غزہ میں خوف زدہ اسرائیلی فوجی نے اپنے ہی ساتھی کو بھون ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
حماس کے خلاف آپریشن کے دوران غزہ کے جنوبی اور شمالی علاقوں میں ایک ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے اور دونوں ہی اپنے ساتھیوں کی کوتاہی کے باعث مارے گئے۔
ایک فوجی کے مارے جانے کا پہلا واقعہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں اُس وقت پیش آیا جب فوجی ٹیم ایک عمارت میں حماس کے جنگجوؤں کی تلاش میں اندر داخل ہوئی تھی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق جیسے ہی اسرائیلی فوج کے اہلکار عمارت میں داخل ہوئے۔ زور دار دھماکا ہوگیا اور عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔
اس واقعے میں ایک اسرائیلی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جب کہ دوسرا اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔ زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ ڈینیلو موکانو کے نام سے ہوئی جس کی لاش کو کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ملبے سے نکالا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ عمارت میں داخل ہونے سے قبل ڈرون اور بم سونگھنے والے کتے کی مدد سے ابتدائی جانچ بھی کی گئی تھی۔
دوسری جانب غزہ کے شمالی علاقے میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران ایک اہلکار نے دوسری فوجی ٹیم کے اہلکار کو حملہ آور سمجھ کر فائرنگ کردی۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوجی ایک سرنگ کو تباہ کر رہے تھے اور وہاں اسرائیلی فوج کی دوسری ٹیم پہنچ گئی۔
اسرائیلی فوج کی پہلی ٹیم کے ایک اہلکار نے دوسری ٹیم کے اہلکار کو حملہ آور سمجھ کر اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ غلطی سے اپنے ہی ساتھی فوجی کی گولی سے مارے جانے والا اہلکار سارجنٹ 20 سالہ یوسف یہودا چرک تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوجی اسرائیلی فوج
پڑھیں:
ہتھنی نے حملہ کرکے نیوزی لینڈ اور برطانیہ کی سیاحوں کو مار ڈالا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">لوساکا: افریقا کے ایک ملک زیمبیا کے معروف ساؤت لوانگوا نیشنل پارک میں ہتھنی نے حملہ کرکے 2 غیر ملکی خواتین سیاحوں کو مارڈالا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق علاقائی پولیس چیف رابرٹسن مویمبا نے بتایا ہے کہ ہتھنی کے حملے میں ہلاک ہونے والی خواتین سیاحوں کی شناخت برطانوی خاتون 68 سالہ ایسٹن ٹیلر اور نیوزی لینڈ کی 67 سالہ ایلیسن ٹیلر کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دونوں خواتین ایک سیاحتی گروپ کے ساتھ پارک میں پیدل سیر کر رہی تھیں کہ اپنے بچے کے ساتھ موجود ایک مادہ ہاتھی نے انہیں پیچھے سے آکر کچل دیا۔
قریب ہی موجود گائیڈز نے فائرنگ کرکے ہتھنی کو روکنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ ہتنھی کو روکنے میں ناکام رہے اور دونوں سیاح خواتین موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔
نیشنل پارک کی انتظامیہ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ جنگلی حیات کا مشاہدہ کرتے وقت انتہائی احتیاط برتیں اور بالخصوص ایسی مادہ ہاتھیوں کے قریب بالکل نہ جائیں جن کے ساتھ ان کے بچے ہوں۔ حکام نے سیاحوں پر زور دیا ہے کہ وہ جانوروں کو خوراک نہ دیں اور ہمیشہ گائیڈز کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ ایسے جان لیوا واقعات سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی زیمبیا میں دو ضعیف المعر امریکی سیاح جو کہ سفاری گاریوں میں بیٹھے تھے الگ الگ واقعات میں ہاتھیوں کے حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔