Juraat:
2025-05-25@15:28:45 GMT

(گلگت بلتستان) 7 دن سے لاپتہ 4 سیاحوں کی گاڑی،لاشیں مل گئیں

اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT

(گلگت بلتستان) 7 دن سے لاپتہ 4 سیاحوں کی گاڑی،لاشیں مل گئیں

جاں بحق چاروں دوستوںواصف،سلمان،عمراورعثمان کا تعلق گجرات سے تھا،گلگت پولیس
چاروں دوست بارہ مئی کو گجرات سے نکلے تھے اور سولہ مئی سے ان سے رابطہ نہیں ہوا،والدین
گلگت بلتستان میں لاپتہ ہونے والے 4 سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں مل گئیں، چاروں دوستوں کا تعلق گجرات سے تھا۔تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں لاپتہ ہونے والے چار سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں مل گئی، گلگت پولیس نے اس حوالے سے تصدیق کردی۔ریسکیوحکام نے کہا کہ سیاحوں کی گاڑی ستک نالہ کے قریب سے ملی، چاروں دوستوں کا تعلق گجرات سے تھا۔سیاحوں کی گاڑی گلکت سیاسکردو جاتے ہوئے کھائی میں گرگئی تھی، جاں بحق ہونے والوں میں واصف،سلمان،عمراورعثمان شامل ہیں۔والدین کے مطابق سیاحت کے شوقین چاروں دوست بارہ مئی کو گجرات سے نکلے تھے اور پھر سولہ مئی پھر سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔یاد رہے گلگت بلتستان سیروتفریح کیلیے آنے والے گجرات کے 4 نوجوان تقریباً 7 دنوں سے لاپتہ تھے۔ترجمان جی بی حکومت نے بتایا تھا کہ نوجوان 16 مئی سے لاپتہ ہیں، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبرخان نے اس سلسلے میں آئی جی اور سیکریٹری داخلہ کو ہدایات جاری کی اور لاپتہ نوجوانوں کی تلاش میں تمام وسائل بروئیکار لانے کی ہدایت کی تھی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سیاحوں کی گاڑی گلگت بلتستان گجرات سے

پڑھیں:

اسکردو: گجرات کے 4 لاپتا سیاحوں کی لاشیں دریائے سندھ کے قریب سے برآمد

پنجاب کے ضلع گجرات سے تعلق رکھنے والے 4 لاپتا سیاحوں کی لاشیں اسکردو میں دریائے سندھ کے کنارے سے برآمد ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق ریسکیو 1122 کے اہلکاروں مرنے والوں کی لاشیں نکالیں، یہ کار اسکردو کی جانب جا رہی تھی کہ  سڑک سے تقریباً 500 فٹ گہری کھائی میں جا گری۔

ہلکار کے مطابق گاڑی سڑک سے نیچے دریائے سندھ کے کنارے سے ملی ہے، ریسکیو ٹیم نے جائے وقوع تک رسائی کے لیے رسّیوں کا استعمال کیا اور گاڑی کو اوپر لانے کے لیے ایک کرین کا بندوبست بھی کیا گیا۔

یہ 4 سیاح 16 مئی کو گلگت اور اسکردو کے درمیان لاپتا ہو گئے تھے، جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری تھا۔

اہل خانہ کے مطابق 36 سالہ وسیم شہزاد، 20 سالہ عمر احسان دونوں کزنز تھے، جن کا تعلق کوٹ گکّہ نزد منگووال سے تھا، 23 سالہ سلمان نصراللہ سندھو جاسوکی گاؤں سے اور 23 سالہ عثمان ڈار سروکی سے تعلق رکھتے تھے، یہ چاروں دوست 13 مئی کو گلگت پہنچے تھے۔

ڈی آئی جی گلگت رینج راجا مرزا حسن نے بتایا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق چاروں دوستوں نے 15 مئی کو ہنزہ سے اسکردو کا سفر شروع کیا تھا، راستے میں وہ گلگت کے دنیور علاقے میں قراقرم کے قریب ایک ہوٹل میں رکے تھے۔

چاروں نے 16 مئی کو اسکردو کے لیے اپنا سفر دوبارہ شروع کیا اور تب سے ان کے موبائل فون بند آرہے تھے۔

راجا مرزا حسن نے بتایا کہ لاپتا دوستوں کی آخری لوکیشن جگلوٹ، گلگت میں تھی، ان کے منصوبے کے مطابق وہ استک، اسکردو پہنچنا چاہتے تھے، لیکن ہفتے تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پولیس اور ریسکیو 1122، جگلوٹ سے استک تک، جگلوٹ-اسکردو روڈ پر مل کر لاپتا دوستوں کو تلاش کر رہے تھے، یہ سڑک دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ گزرتی ہے، جہاں ان دنوں پانی کا بہاؤ نہایت خطرناک ہے۔

ایک لاپتا نوجوان کے والد نے بتایا کہ ان سے 16 مئی کو آخری بار رابطہ ہوا تھا، انہوں نے گلگت بلتستان حکومت، چیف سیکریٹری اور آئی جی پی سے اپیل کی تھی کہ ان کے بیٹے اور دوستوں کو تلاش کرنے میں مدد کی جائے۔

پولیس اور ریسکیو 1122 لاپتا دوستوں کی گلگت اور اسکردو میں دریائے سندھ کے ساتھ جگلوٹ سے استک تک تلاش جاری رکھے ہوئے تھے، ریسکیو 1122 کی گلگت ٹیم نے 16 مئی کو لاپتا ہونے کے بعد سے ہی سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • سیاحت، موت اور خاموش پہاڑ : گلگت بلتستان میں جاں بحق چار دوستوں کی لاشیں کیسے ملیں؟
  • اسکردو: گجرات کے 4 لاپتا سیاحوں کی لاشیں دریائے سندھ کے قریب سے برآمد
  • اسکردو: گجرات کے 4 لاپتا سیاحوں کی گاڑی اور لاشیں دریائے سندھ کے قریب سے مل گئیں
  • شاہراہِ بلتستان پر لاپتہ 4 سیاحوں کی لاشیں مل گئیں
  • 8 روز سے لاپتہ گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں
  • شمالی علاقہ جات جانیوالے گجرات کے 4 لاپتہ دوستوں کی گاڑی گلگت سے مل گئی لیکن گاڑی کے مسافروں کا کیا بنا؟ تفصیلات منظرعام پر
  • 8 روز سے لاپتہ  گجرات کے 4 نوجوان سیاحوں کی لاشیں مل گئیں
  • گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہونے والے گجرات کے 4 سیاحوں کا سراغ مل گیا
  • گلگت سے سکردو جاتے ہوئے لاپتہ ہونے والے گجرات کے 4 سیاحوں کا سرغ مل گیا