پاکستان اور افغانستان کا تجارت، رابطہ کاری اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان اور افغانستان نے تجارت، رابطہ کاری اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز نے ترجمان دفتر خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ اسحاق ڈار نے بیجنگ میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات کے مثبت رجحان پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ ملاقات میں تجارت، ٹرانزٹ اور سفارتی روابط میں پیشرفت کا خیر مقدم کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ دونوں رہنماو¿ں نے تجارت، رابطہ کاری اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حالیہ دورہ کابل کا بھی حوالہ دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی مفادات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔
پختونخوا: گھر کے سربراہ کے انتقال پر مالی امداد دی جائیگی، لائف انشورنس سکیم منظور
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ پر عالمی ثالثی عدالت کا ضمنی فیصلہ پاکستانی موقف کی توثیق ہے، شفقت علی خان
اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کہ بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، بھارتی وزیر خارجہ کا پاکستان کی نیوکلیئر بلیک میلنگ کا کہنا ہماری صلاحیت اور ان کے عدم تحفظ کی عکاسی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ پر عالمی ثالثی عدالت کا ضمنی فیصلہ پاکستانی موقف کی توثیق ہے۔ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی غیر قانونی معطلی کے بعد فیصلہ جاری کیا، پاکستان ثالثی عدالت کی ضمنی فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ضمنی فیصلہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ درست اور فعال ہے، فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، جے شنکر کا پاکستان کی نیوکلیئر بلیک میلنگ کا کہنا ہماری صلاحیت اور ان کے عدم تحفظ کی عکاسی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی جولائی کے لیے صدارت سنبھال لی ہے، پاکستان کثیرالجہتی اور تنازعات کے پُرامن حل اور مسئلہ فلسطین کے اجلاسوں کی صدارت کرے گا، تبت کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔