لیسکو کی نجکاری کا عمل تیز کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی نجکاری کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لیسکو میں پرائیویٹ چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی کے لیے انٹرویوز مکمل کرلیے گئے ہیں، 17 انجینئرز نے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے لیے اپلائی کیا تھا۔
لیسکو بورڈ کے ذرائع کے مطابق 3 حتمی امیدواروں کے ناموں کی سمری وزارت پاور کو بھجوائی جائے گی، لیسکو کے موجودہ چیف رمضان بٹ اور جی ایم اعجاز بھٹی نے بھی انٹرویو دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی 3 سال کے لیے ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری،اس بار کم سے کم بولی کیا ہوگی؟
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کی کوششوں میں متعدد رکاوٹیں اور ناکامیاں سامنے آئیں، تاہم حالیہ پیشرفت سے عمل میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی علاقہ جات کے لیے پی آئی اے کی پروازویں منسوخ، مسافروں کو پریشانی کا سامنا
پی آئی اے کی نجکاری کے لئے سرمایہ کاروں کو درخواست 3 جون تک نجکاری کمیشن کو ارسال کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری بار کوششیں تیز کردی گئیں ہیں اس حوالے سے سرمایہ کاروں کو بریفنگ بھی دی جا چکی ہے۔
اس بار الگ کیا ہے؟ذرائع نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ مقررہ تاریخ کو نامزد بڈرز یا خریدار جو پی آئی اے کو خریدنے کے قابل ہوں گے وہ اپنی دستاویزات جمع کرائیں گے، یہ وہ لوگ یا کمپنیاں ہوں گی جو پی آئی اے خریدنے کے قابل ہوں، جن کے پاس اتنا سرمایہ ہو کہ وہ پی آئی اے خرید سکیں، ایسا نہیں کہ ہر کوئی اس بولی میں حصہ لے سکے۔
ذرائع کے مطابق اس کے بعد خریدار کمپنیوں کو وہ دستاویزات فراہم کی جائیں گی جس میں پی آئی اے کے اثاثہ جات کی تمام تفصیلات ہوں گی، جس کے بعد پی آئی اے کی قیمت لگائی جائے گی اور اس قیمت لگانے کے لیے الگ دن مختص کیا جائے گا جس کو کہا جاتا ہے ٹینڈر اوپننگ ڈیٹ۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی پرواز پر سگریٹ پینے سے روکنے پر مسافر کا ایئرہوسٹس پر حملہ، ملزم گرفتار
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار مختلف یہ ہے کہ پی آئی اے کو منافع بخش ادارے کے طور پر ظاہر کیا گیا، اس منافع کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کم و بیش 4 ارب روپے کا منافع ظاہر کیا گیا ہے، جو پی آئی اے کے اثاثوں سے ہٹ کر ہے، وہ اس لیے کہ پی آئی اے کے بہت سارے قرضے ہولڈنگ کمپنیوں پر ڈال دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے کو آپریشنل منافع میں ظاہر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے قیمت بڑھ گئی ہے اور اگر پچھلی بار ریزرو پرائز 85 ارب تھی تو اس بار 100 ارب سے زیادہ ہوگی۔
پہلی بولی کی ناکامیاکتوبر 2024 میں حکومت پاکستان نے PIA کے 60 فیصد حصص کی فروخت کے لیے نجکاری کا عمل شروع کیا، جس میں صرف ایک بولی موصول ہوئی۔ ریئل اسٹیٹ کمپنی ’بلو ورلڈ سٹی‘ نے 10 ارب روپے کی پیشکش کی، جو حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمت 85 ارب روپے سے کہیں کم تھی۔ اس پیشکش کو مسترد کر دیا گیا، اور نجکاری کا عمل روک دیا گیا۔
2024 میں پی آئی اے نے 21 سال بعد پہلی بار 26.2 ارب روپے کا خالص منافع حاصل کیا، اس مالیاتی بہتری کے بعد، حکومت نے اپریل 2025 میں نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کیا، اور 51 سے 100 فیصد حصص کی فروخت کے لیے نئی بولیوں کی دعوت دی۔
دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کاروں کے لیے 3 جون 2025 تک کی آخری تاریخ مقرر کی گئی۔
یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے نومبر 2024 میں پی آئی اے پر عائد پابندی ختم کر دی، جس سے یورپی پروازوں کی بحالی ممکن ہوئی، اس پیشرفت سے پی آئی اے کی ساکھ میں بہتری آئی اور نجکاری کے عمل میں مدد ملی۔
نئی بولیوں کی امیدحکومت کو توقع ہے کہ مالیاتی بہتری اور بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے کے لیے بہتر اور مسابقتی بولیاں موصول ہوں گی، نجکاری کا عمل سال 2025 کے اختتام تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بولی پی آئی اے نجکاری یورپی پروازیں