روس افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
روس افغانستان کی طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے لیے روس کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ریا نووستی کو بتایا کہ حکومت نے طالبان کو ’تسلیم‘ کر لیا ہے۔
کابل سے نئے سفیر کی اسناد قبول کرنے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس اقدام سے ہمارے ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعمیری دو طرفہ تعاون کے فروغ کو تحریک ملے گی۔
The Ambassador of the Russian Federation, Mr.
During the meeting, the Ambassador of Russian Federation officially conveyed his government’s decision to recognize the Islamic Emirate of Afghanistan, pic.twitter.com/wCbJKpZYwm
— Ministry of Foreign Affairs – Afghanistan (@MoFA_Afg) July 3, 2025
افغان وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر روسی سفیر کی افغان وزیر خارجہ سے ملاقات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ روس کے سفیر دمتری ژرنوف نے امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران روسی سفیر نے باضابطہ طور پر اپنی حکومت کا افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ پہنچایا۔
ابھی تک کسی دوسرے ملک نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا، جو اگست 2021 میں اس وقت اقتدار میں آئی تھی جب امریکا کی قیادت میں اتحادی افواج 20 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے افراتفری کے عالم میں نکل گئی تھیں۔
تاہم چین، متحدہ عرب امارات، ازبکستان اور پاکستان نے کابل میں اپنے سفیروں کو تعینات کر رکھا ہے، جو حکومت کو تسلیم کرنے کی جانب ایک قدم سمجھا جاتا ہے۔
روس کا یہ اقدام طالبان انتظامیہ کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جو عالمی سطح پر اپنی تنہائی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ پیش رفت واشنگٹن کی جانب سے خاص توجہ کے ساتھ دیکھی جائے گی، جہاں امریکا نے افغانستان کے مرکزی بینک کے اربوں ڈالر منجمد کر رکھے ہیں اور طالبان کے چند اعلیٰ رہنماؤں پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں افغانستان کا بینکاری نظام عالمی مالیاتی نظام سے بڑی حد تک کٹ چکا ہے۔
رواں سال اپریل میں روس کی اعلیٰ عدالت نے افغان طالبان پر عائد پابندی کو معطل کرتے ہوئے انہیں دہشت گرد تنظیم کی فہرست سے نکال دیا تھا۔
اس وقت یہ اقدام ماسکو کی جانب سے طالبان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی سمت ایک قدم کے طور پر دیکھا گیا تھا۔
حال ہی میں دونوں کے درمیان مشترکہ سیکیورٹی مفادات، خصوصاً داعش خراسان کے خلاف لڑائی نے روس اور طالبان کو قریب کر دیا ہے۔
اس پیش رفت پر ردعمل دیتے ہوئے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے جمعرات کو کہا کہ روس کا ان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ایک ’دلیرانہ قدم‘ ہے۔
وزیر خارجہ امیر خان متقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر روسی سفیر دمتری ژرنوف سے ملاقات کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ دلیرانہ فیصلہ دوسروں کے لیے ایک مثال بنے گا، اب جب کہ تسلیم کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے، روس سب سے آگے ہے‘۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حکومت کو تسلیم کرنے افغانستان کے
پڑھیں:
سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
سعودی وزارتِ خارجہ نے لکسمبرگ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اُس نے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ مملکتِ سعودی عرب، لکسمبرگ کی جانب سے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلانِ نیت کا خیرمقدم کرتی ہے۔
#Statement | The Foreign Ministry expresses the Kingdom of Saudi Arabia’s welcome of the Grand Duchy of Luxembourg’s announcement of its intention to recognize the State of Palestine. pic.twitter.com/vmg6hP7BeD
— Foreign Ministry ???????? (@KSAmofaEN) September 16, 2025
مذکورہ اعلامیہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پاکستان میں تعینات سعودی پریس اتاشی ڈاکٹر نایف العتیبی نے شیئر کیا، جس کے مطابق ’یہ مثبت قدم 2 ریاستی حل کے نفاذ اور امن کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔‘
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب عالمی شراکت داروں سے ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھی ایسے اقدامات کریں تاکہ فلسطین کو تسلیم کرنے اور ایک منصفانہ و جامع امن کے قیام کو ممکن بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تسلیم سعودی عرب فلسطین لکسمبرگ وزارت خارجہ