فتنۃ الخوارج کی نام نہاد شریعت کا پول کھل گیا، کان کنی کے کاروبار پر 5 فیصد بھتہ طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام کا لبادہ اوڑھے شر انگیز فتنۃ الخوارج نے اپنا اصلی مکروہ چہرہ سب پر عیاں کر دیا، بھارتی آقاؤں کی مکمل مالی امداد اور سہولت کاری کے باوجود نام نہاد شریعت کے علمبردار فتنۃ الخوراج نے مکمل طور پر ناکام ہوکر پاکستانی عوام کے مال پر نظریں گاڑھ لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق فتنۃ الخوراج کے دہشتگردوں نے کھلے عام بھتہ خوری کو نیا لائحہ عمل بنا لیا، معصوم پاکستانیوں کو شہید کرنے والے فتنۃ الخوارج اب مالی استحصال کے ذریعے عوام کو لوٹنے پر تُل گئے، پاکستان میں خونریزی کے لیے پاکستانی عوام سے ہی بھتہ طلب کرنا شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سرگرم بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو ’فتنہ الہندوستان‘قرار دینے کا فیصلہ
کان کنی اور معدنیات کے شعبے سے وابستہ ٹھیکیداروں کو فتنۃ الخوارج کی جانب سے دھمکی آمیز خط موصول ہوئے ہیں، جس میں انہوں نے کان کنی کے کاروبار پر 5 فیصد بھتہ عائد کرنے کا کھلم کھلا اعلان کیا ہے۔
فتنتہ الخوارج نے خط میں کان کنی کے ٹھیکے داروں کو دھمکاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کان کنی اور معدنیات کے کاروبار سے منسلک افراد کو 5 فیصد بھتہ دینا ہوگا، معدنیات کی ترسیل کے فی ٹرک پر 5 ہزار روپے جمع کرانے ہوں گے، اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو نقصان کے ذمہ دار وہ افراد خود ہوں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، فتنۃ الخوارج کے 8 دہشتگرد ہلاک، 4 زخمی
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ فتنۃ الخوارج نے عوامی ردعمل کے بعد کھل کر مجرمانہ روپ اپنا لیا ہے، فتنۃ الخوارج نے بھارتی آقاؤں کی ہدایت پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کے خلاف جرائم کا بازار گرم کر رکھا ہے، جب شریعت کے دعوے عوام میں مسترد ہوئے تو فتنۃ الخوارج نے بندوق، بھتہ اور دھمکیوں کو اپنا ہتھیار بنا لیا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق فتنۃ الخوارج اب ایک منظم جرائم پیشہ گروہ کی شکل اختیار کر چکے ہیں، جو اسلام اور پاکستان دونوں کے دشمن ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام بھتہ پاکستان دفاعی ماہرین شرانگیز شریعت عوامی ردعمل فتنۃ الخوارج کان کنی مالی استحصال مجرمانہ روپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام بھتہ پاکستان دفاعی ماہرین شرانگیز عوامی ردعمل فتنۃ الخوارج کان کنی مالی استحصال مجرمانہ روپ فتنۃ الخوارج نے کان کنی
پڑھیں:
پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء) مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ، حالات اتنے خراب ہیں کہ یہ دنیا کے دس بدترین معیشت کے ملکوں میں آچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے زراعت ایمرجنسی کا اعلان محض ایک نمائشی قدم ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ چار برسوں سے پاکستان کی زرعی معیشت کو مسلسل تباہی کا سامنا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم کے دور میں دوسرا سیلاب آگیا انکے پاس زرعی اور ماحولیاتی نمائشی ایمرجنسی کے علاؤہ کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ زراعت ایمرجنسی لگانے سے کیا ہوگا جب پچھلے چار سال سے کسان کو ختم کیا جا رہا ہو، زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ سکیمیں بن رہی ہوں اور ملک خوراک کی کمی کے بحران میں داخل ہو چکا ہے۔(جاری ہے)
ملک میں گندم اور آٹے کا بحران ہے اور ملک میں تاریخ کی سب سے مہنگی کھاد ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اب غذائی عدم تحفظ کے شکار ملک کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں پیداوار مسلسل گر رہی ہے اور حکومتوں کی توجہ صرف نمائشی اعلانات پر مرکوز ہے۔ خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان کیلئے شرم کا مقام ہے کہ صرف چار فیصد رقبے پر پاکستان میں جنگلات ہیں جبکہ پاکستان کے کل جنگلات کا 45 فیصد خیبرپختونخوا میں ہے۔ وزیراعظم بتائیں یہ انکی چوتھی حکومت ہے اورملک میں اور پنجاب میں کتنے درخت لگائے ہیں۔ مزمل اسلم نے سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال میں ملک کی شرح نمو ممکنہ طور پر صفر فیصد تک گر سکتی ہے جو معیشت کی مکمل ناکامی کا اعلان ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان کو اسلئے ہٹا دیا کہ معیشت ٹھیک کرسکے حال یہ ہے کہ ان کے دور حکومت میں پہلے سال شرح نمو منفی 0.5 فیصد رہی دوسرے سال شرح نمو 2.4 فیصد رہی جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ جعلی طریقے سے حاصل کی گئی ہے۔تیسرے سال شرح نمو 2.7 فیصد قرار دیا گیا جس پر میں نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایسا نہیں ہے جس پر وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ ڈیٹا غلط ہے چوتھے سال کیلئے یہ کہہ رہے ہیں کہ 4.2 فیصد ہدف ہے لیکن حالات اتنے خراب ہیں کہ یہ دنیا کے دس بدترین معیشت کے ملکوں میں آچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو صرف تین سال دیے گئے لیکن موجودہ حکومت ساڑھے تین سال سے برسراقتدار ہے اور اب تک کوئی احتساب نہیں ہوا، ہماری حکومت پر ہر دن تنقید ہوتی تھی مگر نواز شریف، شہباز شریف، زرداری یا بلاول سے کوئی سوال نہیں کرتا۔مزمل اسلم نے بلاول بھٹو اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں 2010 کے سیلاب کے دوران زرداری نے ایڈ نہیں، ٹریڈ کا نعرہ لگایا تھا مگر آج بھی یہی حکمران عالمی امداد کے سہارے حکومت چلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اس وقت بطور وزیر خارجہ بلاول نے جس عالمی امداد کے دعوے کیے تھے، وہ کہاں گئی مزمل اسلم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں صوبوں کے درمیان غیر منصفانہ تقسیم پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ پنجاب کے 46 لاکھ افراد کو بی آئی ایس پی فنڈز دیے جا رہے ہیں، سندھ میں 26 لاکھ افراد کو 100 ارب روپے دیے گئے جبکہ خیبرپختونخوا کو صرف 72 ارب اور بلوچستان کو محض 5 ارب روپے دیے گئے۔