پنجاب کے بعد سندھ کے تعلیمی اداروں میں بھی موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی 2025ء ) صوبہ پنجاب کے بعد سندھ کے تعلیمی اداروں میں بھی موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا ہے، اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں یکم جون سے 31 جولائی تک تعطیلات ہوں گی، موسم گرما کی چھٹیوں کا اطلاق تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں پر ہوگا، جس کے تحت یکم جون سے 31 جولائی تک صوبے بھر کے سکول اور کالجز بند رہیں گے۔
دوسری طرف وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے بھی صوبے کے سکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پنجاب کے سکولوں میں 28 مئی سے گرمیوں کی چھٹیاں شروع ہوجائیں گی، تعطیلات سے پہلے جتنے دن تدریسی سرگرمیاں جاری رہیں گی اس دوران سکولوں کی ٹائمنگ صبح 7 بج کر 30 منٹ سے 11 بج کر 30 منٹ تک ہوگی۔(جاری ہے)
بتایا گیا کہ صوبے میں گرمیوں کی جلد چھٹیوں سے متعلق فیصلہ مشاورت کے بعد کیا گیا، چھٹیوں کی تاریخ میں ممکنہ ردوبدل کے حوالے سے مشاورت جاری تھی، جس میں موسمی صورتحال اور آئندہ چند روز کے لیے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری پیشگوئی اور ہیٹ ویو الرٹ کا جائزہ لیا گیا اور ان کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کے سکولوں میں اس بار گرمیوں کی تعطیلات 28 مئی سے کردی جائیں گی۔
بتایا جارہا ہے کہ محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے کیلئے بھی ہیٹ ویو الرٹ جاری کیاہے یعنی رواں ہفتے کے دوران بھی شدید گرمی کی لہر جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، اس ہفتے کے دوران ہوا کا زیادہ دباو موجود رہنے کا امکان ہے، 24 مئی تک ملک کے جنوبی علاقوں میں دن کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا خدشہ ہے، دن کا درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہ سکتا ہے، سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، اس دوران ملک کے بالائی علاقوں میں بھی دن کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی توقع ہے، پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخواہ ،کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی تعطیلات کا اعلان موسم گرما کی گرمیوں کی پنجاب کے رہنے کا میں بھی
پڑھیں:
پاکستان میں مون سون کا نیا اسپیل: یومِ عاشور پر شدید بارش کا الرٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے مختلف علاقوں میں موسم نے اچانک کروٹ لی ہے اور مون سون کے تازہ سسٹم کی آمد کے بعد فضا میں نمی، حبس اور گھٹاؤں کا بسیرا نظر آنے لگا ہے۔
محکمہ موسمیات نے نئے مون سون اسپیل کے باقاعدہ آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے ملک کے بیشتر حصوں، خاص طور پر پنجاب کے وسطی اور شمالی اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر کئی علاقوں میں معمولات زندگی متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
لاہور شہر میں شدید گرمی اور حبس کے بعد رات گئے گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 30 جبکہ زیادہ سے زیادہ 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب رہنے کا امکان ہے، مگر مطلع ابر آلود رہنے اور وقفے وقفے سے بارش ہونے کے باعث موسم نسبتاً خوشگوار ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کے اس نئے سسٹم کے زیر اثر لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، سیالکوٹ، گجرانوالہ، سرگودھا اور گجرات سمیت پنجاب کے کئی اضلاع میں بارش کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہ سکتا ہے۔
بعض مقامات پر ہلکی بوندا باندی جبکہ دیگر علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔ مون سون سسٹم کی شدت اور بارشوں کا تسلسل 10 جولائی تک برقرار رہنے کا امکان ہے، جو ندی نالوں، چھوٹے دریاؤں اور نشیبی علاقوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے یوم عاشور کے موقع پر ممکنہ بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی تیاریوں کو مکمل رکھیں۔ ترجمان کے مطابق 10 محرم الحرام کو شدید بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث عاشورہ کے جلوسوں اور مجالس کے دوران حفاظتی اقدامات انتہائی ضروری ہوں گے۔
ریسکیو 1122 اور ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر الرٹ کر دیا گیا ہے۔ تمام اہلکاروں کو جدید آلات، کشتیوں، پمپوں اور دیگر ہنگامی امدادی وسائل کے ساتھ تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، بجلی کے کھمبوں یا کھلے تاروں سے دور رہیں اور بارش کے دوران نالوں یا زیر آب سڑکوں سے گریز کریں۔
عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر فوری رابطے کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں بھی 24 گھنٹے فعال ہیں۔ مون سون کی یہ بارشیں جہاں ایک طرف گرمی سے نجات کا باعث بنیں گی، وہیں احتیاط نہ برتنے کی صورت میں شہریوں کے لیے مشکلات بھی پیدا کر سکتی ہیں۔