ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکرٹری داخلہ کی آج دوپہر کو اہم پریس کانفرنس متوقع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی آج بروز منگل دوپہر 2:30 بجے اہم مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔
خطے اور ملک کی موجودہ صورتحال، پاک بھارت سیز فائر، بھارت کی انتہا پسند قیادت کے اشتعال انگیز بیانات، بھارت کی آبی جارحیت اور خضدار میں سکول بس پر حملے کے تناظر میں اس پریس کانفرنس کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے گزشتہ روز قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی فوج کو ایسا سبق سکھایاجو وہ کبھی نہیں بھولیں گے۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے جو عسکری منصوبے اپنائے گئے وہ کئی دہائیوں تک زیر مطالعہ رہیں گے، بھارت سندھ طاس معاہدہ جاری نہیں رکھتا تو کشمیر کی آزادی پر تمام 6 دریا پاکستان کے ہوں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج نے بھارت پر برتری حاصل کی ہے اور حالیہ حملے میں بھارت کو اپنے مقاصد حاصل کرنے سے روک دیا ہے،پاکستانی فوج کا حوصلہ اور بھارت پر حاصل کی گئی برتری نے عوام کے دلوں میں فوج کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے، اور اب فوج عزت اور فخر کی علامت بن چکی ہے۔
شادباغ پولیس کی بڑی کارروائی، متحرک ڈکیت گینگ 8 گھنٹوں میں گرفتار
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاستی درجے کے معاملے پر علاقے کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے کبھی سچ نہیں بولا، ان کا انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) پر مکمل کنٹرول ہے۔ فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں، ناقص کارکردگی کو ریاستی درجے سے نہیں جوڑنا چاہیے۔