جرمن وزیر خارجہ کا غیراعلانیہ دورہ یوکرین
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جون 2025ء) جرمن وزارت خارجہ نے پیر کے روز کہا کہ جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول یوکرین کے دارالحکومت کییف پہنچ گئے ہیں، جہاں یوکرین کی حمایت پر بات چیت کریں گے۔ یوکرین روس کے مکمل پیمانے پر حملے کے خلاف اپنی تین سال سے زیادہ کی لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے۔
پوٹن جرمن چانسلر اور یوکرین کے صدر سے ملاقات کے لیے تیار
کییف پہنچنے کے بعد دیے گئے ایک بیان میں واڈے فیہول نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روسی رہنما کسی بھی قیمت پر یوکرین کو فتح اور محکوم بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’ہم یوکرین کے ساتھ جدید فضائی دفاع اور دیگر ہتھیاروں، نیز انسانی اور اقتصادی امداد کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہیں گے تاکہ وہ کامیابی سے اپنا دفاع جاری رکھ سکے-‘‘
امریکہ کے بعد جرمنی یوکرین کا دوسرا بڑا حمایتی ہے۔
(جاری ہے)
واڈے فیہول کا دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ، جس کی کییف سے وابستگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے، کی طرف سے چھوڑے گئے خلاء کو پُر کرنے کے لیے یورپ جدوجہد کر رہا ہے۔
جرمنی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری میں یوکرین کی مدد کرے گا
واشنگٹن نے جنوری کے اوائل سے کییف کے لیے کسی نئی مدد کا اعلان نہیں کیا ہے۔
یوکرین ہتھیار ڈال دے، پوٹن کی خواہشجرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن چاہتے ہیں کہ یوکرین ہتھیار ڈال دے۔
واڈے فیہول کا کہنا تھا کہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے تعطل کا شکار امن مذاکرات کے درمیان، ''پوٹن جنگ بندی کے لیے آمادہ نظر نہیں آتے۔
وہ مذاکرات نہیں چاہتے، وہ یوکرین کا سر تسلیم خم کرانا چاہتے ہیں۔‘‘روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی
جرمن وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں واڈے فیہول نے کہا، ’’یوکرین کی آزادی اور خود مختاری ہماری خارجہ اور سلامتی کی پالیسی کا سب سے اہم کام ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ روس ’’ہماری حمایت کو کمزور کرنے پر شرط لگا رہا ہے‘‘ اور ’’کسی بھی قیمت پر اپنی فتح اور یوکرین سے سر تسلیم خم کرانا چاہتا ہے، خواہ اس کے لیے لاکھوں اضافی جانیں ضائع ہو جائیں۔
‘‘جرمن وزیر خارجہ نے کہا ''یوکرین اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا یورپ ایک ایسی جگہ ہے جہاں آزادی ہے اور انسانی وقار غالب ہے- یا ایسا براعظم بن جاتا ہے جہاں تشدد کے ذریعہ نئی سرحدیں کھینچی جاتی ہیں۔‘‘
جرمن وزیر خارجہ کی حیثیت سے واڈے فیہول کا کییف کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وہ یوکرین کے اپنے ہم منصب اور دیگر اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ اس دورے میں ان کے ساتھ اہم کاروباری شخصیات بھی ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرین کے کہا کہ کے لیے نے کہا
پڑھیں:
روس اور یوکرین کے درمیان 84 جنگی قیدیوں کا تبادلہ
روس اور یوکرین نے جنگی قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کرتے ہوئے 84 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ دونوں ملکوں نے قیدیوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کی ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں رہا ہونے والے روسی قیدیوں کو بیلاروس میں دکھایا گیا ہے۔ اگرچہ درست مقام ظاہر نہیں کیا گیا، لیکن بتایا گیا ہے کہ یہ قیدی بیلاروس میں طبی اور نفسیاتی امداد حاصل کر رہے ہیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تصدیق کی کہ 84 جنگی قیدیوں کو واپس لایا گیا ہے، جن میں عام شہری اور فوجی دونوں شامل ہیں۔ کچھ قیدی ایسے بھی تھے جو 2014، 2016 اور 2017 سے روسی حراست میں تھے۔
یہ تنازع 2014 میں شروع ہوا تھا جب روس نے کریمیا پر قبضہ کیا اور مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کی۔ اس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی فوجی اور عام شہری قید ہوئے، جن میں سے اب کچھ کو رہا کر دیا گیا ہے۔