بلاول بھٹو زرداری نے اپنی حیران کن جسمانی تبدیلی اور وزن میں نمایاں کمی کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
چیئرمین پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی حیران کن جسمانی تبدیلی اور وزن میں نمایاں کمی کی وجہ بیان کر دی۔
ایک خصوصی تقریب کے موقع پر، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا بیٹن دیا گیا، صحافیوں سے گفتگو کے دوران بلاول نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنی روزمرہ کی زندگی اور غذا میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ میں نے چینی اور کاربوہائیڈریٹس چھوڑ دیے ہیں اور باقاعدگی سے ورزش کر رہا ہوں۔
سابق وزیر خارجہ کے اس بیان سے وہ قیاس آرائیاں بھی ختم ہو گئیں جن میں کہا جا رہا تھا کہ وہ اوزیمپک استعمال کر رہے ہیں ، یہ ایک دوا ہے جو عموماً ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے اور وزن کم کرنے میں بھی معاون سمجھی جاتی ہے۔
جنوری 2025 میں سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی بیٹی کی شادی کے موقع پر جب بلاول بھٹو منظر عام پر آئے، تو ان کی جسمانی تبدیلی فوری طور پر سب کی توجہ کا مرکز بن گئی۔
اس کے بعد سے ان کے وزن میں کمی سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں موضوع بحث بن گئی۔
اس کے علاوہ بلاول بھٹو نے رواں ہفتے ایک اور بیان میں خبردار کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری جنگ پورے خطے اور اس سے باہر بھی ہولناک نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہاں انہوں نے دفتر خارجہ سے بریفنگ لی تاکہ وہ دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں سفارتی مشن کی قیادت کر سکیں۔
بلاول نے بتایا کہ انہیں سیزفائر، مسئلہ کشمیر، دہشت گردی اور سندھ طاس معاہدے پر بھارتی حملوں سے متعلق ابتدائی بریفنگ دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا: ترجمان دفتر خارجہ
اسکرین گریبدفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ اکتوبر میں افغان سرزمین سے پاکستانی علاقوں پر بلااشتعال حملے کیے گئے، پاکستان نے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزیوں کا بھرپور جواب دیا ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان، طاہر اندرابی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کشیدگی کا بھرپور جواب دیا، پاکستان ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا، مستقبل میں بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا دوسرا دور پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان استنبول میں اختتام پذیر ہوا، پاکستان نے مذاکرات میں مثبت جذبے اور سنجیدہ رویے کے ساتھ شرکت کی، پاکستان کا مؤقف واضح رہا کہ افغان سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان نے افغان حکومت سے دہشتگرد گروہوں کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات کامطالبہ کیا۔
اِن کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 4 سال سے افغان حکام کو دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی قابلِ اعتبار معلومات فراہم کیں، بارہا یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان پر حملوں میں اضافہ ہوا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ دورے کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، توقع ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان چھ نومبر کے مذاکرات میں مثبت نتیجے کی امید رکھتا ہے، پاکستان قطر اور ترکیے کے تعمیری کردار کی تعریف کرتا ہے۔
وزیرِاعظم کا دورۂ سعودی عرب
طاہر اندرابی نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا۔
وزیراعظم کا دورہ 27 سے 29 اکتوبر تک ہوا، وفد نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو فورم میں شرکت کی، فورم میں عالمی رہنماؤں، سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور ماہرین نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، پاکستان اور سعودی عرب کےدرمیان اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق ہوا۔
اِن کا کہنا تھا کہ فریم ورک کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، اقتصادی تعاون کا فریم ورک توانائی، صنعت، کان کنی، آئی ٹی، سیاحت، زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کے شعبوں پر مرکوز ہوگا، یہ فریم ورک دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیرِ خارجہ کی اہم ملاقاتیں اور ٹیلی فونک گفتگو
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے سعودی وزیر دفاع سے اہم ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم کامختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا، نائب وزیرِاعظم نے مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ امور اور سرمایہ کاری پر تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے 29 اکتوبر کو الجزائر کے وزیرِ خارجہ بھی گفتگو کی، دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، اقوام متحدہ سمیت کثیرالجہتی فورمز میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ خارجہ کو ترکیے کے وزیر خارجہ کی بھی فون کال موصول ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی صورتحال اور مستقل امن کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ ترکیے نے اسحاق ڈار کو آئندہ ہفتے استنبول میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
مسئلہ کشمیر پر بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیرقانونی 78 سالہ قبضے کی شدید مذمت کرتا ہے، کشمیریوں کو ان کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔