اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کا کیس نمٹا دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 27 مئی ۔2025 )وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی عدالتی حکم کے باوجود تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کا کیس نمٹایا، عدالت نے گزشتہ سماعت کے بعد سابق وزیراعظم سے ملاقات ہو جانے پر درخواست نمٹائی.
(جاری ہے)
جسٹس ارباب محمد طاہر نے توہین عدالت درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزارکے وکیل راجہ ظہور الحسن اور جیل حکام عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی ملاقات ہوگئی؟ وکیل نے بتایا کہ ملاقات تو ہوگئی لیکن شیڈول کے مطابق ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے، بجٹ آنے والا ہے اس لیے بھی ملاقاتوں کی ضرورت ہوتی ہے. عدالت نے جیل حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعلی ہیں ان کو ملاقات کی اجازت دی جائے عدالت نے ہدایت کے ساتھ علی امین گنڈاپور کی درخواست نمٹا دی 7مئی 2025کو وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر اپنے وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی. درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود صوبے کے وزیر اعلی کو اپنے لیڈر عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے. علی امین گنڈاپور نے درخواست میں جیل سپرنٹنڈنٹ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا تھا 30 اپریل 2025 کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیراعظمسے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان سے ملاقات علی امین گنڈاپور کی توہین عدالت اسلام آباد ملاقات نہ وزیر اعلی عدالت نے
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
ای چالان کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست شہری جوہر عباس نے دائر کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔ لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔
کراچی کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای...
شہری جوہر عباس نے درخواست میں کہا ہے کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں، عائد کیے گئے جرمانوں کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔