تین بچوں کی ماں سے شادی نہ ہونے پر نوجوان دریا میں کود گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:کوٹری میں ایک نوجوان نے مبینہ طور پر پسند کی شادی نہ ہونے پر دل برداشتہ ہو کر دریائے سندھ میں چھلانگ لگا دی،واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے غوطہ خوروں نے فوری طور پر تلاش کا عمل شروع کر دیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ چھلانگ لگانے والے نوجوان کی شناخت فرید خان ولد فرقان خان کے نام سے ہوئی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فرید خان اپنے والد کے ساتھ موٹرسائیکل پر اپنے گھر، خدا کی بستی کوٹری، جا رہا تھا۔جیسے ہی وہ کوٹری پل پر پہنچے، نوجوان نے اچانک موٹرسائیکل سے اتر کر دریائے سندھ میں چھلانگ لگا دی۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
نوجوان کے والد نے بتایا کہ فرید خان تین بچوں کی ماں سے محبت کرتا تھا اور مسلسل اس سے شادی کے لیے اصرار کر رہا تھا، واپسی کے دوران بھی دونوں کے درمیان اسی معاملے پر بحث جاری تھی۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی کوٹری پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور ریسکیو ٹیم کے ساتھ مل کر مزید کارروائی میں مصروف ہے۔
غوطہ خوروں کی جانب سے دریائے سندھ میں نوجوان کی تلاش کا عمل جاری ہے، تاہم تاحال اس کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔
شادباغ پولیس کی بڑی کارروائی، متحرک ڈکیت گینگ 8 گھنٹوں میں گرفتار
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
تربیلا ڈیم کے اسپل وے کھولنے سے دریائے سندھ میں طغیانی،وزیراعظم کا الرٹ کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: تربیلا ڈیم کے اسپل وے کھولنے کے بعد دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں خطرناک طغیانی اور نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اٹک کی تحصیل خضرو کے علاقے فارمولی میں دریائے سندھ کے بڑھتے ہوئے پانی کے سبب دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد ہوگئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دریائے سندھ کے زیریں علاقوں میں طغیانی کے بڑھتے خطرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قومی و صوبائی اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم کے اسپل وے کھولنے کے بعد سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے، اس لیے بروقت اطلاع رسانی، نکاسی اور امدادی اقدامات ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، ریسکیو 1122، اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر الرٹ رہیں اور حساس مقامات پر خصوصی نظر رکھی جائے۔
پنجاب میں سیلابی خطرے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی صوبے کے تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے اور نشیبی علاقوں کی مسلسل نگرانی کی ہدایت جاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ نقصانات سے بچاؤ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور متاثرہ علاقوں کے عوام کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے دریاؤں کے کنارے حساس مقامات کی ہنگامی بنیادوں پر جانچ کی ہدایت بھی دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ شگاف یا کمزور مقام کو بروقت ٹھیک کیا جا سکے۔
ملک بھر میں تیزی سے تبدیل ہوتی موسمی صورتحال اور تربیلا ڈیم سے نکلنے والے پانی کی شدت کے باعث حکومتی ادارے الرٹ اور ریسکیو ٹیمیں فیلڈ میں موجود ہیں، تاہم عوام کو بھی محتاط رہنے اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی سیلابی ریلے نے اسی چوکی کا کچھ حصہ بہا دیا تھا،ڈیرہ غازی خان میں وڈورندی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
خیال رہےکہ حیدرآباد کے علاقے نیو پھلیلی کینال میں 40 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، جس کے نتیجے میں قریبی دیہات زیرِ آب آگئے ہیں اور مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ گھوٹکی میں قاضی نہر میں 25 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد فوری طور پر پانی کی ترسیل روک دی گئی ہے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔