کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ریکارڈ، محکمہ صحت کی 4 اموات کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس سے 4 اموات کی تصدیق کردی، نجی ہسپتال کے حکام کے مطابق متاثرہ افراد کی عمریں 60 سال سے زائد تھیں۔
نجی چینل کے مطابق ماہرِ متعدی امراض ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 سے 3 ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
متاثرہ افراد میں کورونا کی علامات وہی ہیں، جو گزشتہ برسوں میں سامنے آتی رہی ہیں۔
مریضوں میں کھانسی، نزلہ، بخار اور جسم میں درد کی نمایاں علامات شامل ہیں، عوام سے اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں، رش والی جگہوں پر جاتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔
کورونا سے بچوں اور بزرگوں کو بالخصوص محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں پھیلنے والا کورونا وائرس اپریل 2020 کی شام تک دنیا کے تقریباً 185 ممالک تک پھیل گیا تھا، بعد ازاں اس وائرس سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد متاثر اور ایک لاکھ سے زیادہ ہلاک ہوئے تھے۔
یورپی ممالک میں بھی کورونا کیسز سے ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
چین کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 1441 ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی تھیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا، تاہم بعد ازاں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی گئی تھی، جس کے بعد دنیا بھر میں اربوں لوگوں نے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی، اور جان لیوا کورونا وائرس ایک عام مرض کی طرح ہوگیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کورونا وائرس میں کورونا
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔