کراچی میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، فتنۃ الخوارج کے 3 دہشتگرد گرفتار، اسلحہ، دھماکا خیز مواد برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی میں دہشتگردی کا ممکنہ منصوبہ ناکام بناتے ہوئے پاکستان رینجرز (سندھ) اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے کورنگی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان رینجرز نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں میں نعمت اللہ، نور محمد اور صابر اللہ شامل ہیں، جن سے اسلحہ، ایمونیشن اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا گیا۔
ملزمان عسکری تربیت یافتہ، رومان رئیس اور اسلام الدین گروپ سے وابستہ ہیں، نعمت اللہ 2018 میں فتنۃ الخوارج میں شامل ہوا تھا، اور افغانستان سے تربیت حاصل کرکے آیا ہے۔
نعمت اللہ 2 بار دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ہو چکا ہے، جب کہ نور محمد 2022 سے فتنہ الخوارج اسلام الدین گروپ کا سرگرم رکن ہے، نور محمد کراچی میں بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
صابر اللہ 2018 سے فتنہ الخوارج کا رکن ہے، سوشل میڈیا پر سرگرم رہا۔
دہشت گردوں کو کراچی میں کسی بڑی کارروائی کرنے سے قبل ہی گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ جنگ میں شکست کے بعد بھارت نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر دہشتگردی کی کارروائیوں کے لیے اپنی پراکسی تنظیموں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مختلف گروپوں کو فنڈنگ اور اسلحہ دیکر متحرک کیا ہے۔
گزشتہ روز بلوچستان میں ایک بزدلانہ کارروائی میں بھارت کے اسپانسرڈ دہشتگردوں نے خضدار میں معصوم طلبہ کی اسکول کی بس کو حملے کا نشانہ بنایا تھا، جس میں 3 طالبات سمیت 5 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہوئے تھے۔
پاکستان نے حالیہ دہشتگردی کی وارداتوں کے بعد دہشتگردوں کو چن چن کر ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، ملک بھر میں سیکیورٹی ادارے الرٹ ہیں، اور مشتبہ افراد کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کراچی میں
پڑھیں:
کراچی سے کالعدم بلوچ عسکری تنظیم کا خطرناک دہشتگرد گرفتار، سنسنی خیز انکشافات
گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ اس کے قریبی ساتھی فاروق بلوچ، مجید عرف بابا، فراز عرف گنج، ناصر ذکری، شہزاد ذکری اور بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کے دہشتگردوں کے ساتھ مل کر بلوچستان اور کراچی میں سیکیورٹی فورسز پر متعدد دہشتگردی کی کاررائیوں میں ملوث ہیں اور بلوچستان میں سرگرم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ رینجرز اور سندھ پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر لیاری کراچی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم بلوچ عسکری تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزم درویش عرف ساگر کو گرفتار کرلیا۔ ابتدائی تفتیش میں گرفتار ملزم درویش عرف ساگر نے بتایا کہ وہ محلہ سرگواد لیاری کراچی کا رہائشی ہے۔ ملزم 2015ء میں بی ایس او آزاد میں شامل ہوا اور 2018ء میں ملزم کالعدم بی ایل اے کے کارندے فاروق بلوچ کے گروپ میں شامل ہوا۔ ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں فاروق بلوچ اور مجید عرف بابا کے ساتھ ملکر کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے کارندوں کی سہولت کاری میں ملوث رہا ہے۔ دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ ملزم اورحیام بلوچ کے ساتھ ملکر خود کش خاتون ماہل بلوچ کی ذہن سازی اور سہولت کاری کرنے میں بھی ملوث رہا۔ گرفتار ملزم بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کا علاج معالجہ کروانے اور محفوظ پناہ گاہیں مہیا کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔
گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ اس کے قریبی ساتھی فاروق بلوچ، مجید عرف بابا، فراز عرف گنج، ناصر ذکری، شہزاد ذکری اور بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کے دہشتگردوں کے ساتھ مل کر بلوچستان اور کراچی میں سیکیورٹی فورسز پر متعدد دہشتگردی کی کاررائیوں میں ملوث ہیں اور بلوچستان میں سرگرم ہیں۔ ملزم کے دو ساتھی پرویز ذکری اور ظفر عرف ماما جعفر ایکسپریس ٹرین حملے میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ گرفتار ملزم حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم وصول کرکے مختلف بلوچ دہشتگرد تنظیموں کو تقسیم کرنے میں ملوث رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملزم سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف اور فورسز کے خلاف مہم جوئی میں بھی ملوث رہا ہے۔ گرفتار ملزم کو بمعہ اسلحہ و ایمونیشن مزید قانونی کاروائی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔