متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ جو شہری یا رہائشی بغیر اجازت نامے کے سعودی عرب حج کے لیے جائے گا، اسے 50 ہزار درہم کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

خلیج ٹائمز کے مطابق یہ فیصلہ اس مقصد کے تحت کیا گیا ہے کہ تمام اماراتی عازمین حج کو محفوظ اور منظم حج کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ حج ادا کرنے کے لیے جنرل اتھارٹی آف اسلامک افیئرز، اوقاف و زکٰوۃ سے منظور شدہ اجازت نامہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

حکام نے شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ حج سے متعلق ضوابط کی سختی سے پابندی کریں، اور غیر مجاز طریقے اختیار کر کے اپنے وقت، پیسے اور سلامتی کو خطرے میں نہ ڈالیں۔یہ اقدام ان افراد کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے جو بغیر اجازت کے مقدس مقامات میں داخل ہوتے ہیں اور اماراتی عازمین کے لیے مخصوص سہولیات میں خلل ڈالتے ہیں۔

سعودی وزارت داخلہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ بغیر اجازت نامے کے حج کرنے یا کوشش کرنے والوں پر 20 ہزار ریال تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ وزٹ ویزا پر آنے والے افراد کو یکم ذو القعدہ سے 14 ذو الحجہ تک مکہ مکرمہ میں داخل ہونے یا قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔اس کے علاوہ ایسے کفیل جو وزٹ ویزے پر آئے ہوئے افراد کی بروقت واپسی کی اطلاع نہیں دیں گے، ان پر 50 ہزار ریال جرمانہ، چھ ماہ تک قید، اور ملک بدر کیے جانے کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عراق کے حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند افراد کے لیے نئی اور سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ان ہدایات کے تحت اب عراق میں داخلے اور زیارت کے لیے عمر کی شرط بھی شامل کر دی گئی ہے تاکہ زائرین کے نظم و ضبط اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

عراقی حکام کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پچاس سال سے کم عمر اکیلے مرد زائرین کو زیارت کے لیے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ اکیلے نوجوان زائرین کی بڑی تعداد کو کنٹرول کیا جا سکے اور زیارات کے دوران پیش آنے والے ممکنہ مسائل سے بچا جا سکے۔

واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی پچاس سال سے کم عمر مرد زائر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دے گا تو اسے ویزا جاری کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے فیصلے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ حکام زیادہ تر فیملیز کو ترجیح دینا چاہتے ہیں تاکہ زیارت کے موقع پر ماحول پرامن اور منظم رہے۔

عراق میں ہر سال لاکھوں زائرین نجف، کربلا، کاظمین اور سامرہ جیسے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ زائرین کی بڑھتی تعداد کے باعث حکام وقتاً فوقتاً سخت انتظامی فیصلے کرتے ہیں تاکہ ہجوم کو قابو میں رکھا جا سکے اور مقدس مقامات پر سہولیات اور سلامتی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
  • 3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • عوام کی صحت کیساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، شفقت محمود
  • 3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • گدو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب
  • ملک بھرمیں بارشیں اور سیلاب 24گھنٹوں میں مزید 4افراد جاں بحق
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے