وزیراعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، یوم عاشور پر سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کرکے یوم عاشور پر ملک بھر میں سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی۔
شہباز شریف نے چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو موثر سیکیورٹی انتظامات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ موثر اور پیشہ وارانہ منصوبہ بندی کی بدولت یوم عاشور کا پرامن انعقاد ممکن ہوا۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو عاشورہ کے انتظامات احسن طریقے سے کرنے پر سراہا۔
اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ حکومت نے یوم عاشور پر سیکیورٹی انتظامات اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات لیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی انتظامات یوم عاشور
پڑھیں:
پہلی بار حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اکھٹی ہے تو کچھ لوگوں کو تکلیف ہے،وزیر داخلہ کا صدر کو ہٹانے سے متعلق سوال کا جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو ہٹانے سے متعلق سوال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو اس بات پر تکلیف ہے کہ پہلی بار ہم سب اکھٹے ہیں، حکومت، سیاست دان اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں، سوشل میڈیا کی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ وفاقی وزیرِ داخلہ نے روہڑی میں میڈیا سے گفتگو کی، اس موقع پر صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا صدر مملکت آصف علی زرداری کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے ؟ جس پر محسن نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2 دن مزید سیاست نہ کریں‘ جس طرح خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کا مار بھگایا ہے اسی طرح کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف بھی وفاق اور صوبے مل کر بھرپور کارروائی کریں گے۔محسن نقوی نے مزید کہا کہ مذہبی منافرت اور فرقہ ورانہ بیانات پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے، سوشل میڈیا پر مذہبی اشتعال انگیزی برداشت نہیں کی جائے گی، ملک میں امن و امان برقرار رکھنا ہماری اولین ترجیح اور فتنہ الہندوستان کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے فورسز چوکنی ہیں، امید ہے کہ حکومتی اقدامات اور سیکورٹی اداروں کی شبانہ روز محنت سے عاشورہ پر امن طور پر گزرے گا۔وفاقی وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ ملک بھر میں 27 ہزار جلوس پرامن طور پر رواں دواں ہیں، سکھر میں 9 محرم الحرام کے مرکزی قدیمی جلوس میں تقریباً 10لاکھ افرادشریک ہیں، جلوسوں کی مانیٹرنگ کے لیے مرکزی کنٹرول روم کے ساتھ ساتھ صوبائی سطح پر بھی کنٹرول رومز فعال ہیں۔