جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کے ذمے داران کا سب کو پتہ ہے، فردوس شمیم نقوی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
فردوس شمیم نقوی— فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ جو کچھ اس میں ملک میں ہو رہا ہے اس کے ذمے داران کا سب کو پتہ ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ اس وقت نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز سب ایکسپوز ہو چکے ہیں۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ملک کو انقلابی قیادت کی ضرورت ہے جو شہباز اور مریم نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدالتیں بہت زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فردوس شمیم نقوی نے کہا
پڑھیں:
پاکستان نے بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے 4 دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں، پاکستان نے بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا ہے۔
بھارتی جارحیت میں آزاد کشمیر میں شہید ہونے والے شہریوں کے ورثا میں امدادی رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک ایسی جنگ چھڑی جو کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی تھی، اور جس کے نتائج خدانخواستہ بہت بھیانک ہوسکتے تھے، پہلگام کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے لیکن بھارت نے اس کی آڑ میں پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی، ہم نے پوری دنیا کو باور کرایا کہ یہ ایک جھوٹا، بے بنیاد الزام ہے اور یہ ایک بہت بڑی سازش کا حصہ ہے، جو خطے کے امن کو تباہ و برباد کرسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد میں نے کاکول اکیڈمی میں اس وقعے کی عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں اور اپنا کیس حقائق کی بنیاد پر بیان کریں گے، بھارت کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی تھی چنانچہ اس نے پاکستان پر حملہ کردیا، بھارتی حملوں میں بہاولپور، دوسرے علاقوں میں 33 افراد شہید اور 55 زخمی ہوئے، آزاد کشمیر میں شہدا اور زخمی ان کے علاوہ ہیں، نہتے پاکستانیوں پر بھارت نے حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ معرکے کے دوران پاکستان نے ہندوستان کے نہتے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے جن پر اسے بڑا ناز تھا، رافیل، مگ 29 اور دوسرے جہاز گرائے اور الفتح میزائیلوں کے ساتھ بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا، مگر بھارت باز نہیں آیا اور بھارت پر تواتر کے ساتھ الزامات بھی لگاتا رہا اور پاکستان پر ہرجگہ حملے جاری رکھے، 9 اور 10 مئی کی رات ہم نے بھارت کو جواب دینے کا فیصلہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کے بے شمار ممالک اس بات پر یکسو تھے کہ پاکستان حق پر ہے، پاکستان نے جو عالمی تحقیقاتی کمیشن کی آفر کی ہے اس سے پاکستان کی سچائی پاکستان کے ہاتھ صاف ہونے کے واضح ثبوت ہیں، لہذا یہ پہلی بات ہے کہ ہندوستان ایک ایسے گھمنڈ میں تھا، اس کو غرور تھا کہ پوری دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہیں، لیکن ہندوستان کے دوست نیوٹرل ہوگئے اور جو نیوٹرل تھے انہوں نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا کہ پاکستان کو مؤقف جائز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا کہ اب ہم جواب دیں گے، پہلے جو ہم نے 6 جہاز گرائے وہ ہم نے دفاعی قدم اٹھایا جو ہمارا حق تھا کہ ہندوستان حملہ آور تھا، ہم نے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے اس کے 6 جہاز گرائے اور پھر 10 مئی کو بھارتی کی دوسری تنصیابت کو نقصان پہنچایا، 9 کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا کہ اب ہم اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے دشمن کے اوپر میئر اٹیک کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپہ سالار نے فون پر مجھ سے کہا کہ دشمن کو ایسا زوردار تھپڑ لگایا جائے کہ وہ قیامت تک یاد رکھے، اس کے نتیجے میں پھر آپ نے دیکھا کہ پٹھانکوٹ سے لے کر بھارت کا کوئی بھی ایئرپورٹ ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں کی زد سے باہر نہیں تھا، پھر صبح 9 بجے مجھے سپہ سالار کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے، یعنی مودی سرکار گھٹنے ٹیکنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ، یہ ہے وہ تاریخ وہ پاکستان کی افواج اور شہدا نے اپنے خون سے رقم کی ہے، یہ حقیقت ہے کہ اب مودی سرکار پاکستان پر حملہ آور ہونے کے لیے 100 مرتبہ سوچے گی، کیونکہ اسے پتا چل گیا ہے کہ ہماری بری اور بحری افواج پوری طرح تیار ہیں، ان 4 دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔
کچھ ممالک کا خیال تھا کہ پاکستان بھارت سے بہت پیچھے رہ گیا ہے، اس جنگ نے اس ابہام کو غلط ثابت کردیا، اس جنگ میں ہمیں نیوکلیئر ہتھیاروں کی دور دور تک ضرورت نہیں پڑی اور نہ قیامت تک پڑے گی، یہ فتح عوام کی دعاؤں سے ملی ہے جو افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران پوری قوم متحدہ ہوئی جو کیل سے لے کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد تھی، یہ اتحاد، اتفاق وہ دولت ہے جو کسی بھی قوم کو اگر نصیب ہوجائے تو بڑی سے بڑی مشکل بھی آسان ہوجاتی، اسی اتحاد و اتفاق کی طاقت سے ہم نے ملک کی معاشی ترقی کے سفر کو طے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج قوم نے چیف آف آرمی اسٹاف کو فیلڈ مارشل کا خطاب دیا ہے تو یہ قوم کی بہت بڑی عزت ہے کہ ایسا دلیر سپاہی ہے جس نے فرنٹ سے لیڈ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی تعریف کررہا ہے کہ آپ نے بڑی محنت سے معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا ہے، مگر اصل تعریف اس وقت ہوگی جب یہ قوم قرضوں سے چھٹکارا حاصل کرے گی اور ایک فولادی قوم بنے گی، دن رات محنت کے ذریعے یہ ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔
شہدا کے ورثا میں امدادی چیک تقسیموزیراعظم نے شہدا کے ورثا کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 10 لاکھ سے بیس لاکھ روپے کے چیک دیے گئے ہیں، اور بہت جلد باقی تمام کو بھی دے دیے جائیں گے، افواج پاکستان کے شہدا کو رینک کے حساب سے ایک کروڑ سے لے کر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے شہدا کے ورثا کو گھر کی سہولت کے لیے عہدے کے لحاظ سے ایک کروڑ 90 روپے سے لے کر چار کروڑ 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، شہدا کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی تنخواہ مع الاؤنسز جاری رہے گی، شہدا کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم مہیا کی جائے گی، شہدا کی بیٹیوں کی شادی کے لیے دس لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی،افواج پاکستان کے زخمیوں کو بیس لاکھ روپے سے لے کر پچاس لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیریوں کی آزادی کے لیےآواز اٹھائی اور سفارتی سطح پر ہر طرح ساتھ دیا، چوبیس کروڑ عوام کی دعائیں کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں جو دہائیوں سے بے پناہ ظلم برداشت کررہے ہیں، جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت نہیں مل جاتا پاکستان ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر امدادی چیک شہدا مظفر آباد ورثا