Daily Ausaf:
2025-09-17@23:57:27 GMT

مولانا اورنگزیب فاروقی کا خط

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

22مئی کو اوصاف میں صحابہؓ و اہل بیتؓ کے عنوان سے شائع ہونے والا کالم اللہ کے فضل و کرم سے قارئین میں بے حد پسند کیا گیا، اور اکثر قارئین نے اس سلسلے کو مزید آگے بڑھانے کی رائے بھی دی،جس سے اس خاکسار کو اندازہ ہوا کہ عوام، سیاست دانوں، حکمرانوں، اسٹیبلشمنٹ کی تعریف و تنقید کے کالموں سے اکتا چکے ہیں، صحابہ و اہل بیتؓ میرے آقا مولی ﷺ کے باغ کے وہ خوبصورت پھول ہیں کہ جن کی خوشبو سے زمانہ ساڑھے چودہ سو سال سے معطر ہے،صحابہ کرام ؓکی گواہی پہ پورے دین اسلام کی بنیاد استوار ہے۔ذیل میں ایک بہادر اور جرات مند عالم دین مولانا اورنگزیب فاروقی کا اس خاکسار کے نام لکھا گیا خط اس نیت سے مینارہ نور کی زینت بنا رہا ہوں کہ شائد کے اتر جائے کسی کے دل میں ہماری بات،مولانا فاروقی لکھتے ہیں کہ
’’محترم المقام ،برادر عزیز نوید مسعود ہاشمی اطال اللہ عمرک السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بعد ازسلام مسنون خداوند حی لایموت سے آپ کی خیریت و عافیت مطلوب و مقصود ہے اور امید قوی ہے کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ صحافی کو ریاست کا چوتھا ستون سمجھا جاتا ہے اور ایک بیدار مغز صحافی معاشرے میں بگاڑ کا سبب بننے والے مسائل پر نظر رکھتا ہے، اور بروقت درست نشاندہی کر کے اس کے تدارک کی طرف ارباب اقتدار کی توجہ دلاتا ہے، یقینا آپ نے معاشرے میں بگاڑ کا سبب بننے والے ایک اہم مسئلے کی طرف نشاندہی فرمائی ہے اور اپنی صحافتی ذمہ داری کا حق بہ حسن خوبی ادا کیا ہے، اس پر میں آپ کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اور دعا گو ہوں کہ ہمیشہ یوں ہی اپنی ذمہ داریاں ادا فرماتے رہیں۔ برادر عزیز! آپ نے بجا فرمایا کہ ’’حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین قرآنی شخصیات ہیں،تاریخی نہیں‘‘اس وجہ سے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کو تاریخ کے اوراق کے بجائے قرآن کے تناظر میں دیکھنا چاہیے ۔بڑی عام فہم سی بات ہے کہ نمک کے تولنے کا ترازو الگ ہے،کاٹھ کباڑ کے تولنے کا ترازو الگ ہے اور زیور کے تولنے کا ترازو الگ ہے،میں بھی اس حوالے سے چند باتیں آپ کے گوش گزار کرنا چاہوں گا۔ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کو جانچنے اور پرکھنے کا اولا ً تو مخلوق میں کسی کو حق حاصل ہی نہیں ہے ،چونکہ ان کی تعدیل خودرب العالمین کلام مقدس میں فرما چکے ہیں اور پھر اللہ کے محبوب پیغمبر ﷺکے بے شمار فرامین میں ان کی دیانت و صداقت کا بڑے کھلے الفاظ میں تذکرہ موجود ہے۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی جانب سے کی گئی تصدیق کے بعد اب مخلوق میں کسی اور کی تصدیق کی ضرورت باقی نہیں رہتی ۔ہاں البتہ اگر کوئی صحابہ کرامؓ کا تعارف جاننا چاہتا ہے تو اس کے لئے قران کریم کی 1200سے زائد آیات مبارکہ موجود ہیں۔
لفظ صحابہ میں اس کے مفہوم کی وسعت کے اعتبار سے وہ تمام مقدس افراد شامل ہیں کہ جو رسول کریمﷺ کی زندگی میں مسلمان ہوئے اور آپ ﷺ کی صحبت انہیں نصیب ہوئی، اب ان میں پھر دو طرح کے لوگ ہیں ایک وہ جن کا رسول اللہ ﷺسے صرف ایمان کا رشتہ ہے ۔جیسے حضرت بلال حبشیؓ، حضرت صہیب رومی، حضرت سلمان فارسی(رضی اللہ تعالیٰ عنہم) ان افراد کو صرف صحابہؓ کہا جاتا ہے اور دوسرے خوش نصیب ترین افراد وہ ہیں جنہیں رشتہ ایمان کے ساتھ ساتھ ’’رشتہ داری‘‘کا شرف بھی حاصل ہے۔ ایمانی رشتے کے اعتبار سے ’’صحابہؓ ‘‘میں یہ تمام افراد شامل ہیں اور یہی رشتہ اصل رشتہ ہے۔ جبکہ بہت سے نام پیش کئے جا سکتے ہیں کہ جنہیں رشتہ داری کا حق تو حاصل تھا، مگر وہ دولت ایمان سے محروم رہے اور یہ محرومی اتنا بڑا نقصان ہے کہ حضور ﷺکے ساتھ رشتہ داری ان کے کسی کام نہیں آئی تو ہم جب لفظ صحابہ استعمال کرتے ہیں تو نبی کریم ﷺکے رشتہ دار بھی اس میں شامل ہیں۔ اغیار عام طور پر یہ تاثر دینے کے تگ و دو میں مصروف ہیں کہ ’’صحابہؓ الگ ہیں اور اہل بیتؓ الگ ہیں‘‘ جو کہ غلط ہے۔(لفظ اہل بیتؓ کا اصل مصداق تو رسول کریم ﷺ کی ازواج مطہرات ہیں اور تب بقی اہل خانہ بھی شامل ہیں۔حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی جماعت کو رسول اللہ ﷺکا ایک معجزہ کہا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی زمانے میں ’’وان کانوا من قبل لفی ضلل مبین‘‘کا مصداق تھے، تزکیہ نبوت کے بعد وہ ’’اولئک علی ھدی من ربھم واولئک ھم المفلحون‘‘کا مصداق بن گئے ، شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
خود نہ تھے جو راہ پر اوروں کے ہادی بن گئے
کیا نظر تھی جس نے مردوں کو مسیحا کر دیا
جب اغیار صحابہؓ و اہل بیت ؓکے درمیان منافرت کے جھوٹے قصے تاریخ کی پبدبودار کتابوں سے پھیلانے کی سعی نام مشکور میں مشغول و مصروف ہیں تو ہم بھی اس کے تدارک اور روک تھام کے لئے تقریبا ًگزشتہ آٹھ سال سے مدارس عربیہ کی سالانہ تعطیلات میں نو روزہ دورہ تفسیر ایات عظمت صحابہؓ کا انعقاد کر رہے ہیں، جس میں سکول و کالج کے طلباء سمیت عام مسلمان بھی بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہیں، ہماری اہل سنت مجلس علمی نے قرآن کریم کی ان 1226آیات کا مجموعہ تیار کیا ہے، جن میں حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی صراحتاً یا اشارتاً تعریف و توصیف بیان کی گئی ہے۔ان آیات کریمہ کو ماہرین فن اساتذہ کرام پوری تحقیق و تفصیل کے ساتھ طلباء کرام کو پڑھاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ایک نیا مجموعہ ان احادیث نبویہ کا بھی جمع ہو چکا ہے، جن میں حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی مدح و توصیف بیان کی گئی ہے، بہت جلد اسے بھی ہم اس کورس کا حصہ بنائیں گے۔ایک بیدار مغز صحافی ہونے کی حیثیت سے آپ نے جس طرح معاشرے میں فتنے کا سبب بننے والے ٹی وی اینکرز اور یوٹیوبرز کی نشاندہی فرمائی ہے اس پر اپ داد و تحسین کے مستحق ہیں، ارباب اقتدار کو چاہیے ان ناسوروں کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور جو لوگ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی گستاخیوں کے مرتکب ہیں یا سبب بنتے ہیں، انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ’’ناموس صحابہؓ و اہل بیتؓ بل‘‘کو نافذ کیاجائے اور ایسے بدباطن اور مفسدین کو قانون کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دی جائے۔
والسلام دعا گو و دعا جو
اورنگزیب فاروقی
صدر اہلسنت والجماعت پاکستان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: علیہم اجمعین کی اہل بیت شامل ہیں کے ساتھ ہیں اور ہیں کہ ہے اور

پڑھیں:

امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں امت مسلمہ کو ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی اشد ضرورت ہے تاکہ مسلم دنیا اپنے مشترکہ مفادات اور سلامتی کا مؤثر طور پر دفاع کر سکے۔
یہ بات انہوں نے قطر کے سفارتخانے کے دورے کے دوران کہی، جہاں انہوں نے قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور پاکستانی عوام و دینی حلقوں کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قطر پر حملہ نہ صرف ایک ملک پر حملہ ہے بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے وقار پر وار ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل ستائش ہے، اور امید ظاہر کی کہ دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے اتحاد و وحدت کے لیے ایک مؤثر آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ مسلم دنیا محض بیانات پر اکتفا نہ کرے بلکہ مشترکہ دفاع، سفارتی یکجہتی، اور اسٹریٹجک اتحاد کے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔”
اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستانی عوام اور قیادت کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قطر کے لیے باعثِ تقویت ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • مولانا ہدایت الرحمن کی ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے سے ملاقات
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے پولینڈ کے سفیر ملاقات کررہے ہیں
  • مولانا ثناء اللہ جماعت اسلامی ضلع سائٹ غربی حاجی بشیر احمد کے بھائی ڈاکٹر عبدالرشید کے انتقال پرتعزیت کررہے ہیں