ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکریٹری داخلہ نے بھارت کی پراکسی وار کو فتنہ الہندوستان کا نام دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور سیکرٹری داخلہ نے بھارت کی پراکسی وار کو فتنہ الہندوستان کا نام دے دیا۔
اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکریٹری داخلہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی 20 سالہ ریاستی دہشت گردی پر بریفنگ دے رہے ہیں، 2009ء میں حکومت پاکستان نے شواہد بھارت کے وزیرِ اعظم کو شرم الشیخ میں دیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا اور آج تک نہیں ہے، چند دن پہلے بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیے اور 2019ء میں بھی شواہد اقوام متحدہ کو دیے گئے، کلبھوشن یادیو کو یہاں گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان اپریل 2024ء سے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے، 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا، بھارت کے پاس ایسے کون سے ثبوت تھے جس کی بنیاد پر 6 اور 7 مئی کو شہریوں پر حملے کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس تھی کہ وہ اپنے اثاثوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو فعال کریں گے، 6 مئی اور 10 مئی کے درمیان فنتہ الہندوستان نے 33 دہشت گرد حملے کیے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ خضدار میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، متاثرہ خاندانون کے ساتھ کھڑے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق فتنہ الہند اس حملے میں ملوث ہے، خضدار حملہ ہماری تعلیم اور روایات پر حملہ تھا۔
سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنا آیا کہ خضدار حملہ فتنہ الہندوستان کا تسلسل ہے، پاکستان کے عوام دہشت گردی کی مذموم کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، فتنہ الہندوستان نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان نے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، وزارت داخلہ، صوبائی حکومت اور اداروں کے ساتھ مل کر حملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے، آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت نے اپنی پراکسی کو کہا کہ بلوچستان میں حملے کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے پاس ان حملہ آوروں کو ختم کرنے کی اہلیت ہے، ہارڈ ٹارگٹ کی جانب سے ناکامی کے بعد اب یہ سافٹ ٹارگٹ کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فتنہ الہندوستان سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ ایس پی
پڑھیں:
خضدار حملہ: بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی، 6 طالبعلم شہید
خضدار میں اسکول بس پر دہشتگرد حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے طلباء و طالبات کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق زخمیوں میں شامل طالب علم حیدر اور طالبہ ملائکہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ شہداء میں 5 طالبات اور ایک طالب علم شامل ہیں۔
سیکیورٹی اداروں نے اس بزدلانہ حملے کو بھارت کی جانب سے بلوچستان میں پراکسی دہشت گردی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خضدار حملہ فتنہ الہندوستان اسپانسرڈ گروہ نے کیا، جو بھارت کے ایما پر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: خضدار: اسکول بس پر دہشتگرد حملہ، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت حالیہ ذلت آمیز شکستوں کے بعد بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آیا ہے اور بلوچستان و خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے لیے اپنی پراکسی تنظیموں کو متحرک کر رہا ہے۔ ذرائع نے اس عزم کا اظہار کیا کہ معصوم بچوں کے خون کا حساب فتنہ الہندوستان اور اس کے بھارتی سرپرستوں سے ضرور لیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول بس بھارت حیدر خضدار دہشتگرد حملہ فتنہ الہندوستان