عرب میڈیا کے مطابق حملے میں نشانہ بننے والے اسرائیلی فوجی "Yahalom" یونٹ سے تعلق رکھتے تھے، جو غزہ میں فلسطینی گھروں کو بارودی سرنگوں سے اڑانے اور انہیں تباہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شمالی غزہ میں رات گئے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے اسرائیلی فوج پر حملہ کیا گیا، جس میں 6 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے شمالی علاقے بیت ہنون میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی ایک بڑی کارروائی میں 6 اسرائیلی فوجی ہلاک اور کم از کم 10 زخمی ہو گئے، جبکہ ایک فوجی لاپتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک بکتر بند گاڑی کو دھماکے سے نشانہ بنایا، جس میں اسرائیلی فوجی سوار تھے۔ جب اسرائیلی ریسکیو فورس موقع پر پہنچی، تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق حملے میں نشانہ بننے والے اسرائیلی فوجی "Yahalom" یونٹ سے تعلق رکھتے تھے، جو غزہ میں فلسطینی گھروں کو بارودی سرنگوں سے اڑانے اور انہیں تباہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔ حملے کے بعد اسرائیلی ہیلی کاپٹرز جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ شدید فائرنگ کی۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جائے وقوعہ پر افراتفری کا عالم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوجی میں فلسطینی کے مطابق

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں

فلسطین کے محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعہ کو مسلسل چوتھے روز غزہ کی پٹی پر حملے کیے، جن میں 3 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ یہ واقعات امریکی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی کے لیے ایک اور امتحان ثابت ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ شمالی غزہ کے علاقوں میں اسرائیل نے گولہ باری اور فائرنگ کی، جبکہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے حملوں میں زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی شہری بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
امریکا کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی میں کئی اہم معاملات، جیسے حماس کا غیر مسلح ہونا اور اسرائیلی افواج کے انخلا کا شیڈول، ابھی تک حل طلب ہیں۔ یہ معاہدہ تین ہفتے قبل نافذ ہوا تھا، تاہم وقفے وقفے سے ہونے والے تشدد کے واقعات نے اسے بار بار پرکھا ہے۔
28 اور 29 اکتوبر کو اسرائیلی فورسز نے اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کے جواب میں غزہ کے مختلف علاقوں میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق 104 افراد شہید ہو گئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، حماس کی جانب سے اسرائیل کے 2 یرغمالیوں کی لاشیں حکام کے حوالے کرنے کے بعد اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
جنگ بندی کے تحت، حماس نے تمام زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، بدلے میں تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں اور نظر بند شہریوں کو رہا کیا گیا۔ اسرائیل نے بھی اپنی افواج کو پیچھے ہٹانے، حملے روکنے اور امدادی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔
حماس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ تمام 28 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گی، جبکہ اسرائیل 360 فلسطینی جانبازوں کی لاشیں واپس کرے گا۔ اب تک حماس نے مجموعی طور پر 17 اسرائیلی لاشیں واپس کی ہیں، جبکہ 225 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ منتقل کی گئی ہیں۔ حماس کے مطابق باقی اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں تلاش کرنے اور ملبے سے نکالنے میں وقت لگے گا، جبکہ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس تاخیر کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
غزہ میں جاری تقریباً دو سالہ جنگ میں اب تک 68 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور پورا علاقہ شدید تباہی کا شکار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • تل ابیب میں ایک اور صہیونی فوجی کی خود سوزی
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف