بائیو میٹرک تصدیق لازمی مگر، ایزی پیسا نے اکاؤنٹ بند ہونے کی افواہوں پر وضاحت کردی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ایزی پیسا نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ہدایات کے تحت یکم جولائی 2025 سے نقد ٹرانزیکشنز (کیش جمع کرانے یا نکلوانے) کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دے دی۔
ایزی پیسا کے ترجمان کے مطابق اس اقدام کا بنیادی مقصد صارفین کے مالیاتی ڈیٹا کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر بائیومیٹرک تصدیق سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہیں بے بنیاد ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ بائیومیٹرک تصدیق کے عمل سے نہ تو کسی صارف کا اکاؤنٹ بلاک ہوگا اور نہ ہی آن لائن ٹرانزیکشنز میں کوئی رکاوٹ آئے گی۔ صارفین بدستور اپنی تمام ڈیجیٹل اور آن لائن ٹرانزیکشنز حسب معمول جاری رکھ سکیں گے۔ صرف نقد رقم کے لین دین کے لیے بائیومیٹرک تصدیق کی شرط لاگو ہوگی۔
ایزی پیسا نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے تمام ریٹیل ایجنٹس صارفین کی مکمل معاونت کریں گے تاکہ تصدیقی عمل آسان، تیز اور شفاف بنایا جا سکے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقدام مالی دھوکہ دہی، شناخت کی چوری جیسے جرائم کی روک تھام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا اور ملک میں ڈیجیٹل بینکاری کے نظام میں صارفین کے اعتماد اور شفافیت کو فروغ دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایزی پیسا بائیومیٹرک تصدیق ڈیجیٹل بینکنگ وضاحت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایزی پیسا بائیومیٹرک تصدیق ڈیجیٹل بینکنگ وی نیوز بائیومیٹرک تصدیق ایزی پیسا
پڑھیں:
بجلی صارفین کیلئے بری خبر، بجلی 10 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
بجلی کے صارفین کے لیے ایک اور ممکنہ جھٹکا، ماہِ مئی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 10 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیپرا کو ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کرا دی ہے جس پر نیپرا اتھارٹی آج سماعت کرے گی۔
سی پی پی اے کے مطابق مئی 2025 کے دوران 12 ارب 75 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی، جس کی لاگت 7 روپے 49 پیسے فی یونٹ رہی۔ مئی کے لیے ریفرنس لاگت 7 روپے 39 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی، اس طرح 10 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی گئی ہے۔
سی پی پی اے رپورٹ کے مطابق مئی میں بجلی کی پیداوار مختلف ذرائع سے کی گئی۔ پانی سے 37.98 فیص،مقامی کوئلے سے 11.08 فیصد،درآمدی کوئلے سے 6.24 فیصد،فرنس آئل سے 0.16 فیصد،مقامی گیس سے 6.92 فیصد،درآمدی ایل این جی سے 16.99 فیصد اور جوہری ایندھن سے 15.77 فیصد بجلی پیدا کی گئی ۔
نیپرا کی جانب سے منظوری کی صورت میں یہ اضافہ صرف ایک ماہ کے لیے ہوگا اور اس کا اطلاق صارفین کے آئندہ بجلی بلوں میں کیا جائے گا۔
Post Views: 2