پاکستان ترغیبات کے باوجود صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے پر کبھی آمادہ نہیں ہوا، خامنہ ای
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا مؤقف نہایت قابل ستائش قرار دے دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد ایکس پر ایک پیغام میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف قابل تحسین رہا ہے، جب کہ اسلامی ممالک کو ہمیشہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے ترغیبات دی جاتی رہی ہیں، پاکستان ان ترغیبات سے کبھی متاثر نہیں ہوا۔
Pakistan’s stance on the Palestinian issue has been very commendable.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) May 26, 2025
انہوں نے کہا کہ جب دنیا میں جنگ پسند عناصر کے پاس جنگیں اور تنازعات پیدا کرنے کے بے شمار محرکات موجود ہیں، ایسے میں امتِ مسلمہ کے تحفظ کا واحد راستہ مسلم اقوام کا اتحاد ہے۔
خامنہ ای نے کہا کہ مسئلہ فلسطین عالمِ اسلام کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں حالات اس حد تک بگڑ چکے ہیں کہ یورپ اور امریکا میں لوگ اپنی حکومتوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، لیکن انہی حالات میں بعض مسلم حکومتیں صہیونی حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔
Conditions in #Gaza have deteriorated to such an extent that people in Europe and the US are holding protests against their governments. But in these same circumstances, some Muslim governments are standing with the Zionist regime.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) May 26, 2025
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور پاکستان کی مؤثر اور مشترکہ کوششیں صہیونی حکومت کے غزہ میں جرائم کو روکنے کے لیے ضروری ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ ایران اور پاکستان ایک دوسرے کی کئی شعبوں میں مدد کر سکتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی شعبوں سمیت باہمی تعلقات میں جامع وسعت آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے خاتمے پر خوش ہیں، اور امید رکھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات حل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی دنیا کے مستقبل کے بارے میں پرامید ہیں، اور بہت سی پیش رفت اس امید کی تصدیق کرتی ہیں۔
آیت للہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ گرم جوش اور برادرانہ رہے ہیں، ایران پر صدام کی مسلط کردہ جنگ کے دوران پاکستان کا قابل تحسین مؤقف ان برادرانہ تعلقات کی واضح مثال ہے۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خامنہ ای نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کوکٹہرے میںلانااور صہیونی جارحیت روکنے کے اقدامات نہ کئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی: وزیر اعظم شہبازشریف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیر اعظم شہباز شریفنے کہاہے کہ اسرائیل کو انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہ کرنا ہوگا، اسرائیلی جارحیت نے امن کے حصول کی کوششوں کو دھچکا پہنچایا۔جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
عرب اسلامی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دوحہ پر اسرائیلی حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے، اسرائیل نے قطر کی سلامتی اور خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکٹھے ہوئے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی سمیت ہر پلیٹ فارم پر بھرپور سفارتی حمایت فراہم کرے گا، دوحہ سمٹ نے واضح پیغام دیا کہ مسلم امہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، یواین سیکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کروائے، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا، اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے، غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے۔