وزیراعظم کل ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے دورے پر روانہ ہونگے
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کل (اتوار) ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے چھ روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہونگے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم دورے میں ان ممالک کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے جن میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔شہباز شریف دورے میں بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران ان دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کی بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کریں گے۔وزیراعظم رواں ماہ کی انتیس اور تیس تاریخ کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشیرز کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شہباز شریف اگلے ہفتے ترکیہ، ایران اور آذربائیجان کا ہنگامی دورہ کریں گے
17 مئی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر گفتگو میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایران کی مخلصانہ اور برادرانہ سفارتی کوششوں پر صدر پیزشکیان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم شہباز شریف اگلے ہفتے ترکیہ، ایران اور آذربائیجان کا ہنگامی دورہ کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز تینوں ممالک کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، تینوں ممالک کے تعاون کرنے پرشکریہ ادا کریں گے، بھارت کے ساتھ کشیدگی میں پاکستان کی حمایت کی تھی۔
ذرائع کے مطابق دوران ملاقات علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جاالزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا تھا۔ پاکستان کی مسلح افواج نے 6 مئی کی رات گئے کیے جانے والے بھارت کے بزدلانہ حملے کے جواب میں منہ توڑ جواب دیا، بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل سمیت 5 جنگی طیارے مارے گرائے تھے جبکہ ایک بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا۔
10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ (آہنی دیوار) شروع کردیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔ بعد ازاں، 10 مئی کی شام پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا تھا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کیا تھا۔
17 مئی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر گفتگو میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایران کی مخلصانہ اور برادرانہ سفارتی کوششوں پر صدر پیزشکیان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ ادھر، پاکستان کے قریبی دوست ممالک میں شمار ہونے والے ترکیہ اور آذربائیجان کا بھارتی انتہاپسندوں کی جانب سے بائیکاٹ کیا گیا۔