محبت میں ہار کر جیتنے کا تجربہ تو آپ کا ہو سکتا ہے ،جسٹس جمال مندوخیل کا وکیل سنی اتحاد کونسل کو مسکراتے ہوئے جواب
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کیس میں سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے کہا کہ جی محبت میں ہار کر بھی جیتا جا سکتا ہے،دائر شدہ نظرثانی درخواستوں پر مجھے اعتراضات ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ محبت میں ہار کر جیتنے کا تجربہ تو آپ کا ہو سکتا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست تو تمام13ججوں نے مسترد کی ہے،فیصلے سے متاثرہ تو سنی اتحاد کونسل تھی جس کی درخواست مسترد ہوئی،سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد ہوئی اور انہوں نے ہی نظرثانی دائر نہیں کی، وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ جی محبت میں ہار کر بھی جیتا جا سکتا ہے،دائر شدہ نظرثانی درخواستوں پر مجھے اعتراضات ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ محبت میں ہار کر جیتنے کا تجربہ تو آپ کا ہو سکتا ہے ۔
قربانی کیلئے لائے گئے اونٹ نے شہری کا ہاتھ چبالیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل سنی اتحاد کونسل محبت میں ہار کر سکتا ہے
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کے معاملے پر درخواست گزار اسامہ ریاض کی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے متفرق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید نے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں سزا سنائی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں مرکزی کیس میں دلائل دینے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ اسے نومبر میں سنیں گے، آج میری بھی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ معاملہ ہے کیا؟ کوئی آرڈر ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے جس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ ہیں، یہ وہاب الخیری کا کیس تھا وہ اب اس دنیا میں نہیں، وہ زندہ ہوتے تو اس پر پہرہ دیتے اس لیے میں نے پٹیشن دائر کی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ چلیں اس کو مقرر کر دیتے ہیں نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے۔