سکردو میں گجرات کے 4 لاپتہ نوجوان حادثہ میں جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
گجرات سے سکردو جانے والے 4 لاپتہ نوجوانوں کا ایک ہفتے کے بعد سراغ مل گیا، لاپتہ سیاحوں کی گاڑی ستک نالہ کے قریب گہری کھائی سے مل گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے چاروں نوجوان کی موت کی تصدیق کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ گجرات کے 4 لاپتہ نوجوان حادثہ میں جاں بحق ہو گئے، گاڑی ستک نالہ کے قریب کھائی سے مل گئی۔ گجرات سے سکردو جانے والے 4 لاپتہ نوجوانوں کا ایک ہفتے کے بعد سراغ مل گیا، لاپتہ سیاحوں کی گاڑی ستک نالہ کے قریب گہری کھائی سے مل گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے چاروں نوجوان کی موت کی تصدیق کر دی، چاروں نوجوان 12 مئی کو گجرات سے شمالی علاقہ جات کی سیر کو نکلے تھے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 8 روز قبل ہنزہ سے سکردو کی جانب روانگی سے قبل نوجوانوں کے ساتھ آخری بار رابطہ ہوا۔ ریسکیو، ضلعی انتظامیہ اور سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے نوجوان کی تلاش کے لیے دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں لاپتہ نوجوانوں کی تلاش کے آپریشن شروع کیا گیا تاہم آج صبح گاڑی سکردو کے علاقہ ستک نالہ کے قریب گہری کھائی سے مل گئی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کے لواحقین بھی موقع پر پہنچے، نوجوانوں کی لاشیں گجرات منتقل کی جائیں گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کھائی سے مل گئی لاپتہ نوجوان
پڑھیں:
یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔
جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔
یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘
یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان