پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے گجرات میں دیے گئے حالیہ بیان کا نوٹس لے کر اسے تشویشناک قرار دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے ایک ایٹمی طاقت کے سربراہ کے شایانِ شان سنجیدگی کی بجائے انتخابی مہم کے انداز میں بیان دیا اور ان کے بیان میں نفرت اور تشدد انگیز لب و لہجہ نہایت تشویشناک ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان پہلے سے غیر مستحکم خطے میں خطرناک نظیر قائم کرنے کی کوشش ہے، ہم بھارتی قیادت میں سیاسی بلوغت اور شائستگی کے زوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: جوہری بلیک مارکیٹ بھارت کی جوہری سلامتی پر سنگین سوالیہ نشان ہے، ترجمان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایسے بیانات اقوامِ متحدہ چارٹر کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، اقوام متحدہ چارٹر کے اصول رکن ممالک کو تنازعات پرامن طریقے سے حل کرنے کا پابند کرتے ہیں۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان ان بیانات کو ایک غیر ذمہ دارانہ اشتعال انگیزی سمجھتا ہے، اس بیان کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آبادی کے تناسب کے ساتھ کھلواڑ سے توجہ ہٹانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقوامِ متحدہ امن مشنز میں شرکت اور دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں میں تعاون کا ریکارڈ، کسی بھی اشتعال انگیز بیان سے زیادہ واضح اور بامعنی ہے، اگر انتہا پسندی واقعی بھارتی حکومت کے لیے ایک مسئلہ ہے تو اُسے چاہیے کہ وہ اپنے اندر جھانکے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا نظریے کے تحت اکثریتی تسلط، مذہبی عدم برداشت اور اقلیتوں کی منظم محرومی میں خطرناک اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان،افغانستان اور چین ایک ہوگئے، انڈیا شدید تنہائی کا شکار

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ باہمی احترام اور خودمختاری کی برابری کی بنیاد پر امن کے لیے پرعزم ہے، لیکن اگر پاکستان کی سلامتی یا علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو اُس کا اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت بھرپور اور مناسب جواب دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بھارتی جارحانہ بیانات نہ صرف علاقائی استحکام بلکہ دیرپا امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے اس لیے عالمی برادری بھارت کی بڑھتی ہوئی اشتعال انگیز بیان بازی کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ نے کہا

پڑھیں:

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان کواشتعال انگیز‘ غیر ذمہ دارانہ اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی قرار دے دیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 27 مئی ۔2025 )پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے’ ’اشتعال انگیز“ غیر ذمہ دارانہ اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز ریاست گجرات میں تقریر کے دوران کہا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی بیماری سے نجات دلانے کے لیے پاکستان کے عوام اورپاکستان کے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا.

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی بیماری سے نجات دلانے کے لیے پاکستان کے عوام کو آگے آنا ہوگا ’پاکستان کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں آپ نے کیا پایا؟ انڈیا دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن گیا اور تمہارا کیا حال ہے، آپ کی سرکار اور آپ کی فوج دہشت گردی کو پال رہی ہے اور دہشت گردی پاکستان کی سرکار اور فوج کے لیے پیسہ کمانے کا ذریعہ بن گیا ہے مودی نے مزید کہاکہ سکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاﺅ، ورنہ میری گولی تو ہے ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انڈین افواج کی کارروائی کے بعد پاکستان کے ایئربیس ابھی تک آئی سی یو میں ہیں.

بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز بیان پردفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے انڈین وزیر اعظم کے حالیہ بیانات کا نوٹس لیا ہے، جو گجرات میں انتخابی مہم کے جلسے کے دوران دیے گئے ایک ایٹمی ریاست کے سربراہ کو ایسی زبان زیب نہیں دیتی. دفتر خارجہ نے کہا کہ نیدرمودی کے بیانات میں موجود نفرت انگیزی نہ صرف باعث تشویش ہے بلکہ پہلے ہی غیر یقینی صورت حال سے دوچار اس خطے میں ایک خطرناک مثال قائم کرتی ہے ہمیں انڈین ریاستی طرز حکمرانی میں سنجیدگی اور شائستگی کے مسلسل زوال پر افسوس ہے.

دفتر خارجہ نے کہاکہ ایسے بیانات اقوام متحدہ کے منشور کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں جو رکن ممالک کو تنازعات کے پرامن حل اور ایک دوسرے کی خودمختاری یا سیاسی آزادی کے خلاف طاقت کے استعمال یا دھمکی سے باز رہنے کا پابند بناتے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان انڈین وزیراعظم کے ان بیانات کو اشتعال انگیزی اور غیر ذمہ دارانہ سمجھتا ہے جس کا مقصدمقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور آبادیاتی انجینیئرنگ سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے.

دفتر خارجہ نے انڈیا میں ہندوتوا نظریے کے بڑھتے ہوئے اثرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جس کے تحت مذہبی اقلیتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے بیان کے مطابق اقوام متحدہ کے امن مشنز میں ایک نمایاں حصے کے طور پر پاکستان کا کردار اور عالمی انسداددہشت گردی کوششوں میں اس کا مستقل تعاون کسی بھی دشمنی پر مبنی بیان بازی سے زیادہ موثر انداز میں بولتا ہے اگر واقعی انڈین حکومت کے لیے انتہاپسندی ایک مسئلہ ہے تو اسے اپنے اندر جھانکنا چاہیے جہاں ہندوتوا نظریے کے تحت اکثریت پرستی، مذہبی عدم برداشت اور اقلیتوں کو منظم انداز میں محروم کرنے کے رجحانات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے.

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان باہمی احترام، خودمختاری اور مساوی حیثیت کی بنیاد پر امن کا خواہاں ہے تاہم اگر اس کی سلامتی یا علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ اقوامِ متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 51 کے تحت بھرپور اور موثر دفاعی ردعمل دے گا بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ انڈین قیادت کی جانب سے مسلسل بڑھتی ہوئی اشتعال انگیزی اور جنگجویانہ بیانیے کا سنجیدگی سے نوٹس لے جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے.

متعلقہ مضامین

  • مودی کی پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے: پاکستان
  • بھارتی وزیراعظم کے بیانات افسوسناک مگر حیران کن نہیں: ترجمان دفتر خارجہ  
  • بھارتی وزیراعظم کا اشتعال انگیز بیان قابل افسوس، غیرمتوقع نہیں: دفتر خارجہ
  • پانی کو ہتھیار بنانے کی بھارتی وزیر اعظم کی دھمکی عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، پاکستان
  • بھارت بیرون ملک قتل و غارت، مداخلت اور غیر ملکی علاقوں پر قابض ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • مودی کی پانی کو ہتھیار بنانے کی باتیں عالمی اصولوں کیخلاف ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • مسجد اقصیٰ کی تاریخی و قانونی حیثیت کو چیلنج کرنا ناقابل قبول ہے، پاکستان
  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان کواشتعال انگیز‘ غیر ذمہ دارانہ اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی قرار دے دیا
  • بھارتی وزیراعظم کے حالیہ اشتعال انگیز بیان پر پاکستان کا شدید ردعمل