مائیکروسافٹ کمپنی میں ''اندرونی ای میل فلٹرنگ'' کو فعال کر دیا گیا ہے جسکے باعث پیغام کے متن سے ارسال یا وصول کنندہ کے علم میں لائے بغیر ہی ''فلسطین'' و ''غزہ'' جیسے الفاظ کو ہٹا دیا جاتا ہے! اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے حامی ملازمین کے احتجاجی مظاہروں میں اضافے کے بعد سے امریکہ کی معروف آئی ٹی کمپنی مائیکروسافٹ نے اپنے اندرونی ای میل سسٹم میں خفیہ طور پر ''کچھ حساس الفاظ'' کو فلٹر کرنے کا کام شروع کر دیا ہے جن میں "فلسطین"، "غزہ" اور "نسل کشی" سمیت متعدد ''حساس'' الفاظ شامل ہیں۔ ٹیکنالوجی ای مجلے "ڈراپ سائیٹ نیوز" کے مطابق، اس امریکی آئی ٹی کمپنی نے سیاسی مواد، خاص طور پر فلسطین سے متعلق کلیدی الفاظ کو، ارسال کنندہ و وصول کنندہ کو مطلع کئے بغیر ہی، ای میلز سے فلٹر کر دینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اخبار "دی پوسٹ" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس نقطہ نظر کی تصدیق کرتے ہوئے، مائیکروسافٹ کے ترجمان نے دعوی کیا کہ کام کے اوقات میں ملازمین کو وسیع پیمانے پر ''ناپسندیدہ پیغامات'' ارسال کرنا "غیر اصولی" ہے اور یہ کہ سیاسی معاملات پر بات چیت کے لئے ایک خاص ماحول مختص کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں، اس امریکی آئی ٹی کمپنی کے ملازمین جو خود کو "No to Azure for Apartheid" کہلواتے ہیں، نے قابض اسرائیلی رژیم کی سفاک فوج کو حاصل مائیکروسافٹ کے وسیع تعاون پر احتجاج شروع کر رکھا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ مائیکروسافٹ کمپنی، قابض اسرائیلی رژیم کے سفاک فوجی اداروں کو فراہم کردہ اپنا (کلاؤڈ اور اے آئی) تعاون فی الفور منقطع کرے۔ یہ احتجاجی سلسله 5 اپریل کے روز اس کمپنی کی 50ویں سالگرہ کی تقریب تک بھی پھیل گیا جب مائیکروسافٹ کے متعدد انجینئرز و ملازمین نے ''مصنوعی ذہانت کے آلات'' کے وسیع استعمال کے ذریعے ''غزہ کے عوام کے قتل عام'' میں مائیکروسافٹ کی ''اعلانیہ معاونت'' پر بلند آواز میں احتجاج کیا۔ اس دوران مائیکروسافٹ کی AI اسپیچ ریکگنیشن انجن میں کام کرنے والی سافٹ ویئر انجینئر ''ایبیتال ابوصاد'' نے کمپنی کے AI CEO کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “کمپنی کا دعوی ہے کہ ہم AI کو استعمال کرتے ہوئے اچھے مقاصد کو اہمیت دیتے ہیں، لیکن مائیکروسافٹ؛ سفاک اسرائیلی فوج کو بھی 'AI ہتھیار' فروخت کر رہا ہے.

. 50 ہزار عام شہری مارے جا چکے ہیں اور مائیکروسافٹ ہمارے خطے میں اس نسل کشی کو کھل کر مدد فراہم کر رہا ہے.. شرم کرو! تم لوگ 'مزید منافع کے متلاشی جنگجو' بن چکے ہو! نسل کشی کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال بند کرو!"

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع

عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی بستیوں اور عرب آبادی پر مشتمل مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب ان دنوں خونریز جھڑپوں اور مسلح گینگوں کی جنگوں کا مرکز بن چکا ہے۔ مقامی ویب سائٹ کی رپورٹ میں عومر شہر کے مقامی کونسل کے سربراہ نے اعلان کیا کہ نقب کے مختلف علاقوں عرعرہ، حورہ اور اللقیہ میں مسلح اور خونریز سڑکوں کی لڑائیاں ہوئیں، جن میں کئی افراد زخمی اور بعض ہلاک ہو گئے۔ ان کے مطابق فائرنگ کی شدت اور وسعت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ایسی صورتحال مقبوضہ فلسطین کے کسی اور حصے میں دیکھنے میں نہیں آتی۔ 

عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان واقعات کے بعد مقامی کونسل کے چیئرمین نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک ہنگامی انتباہ ہے، نقب آہستہ آہستہ قابو سے باہر ہو رہا ہے، کوئی اس پر توجہ نہیں دے رہا، اور نہ ہی ہماری وارننگز سنی جا رہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس وقت کی صورتِ حال ایسی ہے کہ مسلح گینگ سڑکوں کے درمیان ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے ہیں، زخمی اور ہلاک شدگان موجود ہیں، لیکن میڈیا اسے صرف پرتشدد واقعہ قرار دیتا ہے، حالانکہ یہ درحقیقت گروہی جنگ ہے۔ ارزباداش نے مزید بتایا کہ نقب میں دسیوں ہزار غیر قانونی اسلحے موجود ہیں، جس کے نتیجے میں سینکڑوں شہری مارے جا چکے ہیں، ان جھڑپوں میں عرب اور یہودی دونوں گروہ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عومر کے علاقے میں بھی گولیوں کی آوازیں واضح طور پر سنی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  • مالدیپ میں سگریٹ نوشی پر سخت پابندیوں کا آغاز
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • مالدیپ میں تمباکو کے استعمال پر پابندی، خریدو فرخت ممنوع
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • بھارتی کمپنی کے مورنگا پاؤڈر سے تیار امریکی سپلیمنٹس مارکیٹ سے واپس
  • پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، وزارتِ اطلاعات نے “انڈیا ٹوڈے” کا گمراہ کن پروپیگنڈا بےنقاب کر دیا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیا: مریم نواز