صدر مملکت کی یومِ تکبیر پر قوم کو مبارکباد پیش
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
فائل فوٹو
صدر مملکت آصف علی زرداری نے یومِ تکبیر پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہم ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا عزم کرتے ہیں۔
یومِ تکبیر پر اپنے پیغام میں آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کے دن ہم نے اپنی جوہری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، ایٹمی پروگرام سے منسلک سائنسدانوں، انجینئرز، سول اور فوجی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہید بے نظیر بھٹو کی سرپرستی میں ہمارا ایٹمی پروگرام آگے بڑھا اور مضبوط ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جنگ کا خواہاں نہیں، پاکستان پرامن بقائے باہمی اور عالمی قوانین کے احترام کے اصولوں پر کاربند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بلا اشتعال بھارتی جارحیت کے پیش نظر پاکستان نے تزویراتی تحمل اور امن کے عزم کا مظاہرہ کیا۔
صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے تحت مؤثر ردِعمل نے دشمن کو معاندانہ کارروائیاں بند کرنے پر مجبور کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی طاقت بننا محض ہماری تکنیکی ترقی کا مظہر نہیں بلکہ ایٹمی طاقت کا حصول قوت کے ذریعے امن قائم رکھنے کا دانشمندانہ فیصلہ تھا۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بدلتی علاقائی سلامتی کی صورتحال میں ہماری جوہری طاقت ایک قابل اعتبار کم از کم دفاعی صلاحیت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت امن کی ضامن ہے، ایٹمی قوت ہماری خودمختاری اور قومی سلامتی کو یقینی بناتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صدر مملکت نے کہا کہ
پڑھیں:
بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا، شرجیل میمن
اپنے بیان میں زیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا، بھٹو نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا۔ سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا، بھٹو نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ 5 جولائی کے بعد ملک میں آمرانہ سوچ کو فروغ ملا، عوامی حقوق سلب اور جمہوری ادارے کمزور ہوئے۔