WE News:
2025-09-18@00:26:12 GMT

سعودی حکومت کی ملک میں شراب کی اجازت کی رپورٹس کی تردید

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

سعودی حکومت کی ملک میں شراب کی اجازت کی رپورٹس کی تردید

سعودی ذرائع نے مملکت میں شراب کے حوالے سے حالیہ میڈیا رپورٹس کی تردید کردی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب  اے آئی ڈاکٹر کلینک کھولنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

عرب نیوز کے مطابق متعدد غیر ملکی میڈیا اداروں کی جانب سے کیے جانے والے دعووں میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب نے سنہ 2026 سے شراب کی فروخت کا لائسنس دینے کا منصوبہ بنا لیا ہے تاہم یہ دعوے غلط ہیں۔

ان دعووں میں متعلقہ حکام کی طرف سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے اور یہ سعودی عرب میں موجودہ پالیسیوں یا ضوابط کی عکاسی بھی نہیں کرتے۔

سعودی عرب، سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے اپنے وژن کے تحت ایک منفرد اور ثقافتی طور پر عمیق تجربہ پیش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس نقطہ نظر کو بین الاقوامی زائرین کی طرف سے اچھی طرح سے پذیرائی ملی ہے جو مملکت کے بھرپور ورثے اور متنوع قدرتی مناظر کو دیکھنے آتے ہیں۔

غیر مسلم سفارت کاروں کے لیے شراب کے ضوابط کے حوالے سے ذرائع نے واضح کیا کہ سعودی عرب نے ایک نیا فریم ورک متعارف کرایا ہے جس کا مقصد سفارتی کھیپ کے غیر مجاز استعمال کو روکنا ہے۔

ان نئے اقدامات کے تحت اب غیر مسلم ممالک کے سفارت خانوں کو سفارتی کھیپوں میں شراب اور دیگر اشیا درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم غلط استعمال کو روکنے کے لیے سخت ریگولیٹری ہدایات کے تحت اس طرح کے سامان تک کنٹرول شدہ رسائی ممکن ہے۔

مزید پڑھیے: سعودی عرب اور قطر نے شام کے ذمہ قرض ورلڈ بینک کو ادا کردیا

ذرائع نے سعودی عرب کے سیاحت کے شعبے کی نمایاں ترقی کے حوالے سے کہا کہ سنہ 2024 میں ملک نے 29.

7 ملین بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کیا جو کہ سنہ 2023 میں 27.4 ملین کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہیں۔

مزید برآں ملکی اور بین الاقوامی دونوں طرح کے سیاحتی اخراجات 283.8 بلین سعودی ریال تک پہنچ گئے جس میں غیر ملکی زائرین نے 168.5 بلین ریال کا حصہ ڈالا جس سے قومی معیشت کی حمایت میں سیکٹر کے کردار کو نمایاں کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سعودی عرب سعودیہ اور شراب شراب کی تردید

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سعودیہ اور شراب شراب کی تردید کے لیے

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کی.

(جاری ہے)

عدالت نے وکلا کی ہڑتال کے باعث سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے کیس کی آئندہ سماعت 23 ستمبر کو ہوگی، علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے یاد رہے کہ 10 ستمبر کو اسلام آباد کی سیشن عدالت نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے، عدالت نے وکیل کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی تھی. جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، علی امین گنڈاپور کی جانب سے عدالت میں کوئی بھی پیش نہیں ہوا تھا عدالت نے علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے 17 ستمبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں مقدمہ درج ہے.                                                                                                                                                          

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب برآمدگی کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب برآمدگی کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب برآمدگی کیس کی سماعت بغیر کاروائی ملتوی
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • سعودی عرب: ٹرانسپورٹ کے حوالے سے نئے ضوابط کا اعلان
  •   حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
  • تھانہ گلبرگ پولیس کی کارروائیاں، جرائم میں ملوث 7 ملزمان گرفتار
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا