Daily Ausaf:
2025-09-18@19:09:09 GMT

امریکی باشندے برطانوی شہریت کیوں حاصل کرنا چاہتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد اس سال کے پہلے 3 ماہ کے دوران ریکارڈ تعداد میں امریکیوں نے برطانوی شہری بننے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

آخری بار برطانوی شہریت کے لیے امریکی درخواستوں میں اضافہ 2020 میں ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران COVID-19 وبائی مرض کے اوائل میں ہوا تھا۔

امریکیوں کی جانب سے برطانوی شہریت کے حصول کی یہ کوششوں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب برطانوی حکومت قانونی تارکین وطن کے لیے ضروریات کو سخت کر رہی ہے اور نئے آنے والوں کے لیے شہریت کا دعویٰ کرنے کا انتظار بڑھا رہی ہے۔

برطانیہ کے ہوم آفس کے مطابق 6,618 امریکی شہریوں نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران مارچ سے لے کر برطانوی شہریت کے لیے درخواستیں دی ہیں، جو کہ 2004 میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ تعداد ہے۔

امریکیوں کی ایک ریکارڈ تعداد بھی ہے جو شہریت کے لیے ضروری پیش خیمہ کے طور پر ملک میں غیر معینہ مدت تک رہنے اور کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

گزشتہ سال دی گئی 5,521 سیٹلمنٹ درخواستوں میں سے زیادہ تر ان لوگوں کے لیے تھیں جو ان کے شریک حیات، والدین اور دیگر خاندانی روابط کی وجہ سے اہل تھے۔ اور ان میں ایک بڑا حصہ اصل میں ’ہنرمند کارکنوں‘ کے لیے عارضی ویزوں پر برطانیہ آیا تھا اور رہنا چاہتا ہے۔

برطانوی حکام کے مطابق مارچ سے لے کر اب تک دنیا بھر میں 238,690 درخواستیں آئیں، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 238,690 کا اضافہ ہے۔

ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد امیگریشن وکلا نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ انہیں امریکا میں لوگوں سے ممکنہ طور پر برطانیہ منتقل ہونے کے بارے میں پوچھ گچھ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب لیبر حکومت کے تحت برطانوی حکام امیگریشن کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ کو ’اپنی سرحدوں کا کنٹرول واپس لینا ہوگا‘ اور متنبہ کیا کہ بے قابو امیگریشن کے نتیجے میں اجنبیوں کا جزیرہ بن سکتا ہے، نہ کہ ایک ایسی قوم جو مل کر آگے بڑھتی ہے۔

برطانوی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2023 کے مقابلے میں 2024 میں خالص ہجرت تقریباً نصف کم ہو کر 431,000 رہ گئی۔

برطانوی حکومت نے سیٹلمنٹ کے لیے درخواست دینے سے قبل اہلیت کی مدت کو پانچ سال سے بڑھا کر 10 کر دیا تھا۔نیز حکومت ہر امیگریشن روٹ پر انگریزی زبان کی ضروریات کو بڑھانا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں:کیا پنجاب میں 2 پاور ہاؤسز کام کررہے ہیں؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: برطانوی شہریت شہریت کے کے لیے

پڑھیں:

 امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-18

 

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ اورامریکا جوہری توانائی کا سنہری دور‘ تعمیر کر رہے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ اور امریکا جوہری توانائی کی ترقی تیز کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنے والے ہیں۔ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امید ہے کہ یہ اسی ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سرکاری دورے کے دوران طے پائے گا۔ اس معاہدے سے ممکنہ طور پر دونوں ممالک کے لیے اربوں پاؤنڈز کی نجی سرمایہ کاری کے امکانات روشن ہوجائیں گے۔برطانوی میڈیا کے مطابق اس ایٹمی ڈیل کا مقصد ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی شہریت کا حصول مزید مشکل: ٹیسٹ سخت کر دیا گیا، کیا تبدیل ہوا؟
  • امریکی امیگریشن جج نے محمود خلیل کو تیسرے ملک بھیجنے کا حکم دے دیا
  • امریکی جج نے فلسطینی نژاد محمود خلیل کی ملک بدری کا حکم دے دیا
  • برطانوی شاہی خاندان کا ونزر کاسل میں ٹرمپ کے اعزاز میں شاندار عشائیہ
  • صدر ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، احتجاجی مظاہرے متوقع
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، کن اہم امور پر گفتگو ہوگی؟
  • اسرائیلی جارحیت سے صرف خون ریزی میں اضافہ ہو رہا ہے، برطانیہ
  • برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر
  •  امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ