سعودی عرب کے شہر جدہ میں دنیا بھر سے آئی باصلاحیت خواتین، کاروباری شخصیات، فنکاروں اور پیشہ ور خواتین کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے سی ایس او ایس ایم لومیئر شگفتہ مناف نے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں با اختیار خواتین نے اپنی متاثر کن کہانیاں شیئر کیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کی ڈرائیونگ، کاروبار اور اعلیٰ عہدوں تک رسائی، ماڈرن سعودی عرب میں کیا کچھ بدل چکا ہے؟

اس تقریب میں اسٹالز، لائیو آرٹ، خطاطی، دلچسپ گیمز اور اسٹیج پر خواتین کی کامیابی کی کہانیوں نے ایک تخلیقی، جاندار اور باہمی تعاون پر مبنی ماحول پیدا کیا۔

استقبالیہ خطبے میں میزبان آمنہ فرحان جو کہ خود ایک ایچ آر اسپیشلسٹ ہیں نے بتایا کہ اس تقریب کا مقصد گھروں میں رہنے والی ان باصلاحیت خواتین کی حویلی افزائی کرنا ہے جو کہ اپنے فن سے دنیا کے لیے بہت کچھ کر سکتی ہیں۔

تقریب میں اسماء نورین، جو کہ جیولری اور لباس ڈیزائنر ہیں، نے اپنے تجربات سے شرکا کو آگاہ کیا۔

مزید پڑھیے: خواتین اوبر ڈرائیورز اور سعودی عرب کا ویژن 2030 کیا ہے؟

بیوٹی اور ویلفیئر انٹرپرینیور اسماء ابراہیم ہیں نے بتایا کہ کس طرح خواتین خود پہل کر کے کسی بھی کاروبار کا آغاز کر سکتی ہیں۔

فاطمہ مسعود  نے اس تقریب میں اپنا ڈیزائنر کلیکشن لانچ کیا اور ان کے ملبوسات میں ثقافت اور جدت کا حسین امتزاج نظر آیا۔ اس کے علاوہ دیگر خواتین نے بھی اپنی کامیاب کہانی شرکا کو سنائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سعودی عرب کی کامیاب خواتین کی روداد سعودی عرب میں ورکنگ خواتین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سعودی عرب کی کامیاب خواتین کی روداد سعودی عرب میں ورکنگ خواتین خواتین کی

پڑھیں:

ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد

اسلام آباد:

ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے دائر کی گئیں کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں عدالت نے مسترد کردیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جاز، ٹیلی نار، زونگ، یوفون، وارد، پی ٹی سی ایل اور وائی ٹرائب کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے  اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کمپٹیشن کمیشن کو ٹیلی کام سمیت تمام شعبوں میں انکوائری کا اختیار حاصل ہے۔

واضح رہے کہ کمپٹیشن کمیشن  نے گمراہ کن مارکیٹنگ پر ٹیلی کام کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔ یہ شوکاز  نوٹسز پری پیڈ کارڈز پر اضافی فیس ’’سروس مینٹیننس‘‘  فیس پر کیے گئے   تھے جب کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے 2014ء  سے نوٹس پر اسٹے حاصل کر رکھا تھا ۔

موبائل کمپنیوں کے ’’ان لِمٹڈ انٹرنیٹ‘‘ پیکیجز کو گمراہ کن مارکیٹنگ قرار  دیا گیا تھا۔

پی ٹی سی ایل نے فکسڈ لوکل لوپ سروسز میں امتیازی قیمتوں پر انکوائری پر اسٹے لیا  تھا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کمپٹیشن کے قانون کا دائرہ اختیار معیشت کے تمام شعبوں تک ہے۔ ریگولیٹری ادارے بھی کمپٹیشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آ سکتے ہیں۔ عدالت نے ٹیلی کام کمپنیوں کی ساتوں منسلک درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردیں۔

متعلقہ مضامین

  • سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے، اختیار ولی
  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
  • سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز
  • اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  • یمن کا سعودی عرب کو الٹی میٹم
  • جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں