Daily Ausaf:
2025-09-18@21:43:01 GMT

کراچی میں کورونا سے 4 اموات ، حقیقت سامنے آگئی

اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک) شہر میں کوروناسے 4 اموات کی خبر کی حقیقت سامنے آگئی ، چاروں مریض کی عمر 60سال سے زائد تھی اور دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے۔

تفصیلات مطابق محکمہ صحت سندھ کے ترجمان نے کراچی میں کورونا سے 4 افراد کی موت کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے 4 اموات کی خبردرست نہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مرنے والے چاروں مریضوں کی عمریں 60 سال سے زائد تھیں اور وہ پہلے سے دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اموات وائرس کی وجہ سے نہیں ہوئیں، مریض ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

محکمہ صحت نے عوام اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ سنسنی خیز رپورٹس پھیلانے سے گریز کریں، کورونا کو اموات کی وجہ قرار دینا خوف کا باعث بن سکتا ہے۔
اس سے قبل کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کراچی میں گرمی کے عروج کے موسم میں، درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہونے کے ساتھ انفیکشن میں غیر معمولی اضافے کے درمیان چار افراد کوویڈ 19 میں دم توڑ گئے۔

اے کے یو ایچ میں متعدی امراض کے پروفیسر ڈاکٹر سید فیصل محمود نے تصدیق کی تھی کہ ہسپتال نے گزشتہ دو سے تین ہفتوں کے دوران COVID-19 کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یاد رہے اس سال جنوری میں، اسی طرح کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تھیں ، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے اور 25 سے 30 فیصد مریضوں میں نزلہ اور کھانسی کی علامات وائرس کے لیے مثبت ہیں۔

تاہم بعد ازاں سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے کراچی میں کوویڈ کیسز میں اضافے کے حوالے سے خبروں کی تردید کی تھی۔

وزیر صحت نے کہا تھا کہ گھبرائیں نہیں، کراچی میں کورونا کی بیماری نہیں پھیل رہی۔ پیچوہو نے کہا کہ “کورونا وائرس پوری دنیا سے ختم ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نوجوان اور میڈیا بھارتی ڈس انفارمیشن مہم کے خلاف آہنی دیوار ثابت ہوئے، فیلڈ مارشل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کراچی میں کورونا تھا کہ

پڑھیں:

فیکٹ چیک: ایچ پی وی ویکسین سے بچیوں کی طبیعت خراب ہونے کا دعویٰ، حقیقت کیا ہے؟

 پاکستان میں ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) ویکسین کی قومی مہم کا آغاز ہو چکا ہے، جس کے تحت ملک بھر میں 9 سے 14 سال کی عمر کی لڑکیوں کو یہ ویکسین فراہم کی جا رہی ہے تاکہ انہیں سروائیکل کینسر جیسے مہلک مرض سے محفوظ رکھا جا سکے۔

ویکسینیشن مہم کے آغاز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اس کے خلاف ایک مہم دیکھنے میں آئی، جہاں ایک طرف بعض صارفین نے دعویٰ کیا کہ ایچ پی وی ویکسین کا مقصد لڑکیوں کو ماں بننے کی صلاحیت سے محروم کرنا ہے۔ وہیں ایک ویڈیو بھی تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اسکول میں بچیوں کو زبردستی ویکسین دی گئی، جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہو گئی اور انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

????????‍????سکولوں میں زبردستی ویکسینیشن کے بعد کئی بچیوں کی طبیعت خراب ہو گئی اور اُنہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا
????خدارا! اپنے بچوں کے معاملے میں صاف اور دو ٹوک موقف اختیار کریں
☢️دنیا کے سب تجربے ہمیشہ ہم غریبوں پر ہی کیے جاتے ہیں????
????سیلاب زدگان کیلیے مدد نہیں پر مغرب فری ویکسین دے رہا ہے pic.twitter.com/QBr6BJ9OZ0

— Abdullah Gul (@MAbdullahGul) September 16, 2025

فیکٹ چیک:

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسکول کی طالبات کی طبیعت ایچ پی وی ویکسین لگنے کے باعث خراب ہوئی، تاہم متعدد صارفین نے اس ویڈیو کے ساتھ یہ وضاحت شیئر کی ہے کہ یہ دعویٰ سراسر غلط اور گمراہ کن ہے۔

سر بندا اب آپکو کیا کہے۔
یہ ڈڈیال کا مئی 2024 کا واقعہ ہے پولیس کی طرف احتجاج کر نے والو پر آنسو گیس شیلنگ کی وجہ سے کچھ بچوں کی طبیعت خراب ہوئی تو ان کو اسپتال لایا گیا https://t.co/XlFX6JUkjV

— iffi (@iffiViews) September 16, 2025

درحقیقت، یہ ویڈیو 2024 میں آزاد کشمیر کے شہر ڈڈیال کے ایک اسکول کی ہے، جہاں 9 مئی کے حوالے سے نکالی گئی احتجاجی ریلی کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ اس دوران آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں ہائی اسکول کی کم از کم 22 طالبات بے ہوش ہو گئی تھیں، جبکہ اسسٹنٹ کمشنر سمیت 12 پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کا ایچ پی وی ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ڈڈیال پولیس ریاستی اور غیر ریاستی فورس کا آنسو گیس دیگر زہریلی گیس کا استعمال جس سے سکول کے بچے بے ہوش ذرائع کے کچھ بچوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے pic.twitter.com/LJVFddOaD9

— sardar tahir (@sardartahir8685) May 9, 2024

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کو آزاد کشمیر میں حالات کیسے بے قابو ہوئے ؟

واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس مہم کے لیے 49 ہزار سے زیادہ ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی گئی ہے، جو لڑکیوں کو ایک ڈوز ویکسین دیں گے۔ یہ ویکسین پاکستان کو دنیا کے 150ویں ملک کی حیثیت دے گی جو ایچ پی وی ویکسین متعارف کرا رہا ہے۔

مہم پبلک اسکولوں، ہیلتھ سینٹرز، کمیونٹی مراکز اور موبائل ٹیموں کے ذریعے چلائی جائے گی۔ والدین کو آگاہی دینے کے لیے وائس میسیجز اور کمیونٹی سیشنز کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ افواہوں اور غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایچ پی وی ڈبلیو ایچ او سروائیکل کینسر ہیومن پیپیلوما وائرس

متعلقہ مضامین

  • فلسطین، مزاحمت اور دو ریاستی حل کی حقیقت
  • گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
  • ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • متنازع ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی پاکستان مخالف پوسٹ؛ حقیقت سامنے آگئی
  • کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا
  • کراچی: کورنگی سے لاپتہ ہوکر گھر واپس آنے والے دلہے کا ابتدائی بیان سامنے آگیا
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • فیکٹ چیک: ایچ پی وی ویکسین سے بچیوں کی طبیعت خراب ہونے کا دعویٰ، حقیقت کیا ہے؟
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی