لاہور:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ سچی بات یہ ہے کہ ہم نے اس طرح جواب بھی نہیں دیا، کیس بھی نہیں لڑا اور دنیا نے بھی ہمیں نہیں مانا، یہ پہلی بار ہوا پہلگام والے واقعہ میں، آج ہم پرائم منسٹر کے ساتھ بیٹھے تھے صبح تو بات ہو رہی تھی کہ اس میں انھوں نے کہا کہ دیکھیں ہم نے بات کی جو ہمارے ساتھ تھے وہ تو تھے لیکن جو انڈیا کے ساتھ ممالک تھے انھوں نے ہماری اس بات کو اون کیا کہ اس انکوائری کو انٹرنیشنل کر کے آپ غیر جانبدارانہ انکوائری کروا لیں جہاں سے یہ کیس اٹھا ہمارا.

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ہم نے کلبھوشن یادیو سمیت پتہ نہیں کتنے ثبوت دیے، کسی بندے نے آج تک ان کو اون ہی نہیں کیا بندے سے مراد یہ ممالک ہیں جو ویلیو رکھتے ہیں. 

تجزیہ کار نصرا للہ ملک نے کہا بنیادی بات یہ ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنا اتنا آسان کام نہیں ہوتا، دنیا بھر میں جن ممالک کو بھی دہشتگردی کا سامنا رہا ہے یہ بڑا مشکل مرحلہ ہوتا ہے اس پر قابو پانا، دشمن آپ کی صفوں کے اندر چھپا ہوتا ہے، دوسری بات یہ ہے کہ دشمن آپ کی صفوں میں چھپا ہوا ہے تو آپ اس کو آئیڈنٹیفائی کرتے ہیں، اس کا پیچھا کرتے ہیں اور اس کا پورا نیٹ ورک توڑتے ہیں، اس میں اللہ کا شکر ہے کہ ہم کافی حد تک آگے بڑھتے چلے جا رہے ہیں.

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ گورننس کا مسئلہ ضرور ہے، اس کو بہتر کیا جا سکتا ہے اور بہتر کیا جا رہا ہے میرے خیال میں، میں دہشت گردی کو کسی حقوق کے ساتھ نہیں جوڑتا.

تجزیہ کار حماد حسن نے کہا کہ اگر کچھ جماعتوں نے اس کی مخالفت کی ہے تو اس کو ہم اس طرح نہ سمجھیں کہ جیسے وہ اسٹیٹ کے بیانیے کے مخالف ہیں، ان کا نقطہ نظر مختلف ہو سکتا ہے، ورنہ جمیعت علمائے اسلام، اے این پی اس طرح کی جماعتیں ان کا ماضی میں ٹریک ریکارڈ بہت اچھا رہا ہے.

1965 میں بھی ہم نے دیکھا،1971 میں بھی ہم نے دیکھا، پھر جنیوا معاہدے کے دوران بھی ہم نے دیکھا کہ ان کا ٹریک ریکارڈ اسٹیٹ کی پالیسی اور اسٹیٹ کے مفادات کے مطابق رہا ہے، رہی یہ بات بلوچستان کے اندر تو اب تو اس میں کوئی شبہ نہیں رہا کہ انڈیا پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھی ہم رہا ہے

پڑھیں:

نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔
                                                                                                                      

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
  • اسپین نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دے دی
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • اشتہار کا معاوضہ: عامر کی مانگ 17 لاکھ، شاہ رخ کی 6 لاکھ، مگر فیصلہ چونکا دینے والا
  • پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن گیا، 6 ماہ میں کتنے ارب کا منافع ہوا؟
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • 26 نومبر احتجاج کیس،عامرکیانی ، عمران اسماعیل کی بریت درخواستوں پر سرکار کو نوٹس
  • نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
  • سی پیک پاک چین دوستی کا عملی ثبوت، علاقائی ترقی کا منصوبہ ہے، بلاول بھٹو