اسحاق ڈار کا ترک وزیراخارجہ سے رابطہ ، دوطرفہ تعاون ، علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )نائب وزیراعظم اوروزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ترک وزیر خارجہ سے رابطہ کیاہے جس میں دوطرفہ اور کثیرالطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق نائب وزیراعظم اوروزیرخارجہ اسحاق ڈارنے ترک وزیر خارجہ حکان فدان سے رابطہ کیاہے جس میں دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ اور کثیرالطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے بات چیت میں حالیہ علاقائی پیش رفت پر بھی گفتگو کی ہے,اس کے علاوہ دونوں راہنمائوں نے کوالالمپور، ملائشیا میں ہونے والے آئندہ آسیان ریجنل فورم (ARF) کے بارے میں بھی بات کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطین کے دوقومی حل تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ناجائز ریاست اسرئیل کو تسلیم کرنے کا اشارہ دے دیا، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ’’ہم اس وقت تک اسرائیل کو ماننے کے لیے تیار نہیں جب تک فلسطین کا دوقومی حل نہیں مانا جاتا’’۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزری خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران پر امریکی حملے سے متعلق پاکستان میں بہت قیاس آرائیاں ہوئیں لیکن پاکستان نے اس پر واضح پوزیشن لےکر بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی ملک سے ہمارے اچھے تعلقات ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کی ہر غلط بات کی حمایت کریں۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قطر میں امریکی بیس پر ایرانی حملے کے بعد بھی پاکستان نے جنگ بندی کی حمایت کی اور کوشش کی کہ تمام معاملات سفارتی اور پرامن انداز میں حل ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ قطر کو پہلے ہی مطلع کردیا گیا تھا کہ حملہ ان پر نہیں بلکہ مخصوص ہدف پر ہوگا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں ایران پر حملے کے خلاف سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے میں اہم کردار ادا کیا، ہم نے ایران کی مکمل حمایت کی اور ایران نے بھی پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے او آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے اور اسرائیلی جارحیت کی واضح مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس پہلے سے طے شدہ تھا اور اقوام متحدہ میں فلسطین سے متعلق وزارتی کانفرنس کی تاریخ بھی پہلے سے مقرر تھی تاہم مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے باعث اسے ملتوی کرنے کی تجویز دی گئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ‘‘ہم اس وقت تک اسرائیل کو ماننے کے لیے تیار نہیں جب تک فلسطین کا دو قومی حل نہیں مانا جاتا’’۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی 70 سال سے زاید پرانی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ استنبول اعلامیے میں پاکستان نے ایران، شام، لبنان پر اسرائیلی حملوں اور فلسطینیوں کے قتل عام کی کھل کر مذمت کی، اعلامیے میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کیا گیا جبکہ کشمیر، سندھ طاس معاہدے اور پاک بھارت تنازعات کے حل پر بھی زور دیا گیا۔