Daily Ausaf:
2025-07-10@03:39:27 GMT

کارگل جنگ سے آپریشن سندورتک

اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
پاکستان نے اسرائیل کے جدید ہاروپ ڈرون کوکامیابی سے تباہ کرکے اس کی ناقابل تسخیرحیثیت کو چیلنج کرکے اپنی ٹیکنالوجی کی سبقت کو منوالیاہے۔پاکستان نے اسرائیلی ساختہ ہاروپ ڈرون کونہ صرف تباہ کیابلکہ الیکٹرانک وارفیئر کے ذریعے اسےجام بھی کیا۔اس کامیابی نے پاکستان کی الیکٹرانک وار فیئر صلاحیتوں کی جہاں زبردست نشاندہی کی ہے وہاں ان کے ہاں اوربھی بہت سے حیران کردینے والی صلاحیتیں بھی موجودہیں۔یہ واقعہ ایک سائبروارفیئرصلاحیت کے اظہارکے طورپرپیش کیاگیا۔تاہم، انڈیا اور اسرائیل اپنی خفت اور بدنامی کے خوف سے نہ تو اس دعوے کی کوئی سرکاری تصدیق کررہے ہیں اور نہ ہی اس کی تردیدلیکن پاکستانی حکام نے عالمی میڈیا کے سامنے ان کے شواہد رکھ دیئے ہیں جس کے بعد ان ملکوں کے دفاعی ماہرین کوچھپنے کے لئے کوئی جگہ نہیں مل رہی کہ انہوں نے کس طرح دنیا کے سامنے اپنے ان ہتھیاروں کوناقابل تسخیر ہونے کا دعوی کیاتھا۔یہ واقعہ ایک دفاعی کامیابی کے طورپردنیا کے سامنے آگیاہے اوروہ تمام ممالک جوان ہتھیاروں کی خریداری میں دلچسپی لے رہے تھے، انہوں نے فی الحال ان منصوبوں سے ہاتھ کھینچ لیاہے لیکن حالیہ بیانات سے دکھائی دے رہاہے کہ بھارت اور اسرائیل کی شراکت پراس کاکوئی مستقل اثرنہیں پڑالیکن بھارتی اپوزیشن کی جماعتیں اب مل کرمودی سے اس شکست کاحساب مانگ رہی ہیں۔
بھارت نے یواے ای،سعودی عرب، قطر خاص طورپرخلیج جیسے ممالک کے ساتھ معاشی اور سٹریٹجک تعلقات بہتربنائے ہیں لیکن کشمیرپرعرب لیگ نے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی ہے۔اوآئی سی نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پربارہا بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارت نے ان تعلقات کوالگ رکھتے ہوئے عرب دنیا کو اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات پرقائل کرلیا ہے۔ باوجود اس کے،عرب ممالک بھارت کوایک بڑی منڈی کے طور پردیکھتے ہیں،اسی لئے وہ اس کی اسلام مخالف پالیسیوں کواکثرنظر اندازکرتے ہیں لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ عرب ممالک اب بھارت کوایک معاشی ضرورت سمجھتے ہیں،نہ کہ اسلامی اخوت کے تناظرمیں پرکھتے ہیں۔
عرب ممالک پاکستان کوایک مسلم ملک کےطورپرترجیح دیتے ہیں،خاص طور پر کشمیر کو’’مسلم مسئلہ‘‘ کے طورپردیکھاجاتاہے۔ پچھلی کئی دہائیوں سے پاکستان کاعرب ممالک کوفوجی تعاون بھی جاری ہے۔پاکستانی فوجی افسران سعودی عرب،متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب ممالک کی فوجی تربیت میں مددکرتے ہیں لیکن دوسری طرف انڈیا کوعرب ممالک سے تیل درآمد کرنا پڑتا ہے اورانڈیاکی کوشش ہے کہ یہ معاشی تعلق سیاسی حمایت میں تبدیل ہوجائے۔سعودی عرب،یواے ای اوردیگرچندخلیجی ممالک نے انڈیامیں غیرمعمولی سرمایہ کاری بھی کررکھی ہے جس کی بناپران ممالک کی طرف سے انڈیاکی کشمیرپالیسی پرتنقیدسے گریزکیاجارہا ہے۔ اب ضرورت اس امرکی ہے کہ ہمارے مقتدرحلقے ایمانداری کے ساتھ سرجوڑکربیٹھیں اوراپنی سابقہ غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے ایسی نئی تجارتی پالیسیاں مرتب کریں جس سے اس میدان میں انڈیاکی برتری کوختم کیاجاسکے۔
بھارت-اسرائیل تعلقات کاسکیورٹی محوراوران کے مابین تعلقات تب زیادہ مضبوط ہوتے ہیں جب بھارت اورپاکستان کے درمیان کشیدگی اورتنائو بڑھتا ہے، جب بی جے پی حکومت برسرِاقتدارہوتی ہے،جب بھارت میں مسلم مخالف جذبات کوانتخابی سیاست میں استعمال کیاجاتاہے۔اہم نکتہ یہ ہے کہ یہ تعلقات صرف خارجہ پالیسی نہیں بلکہ داخلی سیاسی مفادات سے بھی جڑے ہوتے ہیں۔ بھارت اوراسرائیل کے تعلقات ایک پیچیدہ مگرمسلسل مضبوط ہونےوالی دوستی کی عکاسی کرتےہیں۔ یہ تعلقات نہ صرف دفاعی بلکہ نظریاتی ، سفارتی اورسٹریٹجک سطح پرگہرائی اختیارکرچکے ہیں۔بھارت اور اسرائیل کے تعلقات کا جغرافیائی سیاست، نظریاتی ہم آہنگی، اور دفاعی ضرورت پرگہراانحصارہے۔یہ تعلقات وقت کے ساتھ محض سفارتی سطح پرنہیں بلکہ عوامی بیانیے اورداخلی سیاست کاحصہ بن چکے ہیں۔
پاکستان کے لئے یہ چیلنج ہے کہ وہ ان تعلقات کا توازن علاقائی سٹریٹجک حکمت عملی اورسفارتی کوششوں سے قائم رکھے،جبکہ مسلم دنیاکوبھی ایک واضح، متفقہ مؤقف اختیار کرنا ہوگاجبکہ اب یوں محسوس ہورہاہے کہ’’یہودہنوداتحاد‘‘امت مسلمہ کے لئے کس قدرخطرناک ثابت ہو سکتاہے،کچھ خلیجی ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اوربھارت میں عرب ممالک کی سرمایہ کاری کودیکھتے ہوئے بین الاقوامی تعلقات کے پیچیدہ اورحقیقت پسندانہ تجزیے کے سامنے کمزورپڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔
سوال یہ ہےکہ کیاواقعی یہود وہنوداتحاد اسلام کے خلاف ہے؟کیایہ بیانیہ زیادہ تر انتہا پسند مذہبی اورنظریاتی حلقوں میں رائج ہے،اس کازمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں؟یہ بیانیہ جس کی بنیاد تین نکات پرمبنی ہے اوراب روزِروشن کی طرح ہمارےسامنے بھی آچکی ہے، جس سےانکارکسی بھی صورت میں ممکن نہیں رہا۔ دونوں ممالک میں مسلم اقلیتیں ہیں اور ان کے ساتھ حکومتی رویہ اکثرانسانیت سوزاوروحشیانہ رہاہے (کشمیر، غزہ)اس کی بڑی مثالیں ہیں اورآج تک وہاں پربسنے والے مسلمانوں پرہونے والے مظالم کی ہوشربا داستانیں تو عالمی میڈیاپر ہر روزدکھائی جارہی ہیں۔ خود غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کومارنے کے لئے ہندو افراد کو بھرتی کیا گیا اور مودی حکومت نے بیشتربی جے پی کے متعصب ہندو نوجوانوں کو اس کام کے لئے بھیجا ہے۔ سخت گیرقوم پرست جماعتیں(بی جے پی اور لیکود ) برسر اقتدار ہیں جن کی پالیسیوں کو اکثر’’اسلام مخالف‘‘قرار دیا جاتا ہے اور اس کاعملی مشاہدہ بھی ہمارے سامنے ہے۔
اسرائیل اوربھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی کارروائیوں کو’’اسلام پسند شدت پسندی‘‘سے جوڑتے ہیں اوران کے اکثر متعصب رہنماتودونوں ممالک سے مسلمانوں کومکمل ختم کرنے کے درپے ہیں لیکن غزہ اور کشمیر میں تو ساری دنیا نے دیکھ لیا کہ حقیقی دہشت گردکون ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسرائیل کے عرب ممالک بھارت اور ممالک کی کے سامنے ہیں لیکن کے ساتھ ہیں اور ہے اور اور اس کے لئے

پڑھیں:

بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

فیلڈ مارشل عاصم منیر - فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر

آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) اسلام آباد کا دورہ کیا۔

فیلڈ مارشل نے ’نیشنل سیکیورٹی اینڈ وارکورس‘ کرنے والے مسلح افواج کے فارغ التحصیل افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور میں ناکامی کی غیرمنطقی توجیہات پیش کرنا، دراصل بھارت کی آپریشنل تیاری اور اسٹریٹجک دور اندیشی کی کمی ثابت کرتا ہے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر، امریکی فوج کے 250 ویں یوم تاسیس میں مدعو

نیویارک فیلڈ مارشل عاصم منیر کو امریکی فوج کے 250؍...

فیلڈ مارشل نے شرکاء سے خطاب کے دوران جنگ کے بدلتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ذہنی تیاری، عملی فہم اور ادارہ جاتی پیشہ ورانہ مہارت کی اہمیت پر زور دیا۔

فیلڈ مارشل نے سول اور ملٹری اداروں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ خالصتاً دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے، بھارت کے بے بنیاد بیانات کا مقصد خطے میں فرضی ’نیٹ سیکیورٹی پر وائڈر‘ کے خودساختہ رول کی ناکام کوشش ہے، وہ بھی ایسے وقت میں جب خطے کے ممالک بھارت کی جارحانہ اور ہندوتوا نظریے سے تنگ ہیں۔

فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری، سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش یا اس کی خلاف ورزی کی تو فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیرخارجہ ودفاع کی ملاقات:برادرانہ تعلقات اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے اعادہ
  • یمن نے اسرائیل سے منسلک ایک اور بحری جہاز کو ڈبو دیا
  • بھارتی تنہائی کی وجہ مودی کا خبط عظمت
  • بنگلہ دیش: انقلاب کے بعد پاکستان اور چین کی طرف جھکاؤ، بھارت سے تناؤ
  • نوراورظلمت کاتصادم
  • بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا‘ فیلڈ مارشل
  • امریکا پاکستان اور بھارت تعلقات کی تشکیل جدید
  • ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی  کسی بھی کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا؛ آرمی چیف
  • بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • پاک بھارت تعلقات میں مشاورت سے اختلافات کو دور کرنے کے حامی ہیں ، چینی وزارت خارجہ