WE News:
2025-09-18@17:14:41 GMT

سال 2025 کی تیسری قومی پولیو مہم کا باضابطہ آغاز

اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT

سال 2025 کی تیسری قومی پولیو مہم کا باضابطہ آغاز

پاکستان انسدادِ پولیو پروگرام نے آج سال 2025 کی تیسری قومی انسدادِ پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔

اس موقع پر وزیرِاعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو،  عائشہ رضا فاروق نے پولیو پروگرام کے کور گروپ کے ارکان اور بین الاقوامی شراکت داروں کے نمائندگان کے ہمراہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC)، اسلام آباد میں منعقدہ افتتاحی تقریب کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے اور وٹامن اے کی اضافی خوراک دے کر مہم کا افتتاح کیا۔

یہ مہم ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے حکومتِ پاکستان کے پختہ عزم اور تسلسل سے جاری کوششوں کا عملی اظہار ہے۔

ہفتہ وار قومی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز 26 مئی سے ہوگا، جس کے دوران 5 سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:چاروں صوبوں کے 22 اضلاع سے حاصل کردہ سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

یہ مہم پاکستان میں پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے اور 2025 کے اختتام تک اس مرض کے مکمل خاتمے کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو، عائشہ رضا فاروق نے کہا پولیو کا خاتمہ صرف ایک صحت عامہ کا ہدف نہیں بلکہ ایک قومی ترجیح ہے، جو پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 2025 کی یہ تیسری قومی انسدادِ پولیو مہم ہماری ‘2-4-6’ حکمتِ عملی کے ایک اہم حصہ ہے۔ ستمبر 2024 سے مئی 2025 کے دوران تسلسل سے جاری رہنے والی یہ مہمات ہماری سب سے مؤثر حکمتِ عملی ہیں تاکہ آئندہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے لیے سازگار موسم سے قبل قوتِ مدافعت کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔

انہوں نے کراچی، جنوبی خیبرپختونخوا اور کوئٹہ بلاک جیسے اہم علاقوں میں وائرس کی مسلسل گردش سے درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا اور ان دور دراز علاقوں تک رسائی میں حاصل ہونے والی نمایاں پیش رفت کو سراہا۔

عائشہ رضا فاروق نے 4 لاکھ سے زائد فرنٹ لائن ورکرز، بالخصوص 2 لاکھ 25 ہزار خواتین ویکسینیٹرز کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا، اور انسدادِ پولیو مہم میں سول و عسکری اداروں کے تعاون کو بھی سراہا۔

اگرچہ پولیو کے خاتمے کی جاری جنگ میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، تاہم ملک کے بعض علاقوں میں پولیو وائرس اب بھی گردش کر رہا ہے۔ رواں سال پاکستان میں پولیو کے 10 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، ملک بھر کے چاروں صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر کے 127 مقامات سے حاصل کردہ 272 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، جس سے اس سال متاثرہ اضلاع کی مجموعی تعداد 68 ہو گئی ہے۔

یونیسف پاکستان کے سبکدوش ہونے والے نمائندے، عبد اللہ فادل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروگرام کی سمت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اپنی پاکستان میں خدمات کے اختتام پر، انہوں نے قومی قیادت اور محترمہ فاروق کی پولیو کے خاتمے کے لیے انتھک محنت اور کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا پاکستان تاریخ رقم کرنے کے قریب تر ہے۔ مستقل سیاسی عزم، کمیونٹی کی بھرپور شرکت، اور تمام شراکت داروں کی مربوط کوششوں کے ذریعے مجھے یقین ہے کہ یہ ملک عنقریب پولیو سے پاک مستقبل کی جانب گامزن ہوگا۔

عوام الناس سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، اور اگر کوئی بچہ یا بچی پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جائے تو فوری طور پر صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 پر کال کریں یا پولیو واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 پر پیغام بھیجیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولیو مہم پولیو وائرس تیسری پولیو مہم عائشہ رضا فاروق عبد اللہ فادل یونیسف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پولیو مہم پولیو وائرس تیسری پولیو مہم عائشہ رضا فاروق عبد اللہ فادل یونیسف عائشہ رضا فاروق میں پولیو وائرس پولیو مہم پولیو کے مہم کا کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا

پاکستان کا اور پنجاب کا تاریخی اور پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے چین سے منگوائی جدید مشینری سے کینسر کے مریض شفا یاب ہونے لگے ہیں۔ یہ چین کے ماہرین کے جدید اور محفوظ ترین طریقہ علاج ہے جس کا پنجاب میں باضابطہ آغاز کردیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف آج پنجاب کی سب سے پہلی کینسر کے جدید ترین علاج کی مشین ‘کوآبلیشن’ کا افتتاح کریں گی۔ پنجاب کا پہلا ‘کوآبلیشن’ سنٹر میو ہسپتال میں قائم ہوگیا ہے جہاں ڈاکٹروں اور عملے  کی تربیت پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔

میو ہسپتال لاہور کے ڈاکٹرز کی ٹیم پھیپھڑے اور چھاتی کے کینسر کے دو مریضوں کا جدید طریقہ علاج سے کامیاب آپریشن بھی کر چکے ہیں۔ جگر میں خون پہنچانے والی شریانوں میں رکاوٹ (ٹیومر) اور چھاتی کے کینسر کا بجلی کی حرارت کے ذریعے کامیاب علاج کیا گیا ہے۔

‘کوآبلیشن’ کے علاج کے جدید طریقے میں بجلی سے پیدا کردہ حرارت سے متاثرہ ٹشوز جلا دیے جاتے ہیں اور سرجری کے مقابلے میں اس جدید طریقہ علاج میں مریض کو کم تکلیف ہوتی ہے اور تندرست ہونے کا عمل بھی تیز ہوتا ہے۔

میو ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس نئے طریقہ علاج اور جدید مشینری کو کینسر کے علاج میں بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
  • ایشیا کپ میں صائم ایوب ایک بار پھر ناکام : مسلسل تیسری بار ‘0’ پر آ ئوٹ
  • صائم ایوب ایک بار پھر ناکام، مسلسل تیسری بار صفر پر آؤٹ
  • پاکستان: لڑکیوں کو رحم کے سرطان سے بچاؤ کی ویکسین مہم کا آغاز
  • مہسا امینی کی تیسری برسی پر ایران کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ
  • ایشیا کپ: پاکستانی ٹیم کی پریس کانفرنس منسوخ، ٹورنامنٹ سے دستبرداری پر غور
  • خیبر پی کے میں پولیو کے دو کیس رپورٹ‘ ملک میں تعداد 26 ہو گئی
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف