بھارت کے وزیرِ خارجہ سے اب تک کوئی بات نہیں ہو رہی: وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کے وزیرِ خارجہ سے اب تک کوئی بات نہیں ہو رہی۔ بھارت نے جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم کی اہلیہ کی عبداللّٰہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں تدفین کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے بیانیے کے حوالے سے ثمینہ قاسم متحرک تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ سوشل میڈیا نے پاک بھارت جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کل سے 30 مئی تک ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف دوست ممالک کے دورے پر جا رہے ہیں، پوری جنگ میں ترکیہ نے مثالی ساتھ دیا، شہباز شریف ایران اور آذربائیجان جائیں گے۔ دوست ممالک نے حق کے بیانیے کا ساتھ دیا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اللّٰہ نے ہمیں شاندار فتح سے نوازا ہے، پاکستان نے عسکری برتری واضح کر دی ہے، سول ملٹری قیادت مضبوط اور ایک پیج پر ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایئر فورس کے شاہینوں نے کارنامہ سرانجام دیا۔ بھارت کو جرات نہیں ہوئی کہ ہمارے ساحلوں کا رُخ کرے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔