ہماری جوہری صلاحیت دفاعی مقاصد کیلئے اور امن کی ضامن ہے، سربراہان پاک افواج
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق یوم تکبیر خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاکستان کے ثابت قدم عزم کو اجاگر کرتا ہے، پاکستان کی مسلح افواج تمام خطرات کیخلاف مادر وطن کے دفاع کیلئے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مسلح افواج، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس نے پاکستانی عوام کو یوم تکبیر پر دلی مبارکباد پیش کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یوم تکبیر اس موقع کی یاد دلاتا ہے جب پاکستان ایک جوہری طاقت کے طور پر ابھرا، یہ تاریخی کامیابی قوم کے عزم، اتحاد اور پرامن وجود کیلئے جستجو کی مظہر ہے، پاکستان کی سٹریٹجک صلاحیت ایک قومی امانت ہے، جو عوام کی امنگوں کی عکاسی کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دن خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاکستان کے ثابت قدم عزم کو اجاگر کرتا ہے، پاکستان کی مسلح افواج تمام خطرات کیخلاف مادر وطن کے دفاع کیلئے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جوہری صلاحیت صرف اور صرف دفاعی مقاصد کیلئے ہے اور یہ امن کی ضامن ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :