Daily Sub News:
2025-05-23@21:17:55 GMT

گرمی کی لہر فطرت کا انتقام یا انسانوں کی لاپروائی؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

گرمی کی لہر فطرت کا انتقام یا انسانوں کی لاپروائی؟

گرمی کی لہر فطرت کا انتقام یا انسانوں کی لاپروائی؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 May, 2025 سب نیوز

کالم نگار: سارم حنیف

آج کل پاکستان کے طول و عرض میں دھوپ کی تپش نے جیسے آگ برسانا شروع کر دی ہے۔ سورج کی کرنیں نہ صرف زمین کو جلا رہی ہیں بلکہ انسانوں، حیوانوں، اور فطرت کے دکھ کی داستان بھی رقم کر رہی ہیں۔ کراچی سے لے کر لاہور تک، پشاور سے اسلام آباد تک، ہر شہر کی گلیاں گرمی کی چادر میں لپٹی ہوئی ہیں۔ یہ صرف موسم کی تبدیلی نہیں، بلکہ ایک خاموش جنگ ہے جو ہماری بے حسی اور ماحول کے ساتھ کھیلنے کی سزا ہے۔
گرمی کی یہ شدت محض “موسم گرما” کا معمول نہیں رہی۔ ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، مزدوروں کے لیے دن کی روشنی میں کام کرنا دوبھر ہو گیا ہے، اور گھروں میں بجلی کے لوڈ شیڈنگ نے معصوم بچوں کو بے چینی کی نیند دینا شروع کر دی ہے۔ بزرگوں کی آنکھوں میں یہ سوال ہے کیا یہی وہ مستقبل ہے جس کا ہمیں خیال رکھنا تھا؟ غریب طبقے کے لیے تو یہ گرمی ایک آگ بن چکی ہے جس سے بچنے کے لیے نہ پانی کی سہولت ہے، نہ سایہ دار درخت بھی نہ ہو۔


اگر آپ کسی جنگل یا کھیت کے قریب سے گزریں تو درختوں پر بیٹھے پرندوں کی بے چانی دیکھی جا سکتی ہے۔ چڑیوں کی چہچہاہٹ غائب ہو گئی ہے، اور کتوں کی آنکھوں میں پیاس کی داستان نظر آتی ہے۔ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے خبردار کر رہے ہیں کہ جنگلات کی کٹائی اور آبی ذخائر کے خشک ہونے سے جانوروں کی نسلیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ کیا ہم نے سوچا ہے کہ جب شہر کے سبزہ زار ختم ہو جائیں گے تو ہماری آنے والی نسلیں کس دنیا میں سانس لیں گی؟


یہ گرمی محض اتفاق نہیں۔ مارگلہ ہلز پر درختوں کی غیر قانونی کٹائی، شہروں میں کنکریٹ کے جنگل، اور صنعتی فضائی آلودگی نے ماحول کو ایک بھٹی میں تبدیل کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ ہم نے درختوں کو “رکاوٹ” سمجھ کر کاٹا، مگر یہ بھول گئے کہ یہی درخت ہمیں سانس لینے کے لیے آکسیجن دیتے ہیں۔
شجرکاری کی مہم میں ہر شہری کو کم از کم ایک درخت لگانے کی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔ حکومت کو چاہیے کہ جنگلات کی کٹائی پر سختی سے پابندی لگائے۔ اور ہمیں ایسی آگاہی کی ضرورت ہے جو اسکولوں اور کالجوں میں ماحولیات کے مضامین لازمی کیے جائیں تاکہ نئی نسل فطرت کی اہمیت سمجھ سکے۔


بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے نظام کو فروغ دیا جائے۔
گرمی کی یہ لہر فطرت کا ایک اور انتباہ ہے۔ اگر ہم نے اب بھی آنکھیں نہ کھولیں تو آنے والے وقتوں میں سانس لینے کے لیے ہوا، پینے کے لیے پانی، اور زندگی کے لیے سایہ تلاش کرنا مشکل ہو جائے گا۔ آئیے، اپنے بچوں کو یہ پیغام دیں کہ درخت ہمارے دوست ہیں اور اپنی زمین کو بچانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ کیونکہ فطرت انتقام نہیں، ہماری لاپروائی کا نتیجہ دیتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرثقافتی ترقی کے درمیان ہم آہنگی چینی جدیدیت کی ایک اہم خصوصیت ہے، چینی صدر جوائنٹ فیملی سسٹم میں پھنسی لڑکیاں: جدید سوچ، پرانے بندھن ایک پُرامن قوم، ایک زوردار انتباہ پاکستان میں نوجوان نسل اور سگریٹ نوشی عنوان: پاکستان میں اقلیتی برادریوں کا کردار اور درپیش چیلنجز دھوکہ دہی کی بازگشت: یو ایس ایس لبرٹی 1967 سے پہلگام 2025 تک ڈوبتی انسانیت: مودی حکومت کے ظلم و بربریت کا ایک اور داستان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: گرمی کی

پڑھیں:

اللہ کا شکر، فائنل تک رسائی ہماری محنت کا ثمر ہے، گلیڈی ایٹرز مینٹور سرفراز احمد

لاہور:

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2025 کے فائنل میں رسائی حاصل کرنے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور اور سابق کپتان سرفراز احمد نے پریس کانفرنس میں ٹیم کی کارکردگی اور کامیابی پر اظہارِ خیال کیا۔

سرفراز احمد نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم فائنل تک پہنچے۔ ٹیم نے آج بہت عمدہ کارکردگی دکھائی اور ایک اہم میچ جیتا۔"

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سیزنز میں کوئٹہ کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی تھی، لیکن اس سال ٹیم نے نمایاں بہتری دکھائی۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل کوالیفائر: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دیکر فائنل میں جگہ بنالی

 انہوں نے خاص طور پر کپتان سعود شکیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سیزن سعود شکیل نے بہترین کپتانی کی اور ٹیم کو اعتماد دیا۔

سرفراز احمد نے تسلیم کیا کہ ٹیم کی تشکیل ایک چیلنجنگ مرحلہ تھا، مینٹور کا کہنا تھا کہ اس سیزن ہمیں اسکواڈ بنانے میں مشکلات کا سامنا رہا، کیونکہ اسکواڈ میں کئی اچھے اور امپیکٹ فل کھلاڑی شامل تھے، جس کی وجہ سے پلئنگ الیون کا انتخاب مشکل ہوا،" انہوں نے وضاحت کی۔

فیلڈنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیم کی فیلڈنگ نے میچ جتوانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اگرچہ نوجوان وکٹ کیپر حسیب اللہ سے کچھ چانسز ضائع ہوئے لیکن سرفراز نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پریشر میں ایسا ہو جاتا ہے، مگر حسیب اللہ ایک باصلاحیت کھلاڑی ہے اور مستقبل میں سیکھے گا۔

مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا آرمی چیف کے میچ دیکھنے پر بھی تلملا اُٹھا

سرفراز نے پاک بھارت کشیدگی کے بعد پی ایس ایل کی بحالی پر پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور لیگ انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی اور پی ایس ایل منیجمنٹ نے لیگ کو دوبارہ منظم کرنے میں بہترین کردار ادا کیا۔

اسلام آباد یونائٹیڈ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز نے کہا کہ ان کے پاس ایک متوازن اسکواڈ تھا اور وہ ایک مضبوط حریف ثابت ہوئے۔

سرفراز احمد نے فائنل کی تیاری کے حوالے سے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کھلاڑی ایک دن آرام کریں اور پھر فائنل کے لیے بھرپور تیاری کریں۔ اگر بارش ہو جائے اور ہمیں فائدہ ملے تو وہ بھی اللہ کی طرف سے ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • خضدا ر میں سکول بس پر نہیں بلکہ ہماری اقدار پر حملہ تھا، وفاقی سیکرٹر ی داخلہ
  • خضدار سکول بس نہیں ہماری اقدارپر حملہ کیا گیا،سیکرٹری داخلہ، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • فطرت کے ساتھ دوبارہ تعلق استوار کرنے کی فوری ضرورت، گوتیرش
  • عمران خان نے احتجاجی تحریک کے لیے مجھے دوبارہ ذمہ داری دے دی ہے، وزیراعلیٰ کے پی
  • عمران خان نے احتجاجی تحریک کے لیے مجھے دوبارہ ذمہ داری دے دی ہے، وزیراعلی کے پی
  • عمران خان نے دوبارہ احتجاج کی ذمہ داری دیدی ہے، ہر صورت ان کو رہا کرائیں گے، علی امین گنڈا پور
  • کراچی میں گرمی شروع ہوتے ہی بدترین لوڈشیڈنگ؛ نیپرا نے کے الیکٹرک حکام کو جھاڑ پلادی
  • نئی دہلی میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم، درخت اکھڑ گئے
  • اللہ کا شکر، فائنل تک رسائی ہماری محنت کا ثمر ہے، گلیڈی ایٹرز مینٹور سرفراز احمد