خاتون اول آصفہ بھٹو سے سابق ایرانی صدر شہید رئیسی کی صاحبزادی کی ملاقات، ویڈیو
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی نے ایرانی قیادت کی جانب سے پاکستان کی دوستی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستانی صدر مملکت آصف علی زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کے والد صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت کے بعد تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ پاکستانی خاتونِ اول اور رکن قومی اسمبلی بی بی آصفہ بھٹو زرداری سے سابق ایرانی صدر شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی صاحبزادی ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی کی قیادت میں ایرانی وفد نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے بلاول ہاؤس کراچی میں جمہوری اسلامی ایران کے اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی، جس میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اور علاقائی تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ ایرانی وفد کی قیادت سابق ایرانی صدر شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی صاحبزادی، ممتاز علمی شخصیت اور تہران یونیورسٹی کی استاد پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی نے کی، ان کے ہمراہ کراچی میں ایرانی قونصل خانے کے سرپرست ڈاکٹر واحد اصغری، خانہ فرہنگ ایران کراچی کے ڈائریکٹر جنرل و ثقافتی اتاشی ایران قونصلیٹ ڈاکٹر سعید طالبی نیا، محترمہ صدیقہ، ڈاکٹر پریسا صفامنش اور مترجم محمد اسماعیل بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور صوبہ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فاضل پیچوھو بھی موجود تھیں۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان صحت، ثقافت اور سفارتی تعاون جیسے شعبوں میں تعلقات بڑھانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تاریخی اور ثقافتی رشتوں کو اجاگر کرتے ہوئے ایران کے پاکستان کے ساتھ مستقل یکجہتی کو سراہا۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ایران کی بے لوث حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام، ثقافتی ہم آہنگی اور مشترکہ خواہشات پر مبنی بھائی چارے کا رشتہ ہے۔ انہوں نے ایران کے صحت کے شعبے میں ترقی کو سراہتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوھو کے ایرانی طبی مراکز کے دورہ جات کے بعد دیئے گئے مثالی جائزوں کا حوالہ بھی دیا۔ ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی نے ایرانی قیادت کی جانب سے پاکستان کی دوستی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستانی صدر مملکت آصف علی زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کے والد صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت کے بعد تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔
ملاقات کے دوران شہید ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیلئے دعا مغفرت بھی کی گئی۔ ملاقات میں شہید صدر ابراہیم رئیسی کی قیادت، بہادری اور عوام کی خدمت پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ پاکستانی خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے شہید صدر رئیسی کے پاکستان کے تاریخی دورے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے والد پاکستان آئے تھے تو عوام نے جس گرم جوشی اور محبت کا اظہار کیا، وہ ان کیلئے گہرے احترام کی عکاسی کرتا تھا، شہید کبھی نہیں مرتے، وہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہتے ہیں۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور علاقائی امن، استحکام اور ترقی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر ریحانہ سادات رئیسی ابراہیم رئیسی کی دونوں ممالک کے بھٹو زرداری نے شکریہ ادا کیا کا اظہار کیا ایرانی صدر خاتون اول آصفہ بھٹو
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔