہاں کسی نئے غیر ملکی کنٹرول یا سرپرستی کے نظام سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔